UrduPoint:
2025-08-14@02:33:19 GMT

پاکستان کی کرپٹو پالیسی: سوال زیادہ، جواب کم

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

پاکستان کی کرپٹو پالیسی: سوال زیادہ، جواب کم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جون 2025ء) ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرپٹو پالیسی جوابات فراہم کرنے کی بجائے سوالات کو زیادہ جنم دے رہی ہے، اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت غیر ملکی طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے ایک ایسے دروازے میں داخل ہو رہی ہے جس سے نکلنے کا کوئی واضح راستہ نظر نہیں آتا۔ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان ابھی تک اپنے روایتی مالیاتی نظام کو مؤثر طریقے سے نہیں چلا پایا جبکہ کرپٹو کرنسی کا نظام اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے، جو ملک کو بڑے مالیاتی نقصان سے دوچار کر سکتا ہے۔

ایک مالیاتی ماہر راشد مسعود کا کہنا ہے کہ بظاہر حکومتِ پاکستان اسے کچھ بین الاقوامی طاقتوں، خاص طور پر ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے کی سفارتی حکمتِ عملی کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومت کو اس معاملے پر مشورے دے رہے ہیں، وہ مطلوبہ قابلیت نہیں رکھتے: ''ہم ابھی تک پاکستان میں ایک مکمل محفوظ بینکاری نظام بھی قائم نہیں کر سکے، پے پال کا نظام متعارف نہیں کروا سکے، چہ جائیکہ اتنی پیچیدہ ورچوئل کرنسی کو مؤثر انداز میں ریگولیٹ کر سکیں۔

‘‘

حکومتِ پاکستان نے حال ہی میں اچانک ایک کرپٹو کونسل قائم کی ہے اور کرپٹو اتھارٹی کے قیام کا اعلان بھی کیا ہے، حالانکہ ملک میں کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت تاحال غیر قانونی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بھی پاکستانی حکام کی غیر ملکی وفود، خصوصاً امریکی نمائندوں سے ملاقات ہوتی ہے تو سرکاری پریس ریلیز میں اکثر ذکر ہوتا ہے کہ تجارت اور کرپٹو سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔

حال ہی میں وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد آئی ایس پی آر نے بیان جاری کیا کہ ملاقات میں تجارت اور کرپٹو سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔ اسی ماہ کے آغاز میں پاکستان کی کرپٹو کونسل کے سربراہ نے بھی امریکہ کا دورہ کیا، اور ایک پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے امریکی حکام اور کچھ سینیٹرز، جن میں سنتھیا لومِس، بل ہیگرٹی اور رک اسکاٹ شامل تھے، سے کرپٹو سے متعلق معاملات پر گفتگو کی۔

راشد مسعود کا کہنا ہے کہ حکومت جس سمت میں جا رہی ہے وہاں سے نکلنے کا پلان بھی فائنل رکھے: ''جب امریکہ میں حکومت بدلے گی تو یقیناﹰ ہم اس پالیسی کو جاری نہیں رکھ سکیں گے اور ہمیں اتنا ہی پھنسنا چاہیے جہاں سے نقصان کیے بغیر نکل بھی سکیں۔‘‘

پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی قانونی پوزیشن کیا ہے؟

مالیاتی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کی کرپٹو پالیسی غیر واضح اور غیر مستقل نظر آتی ہے، جو بظاہر بین الاقوامی طاقتوں، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ، کو خوش کرنے کے لیے ترتیب دی گئی ہے، نہ کہ ملک کے معاشی یا ریگولیٹری مفادات کی بنیاد پر۔

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ ایسی پالیسی، جو قومی مفاد کے بجائے بیرونی دباؤ کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہو، پاکستان کے لیے طویل المدتی منفی نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ویب سائٹ پر موجود ایک عوامی نوٹس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ورچوئل کرنسیوں کو نہ تو قانونی حیثیت حاصل ہے اور نہ ہی اسٹیٹ بینک نے کسی فرد یا ادارے کو پاکستان میں ورچوئل کرنسیوں کے اجراء، فروخت، خرید، تبادلے یا سرمایہ کاری کے لیے اجازت یا لائسنس دیا ہے۔

