فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 کے حوالے سے پھیلائی جانے والی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق حالیہ دنوں میں کسی ایس آر او کے ذریعے انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں کوئی تبدیلی یا ترمیم متعارف نہیں کرائی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 سات جولائی کو ایف بی آر کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تھا۔ فارم کے صفحہ 66 پر اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج لازمی قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی، ایف بی آر نے گوشواروں کا نیا فارم جاری کیا

تاہم جائیداد یا دیگر اثاثوں کی قیمت درج کرنا مکمل طور پر ٹیکس دہندگان کی صوابدید پر ہے، اور اس کا ٹیکس کے حساب یا کسی نوٹس سے کوئی تعلق نہیں۔

ایف بی آر کے مطابق بعض ٹیکس دہندگان اپنے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے خانے میں صفر درج کر رہے تھے، جسے روک دیا گیا ہے۔ اس وضاحت میں مزید کہا گیا ہے کہ صاحبِ حیثیت افراد پہلے ہی شق سیون ای کے تحت اپنے اثاثے ظاہر کر رہے ہیں، جبکہ ریٹرن فائل کرنے والے افراد سے کسی ترمیم یا دوبارہ فائلنگ کا تقاضا نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کیا ایف بی آر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا؟

ترجمان نے بتایا کہ اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کو ٹیکس کے حساب یا ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی ری کنسیلی ایشن کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے آئی رس (IRIS) سسٹم مکمل طور پر درست کام کر رہا ہے اور ٹیکس دہندگان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گوشوارے جلد از جلد جمع کرائیں۔ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2025 مقرر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

IRIS انکم ٹیکس ریٹرن انکم ٹیکس گوشوارے ایف بی آر فیڈرل بورڈ آف ریونیو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انکم ٹیکس ریٹرن انکم ٹیکس گوشوارے ایف بی ا ر فیڈرل بورڈ آف ریونیو انکم ٹیکس ریٹرن فارم ایف بی آر گیا ہے

پڑھیں:

ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز

چیف کمشنر انکم ٹیکس عائشہ فاروق نے ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم بڑھا کر 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف کمشنر انکم ٹیکس عائشہ فاروق نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو خط لکھ دیا۔ خط میں نشاندہی کی گئی کہ سالانہ انکم ٹیکس گوشواروں میں بہت سے ٹیکس دہندگان غلط یا گمراہ کن معلومات فراہم کرتے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ لوگ مہنگے گھروں میں رہتے ہیں، دن رات ایئرکنڈیشن استعمال کرتے ہیں، مہنگی گاڑیاں، برانڈڈ کپڑے، گھڑیاں اور زیورات استعمال کرتے ہیں لیکن اُن کے گوشوارے افسانے لگتے ہیں، ان کی آمدنی اور ادا کردہ ٹیکس ان کے طرز زندگی کی عکاسی نہیں کرتا۔ عائشہ فاروق نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بڑی حد تک غیر دستاویزی ہے، پاکستان میں آمدن اور ٹیکسز زیادہ ہیں، کسی کی مالی حیثیت کا درست اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ایف بی آر کو پڑوسیوں، خاندان اور دوستوں کے ان پٹ استعمال کرنا ہوں گے۔ سماجی معلومات سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے مناسب فریم ورک کا ہونا ضروری ہے، ایف بی آر 2025 کے لیے جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں سے فائدہ اٹھائیں، مثبت رویہ اختیار کرنے والے ٹیکس دہندگان کو پرانے سالوں کا آڈٹ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے۔ چیف کمشنر آف انکم ٹیکس نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور قومی معیشت کو دستاویزی شکل دینے کیلئے ایف بی آر کو 2025 کے لیے جمع کرائے گئے گوشواروں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس گوشواروں میں جائیداد کی مالیت کم ظاہر کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
  • ٹیکس گوشواروں میں جائیداد کی مالیت کم ظاہرکرنے والوں کیخلاف کارروائی کی تیاریاں
  • انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، ایف بی آر کی وضاحت
  • ایف بی آر نے ریٹرن فارم 2025 میں تبدیلی کی وضاحت جاری کردی
  • گوشواروں میں اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی قرار
  • اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی، ایف بی آر نے گوشواروں کا نیا فارم جاری کیا
  • گلگت بلتستان میں درآمدی اشیاء پر سیلز اور ایڈوانس انکم ٹیکس نہیں لگے گا، معاہدہ: اویس لغاری
  • ا نکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی جائے، فیصل آباد چیمبر کا مطالبہ
  • ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز