کرسٹیانو رونالڈو نے کلب ورلڈ کپ میں شرکت کی پیشکش مسترد کردی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ فٹبال اسٹار کرسٹیانو رونالڈو نے کلب ورلڈ کپ میں شرکت کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔
رونالڈو نے سعودی کلب النصر کے ساتھ 2 سالہ نئے معاہدے پر دستخط کے بعد ویڈیو پیغام میں کہا کہ میرے پاس کچھ پیشکشیں تھیں کہ میں کلب ورلڈ کپ میں کھیلوں، لیکن میں نے سوچا یہ کوئی معنی نہیں رکھتا، کیونکہ میرے لیے بہتر ہے کہ میں مکمل آرام کروں اور اچھی تیاری کروں۔
رونالڈو نے مزید کہا کہ میرا مقصد نا صرف النصر کے لیے بلکہ پرتگال کی قومی ٹیم کے لیے بھی مکمل طور پر تیار رہنا ہے، اسی وجہ سے میں نے نیشنز لیگ کے آخری میچ تک خود کو محدود رکھا اور دیگر کسی پیشکش پر توجہ نہیں دی۔
رونالڈو نے حال ہی میں نیشنز لیگ کے فائنل میں اسپین کے خلاف گول کیا تھا، جس کے بعد پرتگال نے پنالٹی شوٹ آؤٹ میں کامیابی حاصل کی تھی۔
میرا یقین ہے کہ میں سعودی عرب میں چیمپئن بنوں گا
رونالڈو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میرا ہدف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ النصر کے لیے کچھ بڑا جیتوں اور میں اب بھی اس پر یقین رکھتا ہوں، اسی لیے میں نے مزید دو سال کا معاہدہ کیا ہے، کیونکہ میرا یقین ہے کہ میں سعودی عرب میں چیمپئن بنوں گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رونالڈو نے کہ میں
پڑھیں:
توہمات پر یقین رکھنے والے اقتدار میں آئیں تو سلامتی کے لیے خطرہ بنتے ہیں، خواجہ آصف کا عالمی جریدے کے مضمون پر ردعمل
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے سیاسی اثرات سے متعلق کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتا، تاہم ان کے خیال میں پاکستان تحریک انصاف اس کے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کرے گی۔
نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ان کے مطابق پی ٹی آئی کی پوری سیاست اس بات پر ٹکی ہوئی ہے کہ عمران خان جیل میں رہیں تاکہ ان کی دکان چلتی رہے، رپورٹ نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ عمران خان توہمات پر یقین رکھتے تھے، اور ایسے شخص کے اقتدار میں آنے سے ملک کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیے: جسٹس منیر سے گڈ ٹو سی یو تک ججز کا ضمیر نہیں جاگا، ہمیں فرشتے بننے کا کہتے ہیں، خواجہ آصف
وزیردفاع نے کہا کہ عمران خان کا دور پرآشوب تھا اور ملک اس کے اثرات سے بڑی مشکل سے نکل پایا ہے، جن لوگوں کے فیصلے اس طرح کے غیر سنجیدہ عقائد پر مبنی ہوں، وہ اگر اقتدار کے قریب پہنچ جائیں تو ریاستی سلامتی کے لیے خطرہ بنتے ہیں۔
انہوں نے بیرسٹر گوہر کی جانب سے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے خلاف کارروائی کرنے کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے قانونی قدم نہ اٹھایا تو وہ خود معاملے کو عدالت میں لے جانے کے لیے تیار ہیں، کیونکہ یہ ضروری ہے کہ خبر کے تمام پہلو عدالت میں ثابت ہوں۔
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ گوگی کہاں سے آئی اور کہاں چلی گئی، اور ساتھ ہی کہا کہ رپورٹ میں اٹھائے گئے نکات پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے بھی تحقیقات ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر جمہوریت ممکن نہیں، خواجہ آصف
وزیردفاع نے کہا کہ حالیہ استعفے دینے والے ججز اپنی مراعات اور پنشن کے تحفظ کے لیے مدت پوری کر رہے ہیں۔ ججز کو گاڑیاں، سیکیورٹی، پلاٹس اور دیگر سہولیات حاصل ہوتی ہیں، جبکہ انہیں خود صرف ماہانہ تنخواہ ملتی ہے، نہ گاڑی ہے اور نہ ہی سرکاری گارڈز کی سہولت۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خواجہ آصف دی اکانومسٹ عمران خان