پاکستان میں کرپٹو رائج کرنے کا کیا نقصان ہو سکتا ہے؟

سٹیٹ بنک کے پبلک نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ورچوئل کرنسیوں کی نوعیت غیر واضح ہے اور اس وجہ سے کسی فرد کو نقصان کی صورت میں کوئی قانونی تحفظ یا چارہ جوئی دستیاب نہیں ہے۔

ایک معاشی ماہر ندیم الحق کا ڈی ڈبلیو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہنا ہے، ’’پاکستان کی کرپٹو پالیسی سوالات کو زیادہ جنم دے رہی ہے اور جوابات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومتیں ہمیشہ بغیر کسی مناسب فزیبلٹی پلان کے دوسروں کی تقلید کرتی ہیں: ''اگر حکومت واقعی کرپٹو ٹریڈنگ کے نقصانات کو سمجھے تو وہ کبھی اس کی اجازت نہ دے کیونکہ کرپٹو ٹریڈنگ ملک سے زرِمبادلہ کے بڑے پیمانے پر اخراج کا سبب بن سکتی ہے، جو پاکستان کے لیے ایک بڑا نقصان ہوگا۔ لہذا ملک میں کرپٹو اتھارٹی بنانے کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔

‘‘

یہ بھی ذہن میں رہے کہ پاکستانی حکومت نہ صرف کرپٹو اتھارٹی بنانے جا رہی ہے بلکہ اس بات کا بھی عندیہ دیا گیا ہے کہ حکومت کرپٹو کرنسی کی مائیننگ کے لیے بجلی فراہم کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔ ندیم الحق کا کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بھی بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے، مثلاً حکومت کس بنیاد پر اور کن شرائط پر کرپٹو مائنرز کو بجلی فراہم کرنا چاہتی ہے، انفراسٹرکچر کون لگائے گا، اور مائنرز اور حکومت کا حصہ کیا ہوگا؟ ندیم الحق لیکن اس بات پریقین کا اظہار کرتے ہیں کہ صورتحال جو بھی ہو کرپٹو بہرحال پاکستان کے مفاد میں نظر نہیں آتی اور اس پالیسی کے پیچھے حکومتی عزائم غیر واضح ہیں سوائے اس کے کہ بیرونی ظاقتوں کو خوش کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہے کہ پاکستان ورچوئل کرنسی کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی پاکستان میں میں کرپٹو کو خوش کے لیے رہی ہے ہے اور

پڑھیں:

مودی حکومت نے اسرائیل کے خلاف بولنے میں "انتہائی اخلاقی بزدلی" کا مظاہرہ کیا ہے، کانگریس

پرینکا گاندھی نے غزہ کی تباہ کن صورتحال پر اپنے درد کا اظہار کیا، جس میں ہزاروں خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے غزہ کی صورتحال پر پارٹی کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا کے تبصرے پر ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر کے ردعمل پر سخت تنقید کی اور سفیر کے ردعمل کو "مکمل طور پر ناقابل قبول" قرار دیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کئے گئے ایک بیان میں کانگریس پارٹی کمیونیکیشن انچارج و کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پارٹی غزہ میں اسرائیل کے اقدامات پر پرینکا گاندھی واڈرا کے "درد اور غم" کے اظہار کے جواب میں اسرائیلی سفیر کی طرف سے استعمال کئے گئے الفاظ کی مذمت کرتی ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل نسل کشی پر پرینکا گاندھی واڈرا کے درد اور غم کے جواب میں ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر کے استعمال کردہ الفاظ کی مذمت کرتی ہے۔

