ژوب اور ہرنائی میں طوفانی بارش اور سیلاب، 4 افراد بہہ گئے، 3 خواتین بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
بلوچستان کے علاقے ژوب اور ہرنائی میں طوفانی بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچادی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ژوب کی قلعہ ندی میں آنے والی طغیانی سے 3 خواتین سمیت 4 افراد بہہ کر جاں بحق ہوگئے۔
جاں بحق افراد کا تعلق ملتان سے تھا جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: دریائے سوات کے طوفانی ریلے میں بہہ جانے والے 11 افراد کی نعشیں نکل لی گئیں
دوسری طرف ہرنائی میں کھوسٹ اور پہاڑی علاقوں میں طوفانی بارش سے ندی نالوں میں سیلابی ریلا آیآیا جس میں 3 افراد پھنس گئے۔
ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق لیویز فورس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں افراد کو بحفاظت ریسکیو کرلیا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق زردآلو اور کھوسٹ ندی میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال پر انتظامیہ الرٹ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ریسکیو ژوب سوات سیلاب ہرنائی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریسکیو ژوب سوات سیلاب
پڑھیں:
وزیر اعظم کا ویڈیو لنک پر حالیہ سیلابی صورتحال اور جاری امدادی و بحالی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب کے فوراً بعد ویڈیو لنک کے ذریعے حالیہ سیلابی صورتحال اور جاری امدادی و بحالی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم نے وزیرِ اعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور بحالی کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے متاثرین کے لیے ریلیف اور بحالی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی بحالی تک حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تقریباً ساڑھے تین لاکھ افراد امدادی کیمپس سے واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں جبکہ سندھ کے کچھ کیمپ میں لوگ ابھی بھی مقیم ہیں، جہاں سیلابی پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے،جس کے بعد جلد ان لوگوں کی بھی اپنے گھروں میں واپسی ہوجائے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ متاثرین کو راشن و امداد کی فراہمی جاری ہے۔ وزیراعظم نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو امداد و بحالی کے آپریشنز کی کڑی نگرانی اور باقاعدہ جائزہ اجلاس بلانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے این ڈی ایم اے کو بھی صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرنے کا حکم دیا۔وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کے نقصان کا جامع تخمینہ بنا کر امدادی اور بحالی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ موٹروے ایم-5 کے دریائے ستلج میں سیلاب سے متاثرہ حصے کی فوری بحالی کے لیے این ایچ اے کو اقدامات تیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی، خاص طور پر جلال پور پیر والا کے مقام پر پڑنے والے شگاف کی فوری مرمت پر زور دیا گیا۔وزیراعظم نے پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے اور سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے مثالی اقدامات کر رہی ہے اور فصلوں کے نقصانات اور کسانوں کی بحالی کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیر اعظم نے آئندہ ایک ہفتے میں نقصانات کے جائزے کی جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی بھی ہدایت دی۔