data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے پلاٹ اور گاڑی کی خریداری کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے منظور فنانس بل میں ترامیم بھی کردی گئی ہے۔صدر مملکت کی جانب سے فنانس بل 26-2025 ء پر دستخط کے بعد یکم جولائی سے فنانس ایکٹ کی صورت اطلاق ہوجائے گا، فنانس ایکٹ کے لاگو ہوتے ہی ترمیمی شقوں کا اطلاق شروع ہوجائے گا۔وفاقی حکومت نے اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے فنانس بل 26-2025 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن114 سی میں ترامیم کردی گئی ہیں۔حکومت کی طرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی جانے والی ترمیم کے تحت گاڑیاں، جائیدادیں اور اثاثے خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا۔فنانس بل میں بتایا گیا کہ ترمیم کے بعد 70 لاکھ روپے مالیت تک کی گاڑی خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا، اسی طرح ترمیم کے بعد 5 کروڑ روپے مالیت تک کی جائیداد خریدنے اور 10 کروڑ روپے مالیت تک کا کمرشل پلاٹ خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لیے ایف بی ا ر کے لیے

پڑھیں:

ایف بی آر نے کاروباری افراد کیلئے سخت قوانین تیار کر لیے  

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کاروباری افراد کے لیے سخت قوانین تیار کر لیے  جب کہ سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے ایف بی آر کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق بزنس پوائنٹ کی نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیئے جائیں گے، ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ مشین، کیو آرکوڈ، ڈیجیٹل ادائیگیوں کو ایف بی آر سے لنک کرنا ہوگا، اشیا کی آن لائن فروخت کے لیے ویب سائٹ، سافٹ ویئر، موبائل ایپلی کیشن بھی لنک ہوگی۔

انٹیگریٹڈ شخص ٹیکس افسر کو کاروباری احاطے، ریکارڈ تک رسائی دینے کا پابند ہوگا، الیکٹرانک سسٹم سے چھیر چھاڑ کرنے والے کو جرمانہ اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انٹرنیٹ یا بجلی کی بندش کی صورت میں انوائسز24 گھنٹے کے اندر اپ لوڈ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ایف بی آر دستاویز کے مطابق ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے انفورسمینٹ نیٹ ورک قائم کیا جائے گا، کیو آر کوڈ یا ایف بی آر نمبر کے بغیر انوائسز جاری کرنے پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔

سیلز ٹیکس انوائس ڈیجیٹل دستخط، کیو آر کوڈ، ایف بی آر کے منفرد  نمبر پر مشتمل ہوگی 
یومیہ، ہفتہ وار اور ہر مہینے کے آخر میں الیکٹرانک انوائسز کا ریکارڈ مرتب کرنا ہوگا۔

ڈیجیٹل انوائسز یا آن لائن فروخت کی انوائسز کا ڈیٹا چھ سال تک محفوظ رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انکوائری کر رہا ہوں، اب جائیدادیں خریدنے والوں کے نام بھی بتاؤں گا، خواجہ آصف
  • بھارت مغربی دریا پاکستان کیلیے بلا رکاوٹ بہنے دے، عالمی ثالثی عدالت
  • لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کی 14 اگست کو کنونشن کی اجازت نہ دینے کیخلاف درخواست نمٹا دی گئی
  • خیبر پختونخوا، بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کی بجائے انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کے بجائے انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • کویت میں پاکستانیوں کیلیے نوکریاں: اہلیت کا معیار اور درخواست دینے کا طریقہ
  • کویت میں پاکستانیوں کیلئے روزگا کا سنہری موقع: اہلیت اور درخواست دینے کا مکمل طریقہ کار
  • ایف بی آر نے کاروباری افراد کیلئے سخت قوانین تیار کر لیے  
  • نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کا حصول آسان بنا دیا، اب درخواست کہیں سے بھی ممکن
  • پنجاب حکومت 31 سال بعد مقامی بینکوں کے قرضوں سے آزاد ہوگئی