برساتی نالے میں گاڑی بہنے کا معاملہ؛ خاتون ٹیچر کے بعد کیب ڈرائیور کی لاش بھی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
راولپنڈی:
2 روز قبل طوفانی بارش کے دوران پیش آنے والا افسوس ناک سانحہ مزید دلخراش شکل اختیار کر گیا۔ آن لائن کیب کے لاپتا ڈرائیور حسین معاویہ کی لاش بھی جمعرات کی شب دریائے سواں سے مل گئی۔
اس سے قبل کیب میں سوار اسکول ٹیچر انعم بشیر کی لاش بدھ کے روز نالے سے برآمد ہوئی تھی۔
واقعہ بدھ کی صبح رینج روڈ کے قریب لین نمبر فور، ویسٹریج میں اس وقت پیش آیا جب افشاں کالونی کی رہائشی خاتون اسکول ٹیچر انعم بشیر نے اسلام آباد ڈیوٹی پر جانے کے لیے آن لائن کیب بک کروائی۔ شدید بارش کے دوران جب گاڑی لین فور کے قریب پہنچی تو برساتی نالے میں طغیانی کے باعث پانی کا بہاؤ سڑک پر آ گیا اور کیب اس میں بہہ گئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: آن لائن کیب میں اسکول جانیوالی ٹیچر کی لاش برساتی نالے سے برآمد، ڈرائیور غائب
واقعے کے کچھ گھنٹے بعد خاتون ٹیچر انعم بشیر کی لاش تھانہ رتہ امرال کے علاقے میں واقع بھوسہ گودام کے قریب سے برآمد ہوئی تھی جب کہ کیب کچھ فاصلے پر خستہ حالت میں نالے کے اندر دھنسی ہوئی ملی، تاہم ڈرائیور حسین معاویہ کا کچھ پتا نہ چل سکا، جس کے بعد ریسکیو 1122 اور ویسٹریج پولیس نے مسلسل 2روز تک سرچ آپریشن جاری رکھا۔
بالآخر جمعرات کی شام سورج غروب ہونے کے بعد تھانہ روات اور صدر بیرونی کے علاقے ڈھوک باوا کے قریب دریائے سواں میں ایک نامعلوم شخص کی لاش کی موجودگی کی اطلاع پر ریسکیو اور پولیس موقع پر پہنچے۔ لاش کے چہرے پر ڈاڑھی اور کلائی پر مخصوص دھاگے کے کڑے کی مدد سے لواحقین نے اس کی شناخت کیب ڈرائیور حسین کے طور پر کی۔ پولیس کے مطابق متوفی حسین گوجرخان کا رہائشی تھا۔
واقعے سے متعلق ایک دن قبل جاری ہونے والی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انعم بشیر نامی اسکول ٹیچر کی لاش برساتی نالے سے ملی جبکہ ڈرائیور غائب تھا۔ پولیس نے گاڑی کی رجسٹریشن کی مدد سے مالکان سے رابطہ کیا جنہوں نے بتایا کہ گاڑی حسنین نامی شخص چلا رہا تھا، جو آن لائن کیب سروس کے ذریعے مسافر لے جا رہا تھا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان برساتی نالے آن لائن کیب کے قریب کی لاش
پڑھیں:
کراچی، پولیس اور اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کی کارروائیاں، 7 کار لفٹرز گرفتار، اسلحہ، گاڑیاں اور مسروقہ سامان برآمد
کراچی:اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (AVLC) اور درخشاں پولیس نے مختلف علاقوں میں مبینہ مقابلوں کے بعد 3 زخمیوں سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
کارروائیوں میں اسلحہ، چوری شدہ گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور دیگر قیمتی سامان بھی برآمد کر لیا گیا۔ گرفتار ملزمان کا تعلق بین الصوبائی کار لفٹنگ گروہ سے بتایا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل اورنگی ون ڈویژن اور اقبال مارکیٹ تھانے کی حدود میں اورنگی ٹاؤن نمبر 11، حوا گوٹھ شراب خانے کے قریب کارروائی کے دوران پولیس مقابلے میں دو ڈاکو زخمی جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا گیا۔
زخمی ڈاکوؤں کو فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان ایس ایس پی AVLC امجد احمد شیخ کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت انس ولد محمد ندیم (25 سال)، امان اللہ ولد غلام مصطفیٰ (40 سال) اور نادر علی کے نام سے ہوئی ہے۔
تیموریہ تھانے کی حدود میں کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے چوری کی گئی ہنڈا سٹی کار رجسٹریشن نمبر AEK-616، دو پستولیں بمعہ گولیاں، موبائل فونز اور نقد رقم کے علاوہ گاڑیوں کے لاک توڑنے والی اسپیشل چابیاں برآمد کی گئیں۔
پولیس کے مطابق،زخمی ملزم امان اللہ 2011 سے جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہے، جس کے خلاف دہشت گردی ایکٹ (7 ATA)، اسلحہ ایکٹ اور دیگر جرائم کے تحت 11 مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں، جن میں ایئرپورٹ، سی ٹی ڈی، نیو کراچی، یوسف پلازہ، شارع نورجہاں، سچل اور گلستانِ جوہر شامل ہیں۔
ملزم انس کے خلاف بھی دو مقدمات تھانہ الفلاح اور گلستان جوہر میں درج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق جھٹ پٹ، بلوچستان سے ہے اور یہ چوری شدہ گاڑیاں ایک شخص حاجی پاکستانی کو فروخت کرتے تھے۔
گروہ کے دو اہم کارندے عمران مغیری اور زکریا مغیری تاحال مفرور ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب درخشاں پولیس نے بھی اتوار اور پیر کی درمیانی شب ڈی ایچ اے فیز 6، چھوٹا بخاری، ایپل والی گلی میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد زخمی سمیت 4 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا۔
زخمی ملزم محمد نعیم شاہ ولد محمد سخی شاہ (40 سال) کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ دیگر گرفتار ملزمان نے اپنے نام حنیف، محمد ریاض اور مرزا بتائے۔
کارروائی کے دوران ملزمان سے دو پستول بمعہ گولیاں، موبائل فونز، نقد رقم اور دو موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے۔