data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) ڈھائی سال سے یونی ورسٹی روڈ پرزیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی)ریڈ لائن منصوبہ بارش کے باعث شہریوں کے لئے درد سر بن گیا ہے۔

یونیورسٹی روڈ پر سڑکوں کی خراب صورتحال کی وجہ سے شہریوں کا سفر کرناانتہائی تکلیف دہ ہوگیا ہے ۔یونیورسٹی روڈ کے اطراف کی سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہیں، یونیورسٹی روڈ کی سڑکیں طویل عرصے سے خراب ہیں اور بارش کا پانی جمع ہوجانے سے نہ صرف بڑے بڑے گڑھوں میں گاڑیاں پھنس جاتی ہیں بلکہ حادثے کا خدشہ بھی لگا رہتا ہے۔

صفورہ چورنگی سے پیپلزچورنگی جانے والی سڑکیں کھدائی ہونے کے باعث جمع ہونے والے بارش کے پانی سے انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرگئی ہیں۔کراچی میں بغیر منصوبہ بندی اور عجلت میں شروع کئے گئے ریڈ لائن منصوبہ بارش کے باعث شہریوں کے لئے عذاب بن گیا ہیں۔

یونیورسٹی روڈ پر زیرتعمیر ریڈ لائن منصوبے کے ایک ٹریک پر گڑھے پڑ نے اور پانی جمع ہونے سے ہفتے کے روزسڑک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہری بارش کے پانی اور کیچڑ میں پھنسے رہے، مناسب متبادل راستے نہ ہونے کی وجہ سے شام کو اپنے گھروں کیلئے جانے والے گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے ہیں۔

ریڈ لائن منصوبے کے اطراف میں تین یونیورسٹیاں، کراچی یونیورسٹی، این ای ڈی یونیورسٹی اور وفاقی اردو یونیورسٹی موجود ہیں جس کے ہزاروں طلباءاذیت میں مبتلا ہیں۔ طلبا ءنے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پہلے ہی بس منصوبے سے ہمیں یونیورسٹی جانے کے لیے سڑک عبو رکرنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے اور اب بارش کے بعد صورتحال مزید ابتر ہوگئی ہے، ان کہنا ہے کہ ریڈ لائن بس منصوبے کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ہوا ہے ہمیں مجبوراً گروپ بنا کر سڑک عبور کرنی پڑتی ہے، حکومت اس منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچائے۔

دوسری جانب یونیورسٹی روڈ کے اطراف رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد ریڈ لائن منصوبہ موت کا کنواں بن چکا ہے، سڑکیں طویل عرصے سے خراب ہے اور بارش کا پانی جمع ہوجانے سے نہ صرف بڑے بڑے گڑھوں میں ہماری گاڑیاں پھنس جاتی ہیں بلکہ حادثے کا خدشہ بھی لگا رہتا ہے۔

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مون سون کے سیزن میں نہ صرف سڑکوں سے نکاسی آب کے انتظامات بہتر کیے جائیں بلکہ سڑکوں کو سفر کے قابل بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔

واضح رہے کہ ریڈ لائن بی آ رٹی منصوبہ26 کلومیٹر طویل روٹ پر مشتمل ہے جو ملیر ہالٹ سے شروع ہوکر نمائش چورنگی تک جائے گا جب کہ اس منصوبے کا آغاز 2022 میں ہوا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریڈ لائن منصوبہ یونیورسٹی روڈ بارش کے روڈ پر

پڑھیں:

کراچی یونیورسٹی  نے جسٹس طارق جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ، 3 برس کی پابندی عائد کر دی

کراچی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) جامعہ کراچی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ کرتے ہوئے ان پر 3 سال کی پابندی عائد کر دی۔ اعلامیے کے مطابق طارق محمود ولد قاضی محمد اکرم کا ایل ایل بی کا نتیجہ اور ڈگری منسوخ کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طالبعلم پر غیر منصفانہ ذرائع استعمال کرنے پر 3 سال کی پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ طالب علم کو کسی بھی یونیورسٹی یا کالج میں داخلہ اور امتحانات دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طارق محمود کبھی اسلامیہ لاء کالج کراچی کے باقاعدہ طالبعلم نہیں تھے۔ دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس کے کے آغا نے فیصلہ تحریر کیا جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار وکلاء نے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے سے انکار کیا اور کمرہ عدالت چھوڑ کر چلے گئے۔ درخواست گزاروں کا رویہ واضح طور پر عدم دلچسپی ظاہر کرتا ہے۔ لہٰذا ساتوں درخواستیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کی جاتی ہیں۔ فیصلے کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدالت کی اجازت سے باوقار انداز میں بات کی تاہم درخواست کے کسی نکتے پر بحث نہیں کی اور بعدازاں کمرہ عدالت سے چلے گئے۔ ان کی فریق بننے کی درخواست بھی عدم پیروی پر خارج کردی گئی۔ جسٹس کے کے آغا نے مشاہدہ کیا کہ وکلاء نے دوران سماعت عدالتی وقار کو مجروح کیا، نعرے بازی کی اور عدالتی کارروائی کو دانستہ متاثر کیا جو کہ سینئر وکلاء کے شایان شان رویہ نہیں۔ عدالت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وکلاء کے خلاف کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی کارروائی کو وکلاء کی خواہش کے سامنے یرغمال نہیں بنایا جا سکتا، کارروائی کس طرح چلانی ہے یہ عدالت کا اختیار ہے۔ ساتھ ہی رجسٹرار کو ہدایت دی گئی کہ سماعت کے دوران اندر اور باہر کی سی سی ٹی وی و آڈیو ریکارڈنگ فوری طور پر محفوظ کی جائیں۔ اُدھر جوڈیشل ورک سے روکنے کے کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ایڈووکیٹ منیر اے ملک کو وکیل مقرر کیا ہے۔ جسٹس طارق جہانگیری نے سپریم کورٹ میں ذاتی حیثیت سے درخواست دائر کی تھی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5رکنی آئینی بینچ 29ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین کے تعاون سے پاکستان میں سالانہ 80 ہزار گدھوں کی افزائش کا منصوبہ
  • کراچی یونیورسٹی  نے جسٹس طارق جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ، 3 برس کی پابندی عائد کر دی
  • کراچی: گرین لائن منصوبے کے دوسرے مرحلے پر کام روک دیا گیا ہے، جس کے باعث مقامی تاجروں اور ٹریفک کو شدید دشواری کا سامنا ہے
  • غزہ میں عبوری انتظامیہ کے لیے ٹونی بلیئر کا ممکنہ کردار، امریکی منصوبہ کیا ہے؟
  • ہائیر اور کراچی یونیورسٹی کا اشتراک
  • کراچی یونیورسٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ کردی
  • غزہ جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کے 21 نکاتی منصوبے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے شہریوں کیلئے اہم خبر
  • اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی ڈیڈ لائن میں 7 روز کی توسیع
  • بی آر ٹی سے متعلق شکایات درج کرانے پر کونسلر کیخلاف انکوائری