جے رام رمیش نے نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت پر تقریباً دو سال تک اس معاملے پر خاموش رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے "غزہ کی تباہی" کے خلاف بولنے میں "انتہائی اخلاقی بزدلی" کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ گزشتہ 18-20 مہینوں کے دوران کانگریس کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے۔ جے  رام رمیش نے اسرائیلی سفیر کے جواب پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے اسے بالکل ناقابل قبول قرار دیا۔ کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی چیئرمین پون کھیڑا نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت کے وقار کی سیدھی توہین ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ سے بھی سوال کیا، ان سے پوچھا کہ کیا ہندوستان میں آزادی اظہار اب اسرائیل سے منضبط ہونا شروع ہوگئی ہے۔

دن کے اوائل میں پرینکا گاندھی نے غزہ کی تباہ کن صورتحال پر اپنے درد کا اظہار کیا، جس میں ہزاروں خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اسرائیلی ریاست نسل کشی کر رہی ہے، اس نے 60 ہزار سے زیادہ افراد کو قتل کیا ہے، جن میں سے 18,430 بچے تھے۔ اس نے سیکڑوں کو بھوکا اور لاکھوں بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں کئی لاکھ بچوں کو بھکمری کا خطرہ ہے، خاموشی اور بے عملی اپنے آپ میں ایک جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل فلسطین کے لوگوں پر یہ تباہی برپا کر رہا ہے اور ہندوستانی حکومت خاموش ہے۔ اس ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے ایلچی ریوین آزر نے اسے "شرمناک دھوکہ" قرار دیا۔

اسرائیل کے ایلچی ریوین آزر نے ایکس پر پرینکا گاندھی واڈرا کے پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے 25 حماس کے دہشت گردوں کو مار ڈالا۔ اسرائیل نے غزہ کو 20 لاکھ ٹن کھانے کی اشیاء دی ہیں جبکہ حماس اسے ضبط کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کا باعث ہے۔ آبادیاتی خدشات کے جواب میں اذار نے کہا کہ پچھلے 50 سالوں میں، غزہ کی آبادی میں 450 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس میں کوئی قتل عام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے آخر میں لکھا کہ حماس کے نمبر نہ خریدیں، یہ معاملہ بعد میں سیاست دانوں سمیت بہت سے سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ایک مسئلہ بن گیا اور چند سابق فوجیوں نے اسرائیلی ایلچی کے اس ردعمل کو سفارتی رویے کی حدود سے تجاوز قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت نے اسرائیل کے خلاف بولنے میں "انتہائی اخلاقی بزدلی" کا مظاہرہ کیا ہے، کانگریس
  •  شہباز اسپیڈ اگر پنجاب کے لیے ہو تو کراچی کے لیے کیوں نہیں؟ بلاول بھٹو کا سوال 
  • حکومت کے پاس سرکاری سطح پر زیادہ نوکریاں نہیں: علی امین گنڈاپور
  • حکومت کے پاس سرکاری سطح پر زیادہ نوکریاں نہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور
  • پاکستان کی امریکا کے ساتھ خارجہ پالیسی کی کامیابی دراصل ٹرمپ کی مودی سے عارضی ناراضی کا نتیجہ ہے، حماد اظہر
  • مودی کے پاس استعفے یا کنٹرولڈ آپریشن کا آپشن، اب کی بار پہلے سے زیادہ سخت جواب ملےگا، وزیراعظم آزاد کشمیر
  • صدر ٹرمپ کا بڑا اقدام، بٹ کوائن کی قیمت میں بہت بڑا اضافہ
  • غزہ: خوراک کا حصول موت کا کھیل جبکہ ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض
  • لوک سبھا میں مودی نے 2 گھنٹے کی تقریر میں پاکستانی طیارے گرانے کی بات کیوں نہیں کی سینیٹرعرفان صدیقی کا سوال
  • چینی بحران حکومت کی کس پالیسی کی وجہ سے پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی