جشن میلاد النبیﷺ، پاکستانی سفارت خانہ واشنگٹن ڈی سی میں محفل میلاد کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
ربیع الاول کے بابرکت مہینے میں عید میلاد النبیﷺ کی مناسبت سے سفارت خانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا۔
حسبِ روایت محفل کا انعقاد امریکہ میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کی اہلیہ لبنیٰ رضوان کی جانب سے کیا گیا۔ درودو سلام اور شانِ نبی ﷺ میں نعت و کلام پر مبنی اس بابرکت محفل میں امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کے آغاز میں لبنیٰ رضوان نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ربیع الاول کے موقع پر پاکستانی سفارت خانے میں ایسی بابرکت محفل کا انعقاد نہ صرف ہمیں آنحضورﷺ کی شان ِاقدس میں درود و سلام پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ آپ ﷺ کی ذاتِ اقدس کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی سعادت بھی عطا کرتا ہے تاکہ ہم اپنی روز مرہ کی زندگیوں کو ان سنہری اصولوں کے مطابق ڈھال سکیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس مبارک محفل میں ہم اس سال مئی کے مہینے میں اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کی خاص مہربانی سے حاصل ہونے والی معرکہ حق میں فتح پر بھی شکر ادا کرتے ہیں کہ ہمارے جوانوں کو کامیابی عطا کی۔
اس موقع پر زہرا نورانی، راحیلہ فردوس، الماس آصف، انیلہ، عظمیٰ ولی، نیئر نقوی، تسنیم رئیس، تہمینہ علی اور طیبہ نے آنحضور ﷺ کی شان میں کلام پیش کیے۔ محفل کا اختتام وطن عزیز کی سربلندی اور حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے خصوصی دعا پر کیا گیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
فرانس نے مالی کے سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس نے افریقی ملک مالی کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی کے تعاون کو معطل کرتے ہوئے 2سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ۔یہ اقدام اگست میں ایک فرانسیسی سفارت کار کی گرفتاری کے بعد کیا گیا، جس پر مالی حکام نے خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا تھا۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں سفارت کاروں کو ہفتے تک فرانس چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پیرس نے واضح کیا ہے کہ اگر گرفتار سفارت کار کو جلد رہا نہ کیا گیا تو مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مالی نے حال ہی میں فرانسیسی سفارت خانے کے 5ملازمین کو ناپسندیدہ قرار دیا تھا، تاہم وہ پہلے ہی ملک چھوڑ چکے تھے۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ مالی کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور سفارت کار کو سفارتی استثنا کے تحت فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ فرانس اور مالی کے تعلقات 2020 ء اور 2021 ء کے فوجی انقلابات کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ ان واقعات کے بعد مالی نے مغربی اتحادیوں سے دور ہو کر روس کے ساتھ سیاسی اور عسکری تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ مالی میں 2012 ء سے شورش جاری ہے، جس میں القاعدہ، داعش سے منسلک گروہ اور جرائم پیشہ تنظیمیں شامل ہیں۔ موجودہ فوجی حکومت کی قیادت صدر آسیمی غویتا کر رہے ہیں، جو 2انقلابات کے بعد اقتدار میں آئے۔