پلاٹ، گاڑی کی خریداری کیلئے ایف بی آر سے اہلیت سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
پلاٹ، گاڑی کی خریداری کیلئے ایف بی آر سے اہلیت سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے پلاٹ اور گاڑی کی خریداری کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے منظور فنانس بل میں ترامیم بھی کردی گئی ہے۔
صدر مملکت کی جانب سے فنانس بل 26-2025 پر دستخط کے بعد یکم جولائی سے فنانس ایکٹ کی صورت اطلاق ہوجائے گا، فنانس ایکٹ کے لاگو ہوتے ہی ترمیمی شقوں کا اطلاق شروع ہوجائے گا۔وفاقی حکومت نے اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے فنانس بل 26-2025 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن114 سی میں ترامیم کردی گئی ہیں۔حکومت کی طرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی جانے والی ترمیم کے تحت گاڑیاں، جائیدادیں اور اثاثے خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا۔
فنانس بل میں بتایا گیا کہ ترمیم کے بعد 70 لاکھ روپے مالیت تک کی گاڑی خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا، اسی طرح ترمیم کے بعد 5 کروڑ روپے مالیت تک کی جائیداد خریدنے اور 10 کروڑ روپے مالیت تک کا کمرشل پلاٹ خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا۔ترمیم کے بعد سولر کی درآمد پر سیلز ٹیکس 18 کے بجائے 10 فیصد ہوگا جبکہ پولٹری انڈسٹری میں چوزے پر 10 روپے فیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد ہوگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کو عالمی سطح پر بڑی شکست، سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی بھارتی استدعا مسترد بھارت کو عالمی سطح پر بڑی شکست، سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی بھارتی استدعا مسترد قائم مقام چیئر مین سی ڈی اے طلعت محمود کی زیر صدارت اجلاس، پلاٹس کی شفاف اور غیر جانبدارانہ نیلامی کے عمل کی نگرانی... سپریم کورٹ کا فیصلہ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں کس جماعت کو کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟،تفصیلات سب نیوز پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا مخصوص نشستوں کے حوالے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کا خیرمقدم پی ٹی آئی کیلئے قاضی فائز عیسی کا سایہ آج بھی سپریم کورٹ میں موجود،فیصلے کیخلاف اسمبلی اورعوامی سطح پراحتجاج کریں گے،بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کو مالِ غنیمت کی طرح مسترد شدہ جماعتوں میں بانٹا گیا، فیصلہ آئینی تاریخ کا ایک سیاہ ترین...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایف بی آر سے اہلیت کا فیصلہ ترمیم کے سب نیوز کے لیے کے بعد
پڑھیں:
کراچی میں گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ پر ٹریکنگ سسٹم لازمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں اہم ترامیم کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پر عمل درآمد کرنا لازم ہوگا، جن میں فٹنس سرٹیفکیٹ، گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا نفاذ شامل ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ اب تمام بھاری کمرشل گاڑیاں محکمہ ٹرانسپورٹ کے مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے، جو آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا قانون ایک سال کے اندر نافذ ہوگا اور تمام گاڑیوں کے لیے روڈ ورتھ ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ خلاف ورزی پر پہلے مرحلے میں معمولی جرمانہ، دوسری بار دو لاکھ روپے اور تیسری بار تین لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ترامیم کے تحت گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔ انٹر پروونشل روٹس پر 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا، انٹرسٹی روٹس پر 25 سال سے زائد پرانی گاڑیاں نہیں چل سکیں گی جبکہ شہروں کے اندر گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال مقرر کی گئی ہے۔
مزید برآں، کسی بھی بھاری یا ہلکی کمرشل گاڑی کو بغیر ٹریکنگ اور حفاظتی نظام کے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس، آگے اور پیچھے کیمرے، ڈرائیور مانیٹرنگ کیمرا، 360 ڈگری کیمرہ سسٹم اور انڈر رن پروٹیکشن گارڈز نصب کرنا لازمی ہوگا تاکہ حادثات کے دوران چھوٹی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں محفوظ رہ سکیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ تمام آلات مکمل طور پر فعال حالت میں ہونا ضروری ہیں۔ اگر کسی گاڑی میں یہ نظام نصب نہ پایا گیا یا جان بوجھ کر خراب کیا گیا تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا، گاڑی عارضی طور پر بند کی جائے گی اور 14 دن میں اصلاح نہ ہونے کی صورت میں اس کی رجسٹریشن مستقل طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