لاہور:

وزیراعلیٰ پنجاب نے ’’ ستھرا پنجاب پروگرام ‘‘ میں مشینری اور عملے کی کمی ، کنٹریکٹرز کے ساتھ معاہدوں میں ترمیم سمیت دیگر نقائص کو دور کر کے منصوبے کو موثر طریقے سے چلانے کیلیے اکتوبر تک کی مہلت دیدی۔

 ابتدائی طور پر 120 ارب روپے کے بجٹ سے شروع کئے جانے والے اس منصوبے کی لاگت بڑھ کر 150 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے ، منصوبے کی کامیابی کوڑا کرکٹ پر عائد ٹیکس کی وصولی سے مشروط کی جا رہی ہے جس کیلیے محکمہ بلدیات اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران سرگرم عمل ہیں۔

 منصوبے کے تحت لاہور ، گوجرانوالہ ، فیصل آباد ، راولپنڈی ، بہاولپور ، ڈیرہ غازی خان ، سرگودھا ، ساہیوال اور سیالکوٹ میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنیاں قائم کی گئی ہیں جنھوں نے صفائی اور کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کیلیے ضلعی سطح پر نجی کنٹریکٹرز کے ساتھ معاہدے کئے تاہم ان فیصلوں میں جلد بازی کے باعث متعدد انتظامی و فنی مسائل سامنے آئے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ، رنگدار کوڑے دان لازمی قرار

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر صوبے میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ متعارف کرا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صاف ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت اب کتنا صفائی ٹیکس دینا ہوگا؟

اس منصوبے کے تحت پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں ’اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس‘ نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت 5 رنگوں کے کوڑے دان استعمال کرنا لازمی ہوگا۔

منصوبے کی نگرانی

سینیئر وزیر ماحولیات و کلائمٹ چینج مریم اورنگزیب منصوبے کی براہ راست نگرانی کریں گی، جبکہ وزیر تعلیم رانا سکندر اور وزیر لوکل گورنمنٹ زیشان ملک کو ٹارگٹس سونپ دیے گئے ہیں۔

 30 ستمبر تک تمام تعلیمی اداروں میں رنگدار کوڑے دان نصب کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے اور یکم اکتوبر سے معائنہ شروع ہوگا۔ تعلیمی اداروں میں ہدایت پر عمل نہ کرنے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

رنگدار کوڑے دانوں کی تفصیل

ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) کے نوٹیفیکیشن کے مطابق کچرے کی اقسام کے لیے درج ذیل رنگ مقرر کیے گئے ہیں:

پیلا ڈبہ: کاغذ اور ردی کے لیے سبز ڈبہ: بوتلیں، کانچ کے ٹکڑے اور لیبارٹری کا ضائع شدہ سامان سُرمئی (گرے) ڈبہ: پھلوں کے چھلکے، ضائع شدہ کھانا، پتے اور سبزیاں لال ڈبہ: لوہے اور دیگر دھاتی اشیاء نارنجی (اورنج) ڈبہ: پلاسٹک ویسٹ کے لیے مقصد اور فوائد

اس جدید طریقہ کار کا مقصد کچرے کی مقدار میں کمی لانا، ری سائیکلنگ کو فروغ دینا اور ماحول دوست رویوں کو پروان چڑھانا ہے۔ ان اشیاء کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے لیے جدید عمل اختیار کیا جائے گا۔

معاون ادارے اور سہولت

معاون اداروں اور سہولت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پنجاب مینجمنٹ ہیلپ لائن 1139 کے ذریعے تعلیمی ادارے کچرا اٹھانے کے لیے براہِ راست رابطہ کرسکتے ہیں، جبکہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ رنگدار کوڑے دانوں کے انتظام میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ (ای پی اے) منصوبے کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تعلیمی اداروں کا باقاعدہ معائنہ کرے گا اور اپنی ٹیموں کے ذریعے اس پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گا۔

جو تعلیمی ادارے معیار پر پورا اتریں گے انہیں ای پی اے کی جانب سے سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس پنجاب رنگدار کوڑے دان کچرا کوڑا

متعلقہ مضامین

  • این ڈی آر ایم ایف کے 6.5 ارب روپے کے منصوبے مکمل، قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ
  • پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ، رنگدار کوڑے دان لازمی قرار
  • بھارت اکتوبر میں پاکستان پر حملہ کرسکتا ہے، اعزاز چوہدری
  • پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام کی قرعہ اندازی، وزیراعلیٰ کا خوش نصیب کاشتکار کو فون
  • انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کے نتائج کا اعلان 12 اکتوبر کو کیا جائے گا
  • لاہور ہائیکورٹ؛ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی  بھرتی کے امتحان کی ڈیٹ شیٹ جاری
  • جڑواں شہروں میں ہائی اسپیڈ ٹرین چلانے کے منصوبے میں بڑی پیشرفت
  • لاہور: پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہری کے اغوا کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
  • پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کے امتحانی نتائج کا اعلان15 اکتوبر کو کریں گے