ملتان: جلالپور پیر والا میں سیلاب میں ڈوبے مزید 2 افراد کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
—فائل فوٹو
ملتان کے علاقے جلالپور پیر والا میں سیلاب میں ڈوبے مزید 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق ایک لاش بستی شیخ اسماعیل کے بند کے پاس سے جبکہ دوسری دراب پور سے ملی ہے۔
جلالپور پیر والا میں سیلاب سے اب تک 5 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ تین روز قبل کشتی الٹنے اور سیلابی پانی میں ڈوب کر 3 افراد جاں بحق اور ایک لاپتہ ہوا تھا۔
سیت پور سے علی پور سیلاب متاثرین کو لے جانے والی کشتی اچانک تیز بہاؤ کے باعث الٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں 8 افراد دریائے چناب کے سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے۔
مقامی افراد اور ریسکیو ٹیموں کی بروقت کارروائی سے 7 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔
حادثے کے بعد 16 سالہ نوجوان دائم ولد خواجہ حسنین لاپتہ تھا، جس کی تلاش ریسکیو 1122 اور مقامی غوطہ خوروں کی جانب سے جاری تھی۔
دوسری جانب چک 81 ایم کی رہائشی 18 سالہ صنعم بی بی اور رانی مائی سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئی تھیں جن کی نعشوں کو ریسکیو 1122نے مکینوں کی مدد سے باہر نکالا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہداء کی نعشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی قیدی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 285 فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی جا چکی ہیں۔ ان لاشوں کو اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا، جسے منگل کے روز حماس نے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی قیدی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے آغاز میں حماس کے قبضے میں 48 قیدی موجود تھے، جن میں سے 20 زندہ جبکہ 28 ہلاک تھے۔ بعد ازاں گروپ نے تمام زندہ اسرائیلیوں کو رہا کر دیا اور 21 ہلاک قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں۔
اسرائیلی حکام کا الزام ہے کہ حماس جان بوجھ کر ہلاک قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے میں تاخیر کر رہی ہے، تاہم حماس کے مطابق یہ عمل اس لیے سست ہے کیونکہ کئی لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ حماس نے بین الاقوامی ثالثوں اور ریڈ کراس سے اپیل کی ہے کہ وہ لاشوں کی بازیابی کے لیے ضروری مشینری اور عملہ فراہم کریں۔ یاد رہے کہ دو سال سے جاری جنگ میں اب تک 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 679 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کی بیشتر آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