پلاٹ، گاڑی کی خریداری کیلیے ایف بی آر سے اہلیت سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(کامرس رپورٹر)وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے پلاٹ اور گاڑی کی خریداری کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے منظور فنانس بل میں ترامیم بھی کردی گئی ہے۔صدر مملکت کی جانب سے فنانس بل 26-2025 ء پر دستخط کے بعد یکم جولائی سے فنانس ایکٹ کی صورت اطلاق ہوجائے گا، فنانس ایکٹ کے لاگو ہوتے ہی ترمیمی شقوں کا اطلاق شروع ہوجائے گا۔وفاقی حکومت نے اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے فنانس بل 26-2025 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن114 سی میں ترامیم کردی گئی ہیں۔حکومت کی طرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی جانے والی ترمیم کے تحت گاڑیاں، جائیدادیں اور اثاثے خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا۔فنانس بل میں بتایا گیا کہ ترمیم کے بعد 70 لاکھ روپے مالیت تک کی گاڑی خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا، اسی طرح ترمیم کے بعد 5 کروڑ روپے مالیت تک کی جائیداد خریدنے اور 10 کروڑ روپے مالیت تک کا کمرشل پلاٹ خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیے ایف بی ا ر کے لیے
پڑھیں:
پی پی کا پارلیمانی پارٹی اجلاس ختم، بجٹ پر ووٹ دینے کا فیصلہ
فوٹو: اسکرین گریب بشکریہ پیپلز پارٹی/ ایکسپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں بجٹ کی منظوری میں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم بجٹ میں ووٹ دینے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے چند روز قبل اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں، پاکستان کو جنگ کی تیاری کرنا ہے اس لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ کا شکریہ کہ اس دفعہ انہوں نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کو انگیج کیا، ہم چاہتے تھے کہ تنخواہ اور پنشن میں مزید اضافہ کیا جائے، یہ اچھا اقدام ہے کہ حکومت نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کی خواہشات تھیں جو ہم بجٹ میں حاصل نہیں کر سکے، چاہتے تھے کہ پی ایس ڈی پی میں جنوبی پنجاب کو پنجاب کا 30 فیصد حصہ دلایا جائے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے بجٹ میں ہم بیٹھ کر کوشش کریں گے۔