8500 پر شناختی کارڈ نمبر بھیجیں اور صحت کارڈ پروگرام سے فائدہ اٹھائیں، ارشد قائم خانی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
صحت سہولت پروگرام کے سربراہ ارشد قائم خانی کا کہنا ہے کہ سنہ 16-2015 میں صحت کارڈ پروگرام بنیادی طور پر غریبوں کے لیے شروع کیا گیا تھا جو کہ معاشرے کا پسا ہوا طبقہ اور تقریباً ایک تہائی آبادی ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک بڑی بیماریوں کا تعلق ہے تو اس میں مریض تو تکلیف اٹھاتا ہی ہے لیکن اسپتال میں داخلے سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے پورا خاندان ہی نہ صرف ذہنی و جسمانی طور پر پریشان ہوجاتا ہے بلکہ مالی طور پر بھی تباہ ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں 99 فیصد لوگ ایک لاکھ روپے سے کم کماتے ہیں اور اگر خدانخواستہ کسی مریض کو علاج کے لیے چند لاکھ روپوں کی ضرورت پڑ جائے وہ کہاں سے لائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی 92 فیصد آبادی 30 ہزار روپے مہینے سے کم کماتی ہے اور گزشتہ 4 برسوں میں قوت خرید گر کر 54 فیصد رہ گئی ہے اب ایسے افراد کے ہاں کوئی شدید بیمار ہوجائے تو پھر وہ اپنے پیارے کی جان بچانے کے لیے اپنا گھر، جائیداد، جان و مال سب کچھ داؤ پر لگا دیتا ہے لیکن پھر بھی پتا نہیں ہوتا کہ وہ مریض بچ بھی پائے گا یا نہیں لیکن دونوں صورتوں میں وہ خاندان اگلی 4 نسلوں تک خط غربت سے نیچے گر جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مصیبت کے آگے بند باندھنے کے لیے حکومت پاکستان نے 16-2015 میں اس پروگرام کو شروع کیا۔
ارشد قائم خانی نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2018 میں ہم نے پاکستان کے پسماندہ ترین علاقے تھر پارکر سے اس کا آغاز کیا اس کے بعد فاٹا، خیبر پختونخوا اور پنجاب تک اس کو پھیلا دیا گیا۔ پھر میں نے وزیراعظم کو تجویز دی کہ ہم پلاسٹک کارڈ ختم کر کے لوگوں کے شناختی کارڈ پر ہی ان کا صحت کارڈ بنا دیں اور انہوں نے یہ تجویز قبول کی اور اسی کے ذریعے پاکستانی اپنا علاج کروا سکتے ہیں۔
اگر آپ تصدیق کرنا چاہتے ہیں کہ آپ اس کارڈ کے اہل ہیں یا نہیں تو 8500 پر اپنا شناختی کارڈ نمبربغیر ڈیش کے بھیجیں اور 10 سیکنڈ کے اندر اندر آپ کو جواب موصول ہو جائے گا کہ آپ اس کارڈ کےلیے اہل ہیں یا نہیں۔
میسج پر بتا دیا جائے گا کہ خاندان کے کتنے افراد اس پروگرام کے لیے اہل ہیں اس کے بعد میسج پر ایک لنک بھی آ جائے گا جس میں پورے پاکستان کے پینل اسپتال ہیں ان کی لسٹ آ جائے گی جن میں 70 فیصد نجی ہسپتال اور 30 فیصد سرکاری اسپتال شامل ہیں اور جو سب سے قریبی اسپتال آپ کے ضلع یا علاقے میں ہوگا وہاں جا کر آپ اپنا مکمل علاج بغیر پیسے دیے کروا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال میں ہیلتھ کارڈ کاؤنٹر ہو گا جہاں نمائندہ موجود ہوگا جو آپ کو مکمل طریقے سے آگاہ کرے گا، صحت کارڈ پروگرام کی کامیابی کے لیے حکومت نے مختلف مراحل پر نگرانی اور جائزہ لیا ہے تاکہ کسی قسم کی کوتاہی یا بدعنوانی کا فوری پتا چلایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ صحت کے اداروں کو بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ صرف مستحق افراد کو ہی خدمات فراہم کریں اور پروگرام کی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور تعاون کریں۔ اس طرح یہ پروگرام نہ صرف مریضوں کے لیے بلکہ صحت کے نظام کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔
ارشد قائم خانی نے کہا کہ حکومت نے صحت کارڈ کو ملک بھر میں پھیلانے کے لیے مختلف کیمپ اور آگاہی مہمات کا آغاز کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ خاص طور پر دور دراز علاقوں میں جہاں صحت کی سہولیات کم دستیاب ہیں وہاں یہ پروگرام ایک بہت بڑی مدد ثابت ہو رہا ہے۔ لوگوں کو معلومات فراہم کی جا رہی ہیں کہ کیسے وہ صحت کارڈ حاصل کر سکتے ہیں اور اس کے فوائد کیا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ اسکیم کا بنیادی مقصد ملک کے ہر فرد کو فوری اور معیاری علاج کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف افراد کی صحت میں بہتری آئے گی بلکہ ملک کی مجموعی صحت کا نظام بھی مضبوط ہوگا جس سے ملک بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8500 صحت سہولت پروگرام صحت کی سہولت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صحت سہولت پروگرام صحت کی سہولت انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کارڈ پر صحت کا کے لیے
پڑھیں:
وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں نادرا میگا سینٹر کا دورہ، عملے کو شاباش!
ویب ڈیسک:وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد میں نادرا میگا سینٹر بلیو ایریا کا اچانک دورہ،شہریوں کے لئے فراہم کردہ سہولتوں کا جائزہ لیا۔
تفصیلات کےمطابق وزیرداخلہ نے شناختی کارڈز اور دیگر دستاویزات بنوانے کے لئے آئے شہریوں سے ملاقات کی۔شناختی کارڈز و دیگر دستاویزات بنوانے کے وقت کے بارے دریافت کیا ۔شہریوں نے نادرا میگا سینٹر میں مہیا کردہ سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا
شہریوں نے بتایا کہ عملہ بھی بہت تعاون کرتا ہے۔ آپ کے آنے سے حالات بہت بہتر ہوئے ہیں۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے نادرا میگا سنٹر کے شفٹ انچارج اور عملے کو شاباش دی اور مزید محنت سے کام کرنے کی تلقین کی، وزیرداخلہ محسن نقوی نے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو بھی سراہا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے ویٹنگ ایریا اور مختلف کاونٹرز پر جاکر شہریوں سے ملاقات کی اور مسائل پوچھے، وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہریوں کے شناختی کارڈز سے متعلق مسائل فوری طور پر حل کرنے کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔
سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد علی امین نے تین افسر معطل کر دیئے
وزیرداخلہ محسن نقوی نے جدید خودکار مشین کا معائنہ کیا اور خود شناختی کارڈ نمبر فیڈ کرکے اور فنگر پرنٹس کے ذریعے خودکار نظام کا مشاہدہ کیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اس سنٹر میں آکر خوشی آئی کہ شہریوں کو انتظار کی زحمت نہیں ہو رہی، نادرا سنٹر میں بغیر انتظار کام ہونا خوش آئند ہےشہریوں کے لئے ہر سطح پر آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے۔