خیبرپختونخوا : مون سون بارشوں سے 11 افراد جاں بحق، درجنوں گھر متاثر
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
فائل فوٹو
پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خیبر پختونخوا میں مون سون بارشوں کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث 11 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 4 مرد، 3 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں جب کہ بارشوں اور فلیش فلڈ سے سوات میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے کے متاثرہ علاقوں میں مجموعی طور پر 56 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 50 گھروں کو جزوی نقصان ہوا اور 6 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق 3دنوں میں مختلف شہریوں میں 25 حادثات رپورٹ ہوئے، ان حادثات میں 12 افراد جاں بحق اور 39 زخمی ہو گئے۔
پی ڈی ایم اے نے بتایا ہےکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلابی صورتحال کا سامنا رہا۔
پی ڈی ایم اے نے سیلابی خطرات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نوشہرہ اور چارسدہ کو بھی الرٹ جاری کردیا اور ہدایت کی ہے کہ ضلعہ انتظامیہ ممکنہ ہنگامی صورتحال یا سیلاب سے قبل پیشگی حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: افراد جاں بحق پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں 42 ہزار افراد مستقل معذوری کا شکار ہوگئے، ڈبلیوایچ او رپورٹ
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے نتیجے میں تقریباً 42 ہزار افراد ایسے زخموں اور چوٹوں کا شکار ہوئے جن سے وہ مستقل معذوری میں مبتلا ہو گئے، ان افراد کو جن میں ایک چوتھائی تعداد بچوں کی ہے، برسوں تک طبّی دیکھ بھال کی ضرورت رہے گی۔
ادارے نےجاری اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک جن 1 لاکھ 67 ہزار 376 زخمیوں کا اندراج کیا گیا ہے، ان میں سے ایک چوتھائی کو مستقل نوعیت کی چوٹیں پہنچی ہیں جب کہ 5 ہزار سے زیادہ افراد کے اعضا کاٹنے کا آپریشن کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غزہ جنگ ختم کرنے کا منصوبہ، عرب و مسلم رہنماؤں سے آج ملاقات کرینگے
رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز سے اب تک فلسطینیوں کو جن شدید نوعیت کی چوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ان میں 22 ہزار سے زیادہ ہاتھ پاؤں کی چوٹیں، 2ہزار سے زائد ریڑھ کی ہڈی کے زخم، تقریباً ایک ہزار 300 دماغی چوٹیں اور 3 ہزار 300 سے زیادہ سنگین جلنے کے واقعات شامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ چوٹیں سرجری اور بحالی کے ماہرین کی خدمات کی بڑی طلب پیدا کر رہی ہیں اور مریضوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو یکسر بدل رہی ہیں۔ ادارے کے مطابق ہر چار میں سے ایک زخمی بچہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ کا صحت کا نظام اپنی گنجائش سے کہیں زیادہ دباؤ میں ہے اور وہ اس بحران سے پیدا ہونے والی شدید ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہے۔ مجموعی طور پر 36 میں سے صرف 14 اسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں جب کہ بحالیِ صحت کی خدمات جنگ سے پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی رہ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے غزہ میں مکمل قحط کی باضابطہ تصدیق کردی
ادارے نے کہا کہ طبی عملے اور شراکت داروں کی کوششوں کے باوجود کوئی بھی خدمت مکمل گنجائش سے فعال نہیں ہے۔خصوصی تربیت یافتہ عملے کی کمی بھی سنگین ہو چکی ہے۔
جنگ سے پہلے غزہ میں تقریباً 1300 فزیوتھراپسٹ اور 400 آکیوپیشنل تھراپسٹ موجود تھے مگر بہت سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے اور کم از کم 42 ماہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔
ادارے کے مطابق اس وقت پورے علاقے میں مصنوعی اعضا کے صرف آٹھ ماہر باقی رہ گئے ہیں جو بڑی تعداد میں اعضاء کاٹنے کی حالتوں کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے فوری امداد کی اپیل کی ہے تاکہ طبی خدمات کو برقرار رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور
ادارے نے زور دیا کہ صحت کی تنصیبات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ایندھن اور طبی سامان تک بلا رکاوٹ رسائی دی جائے اور بنیادی اشیاء کی فراہمی پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔ادارے نے جنگ بندی کا فوری مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ “غزہ کے عوام امن، صحت اور بحالی کے موقع کے حق دار ہیں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل اقوام متحدہ زخمی شہادتیں غزہ فلسطین معذور