ماہرین کا اصرار ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیت اب بھی برقرار ہے اور امریکی حملے میں صرف کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فنانشل ٹائمز اخبار نے آگاہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی افزودہ شدہ یورینیم فردو کی بجائے دیگر مقامات پر موجود تھی۔ واضح رہے کہ قبل ازیں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" نے بھی یہی موقف اپنایا۔ رافائل گروسی نے امریکی چینل CBS سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ یہ مواد اس وقت کہاں ہو سکتا ہے یا ممکن ہے کہ جنگ کے 12 دنوں میں اس مواد کا کچھ حصہ متاثر ہوا ہو۔ لہٰذا ممکن ہے کہ اس کا کچھ حصہ حملوں کے دوران تباہ ہو گیا ہو جب کہ بچا کچھا دوسرا حصہ کہیں اور منتقل کر دیا گیا ہو۔ قابل غور بات یہ ہے کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ترامپ" سمیت متعدد امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ امریکی حملے میں ایران کا جوہری پروگرام تباہ ہو گیا۔ تاہم تجزیہ کاروں و ماہرین کا اصرار ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیت اب بھی برقرار ہے اور صرف کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے، جو کچھ عرصے میں دوبارہ بحال ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کی

پڑھیں:

پاکستان ایک آزاد ملک، قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے: امریکی ناظم الامور

پاکستان میں امریکی ناظم الامور نٹیلی اے بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اسے کسی ملک کے قرضوں کے چنگل میں نہیں پھنسنا چاہیے، پاکستان کو اپنے نجکاری پروگرام پر بھرپورعمل کرنا چاہیے۔امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر نے ایوانِ صدر میں اخبار نویسوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام پر مکمل عملدرآمد سے ہی پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی کامیاب ہوگی، آئی ایم ایف پاکستان میں ایسی معاشی اصلاحات چاہتا ہے جو اسے بہتر اور پائیدار معیشت بنانے کا باعث بنیں، ورلڈ بینک بھی پاکستان کے ساتھ موثر اندازمیں تعاون کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جا چکی ہوں، ابھی میں آزاد کشمیر نہیں گئی، میں جانا چاہتی ہوں، پاکستان کے ساتھ امریکا کا پہلے ہی اقتصادی میدان میں تعاون بہت اچھا چل رہاہے، پاکستان کی خودمختاری امریکا کے لیے نہایت اہم ہے اور امریکا بڑے دل سے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، جو دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھ سکتا ہے لیکن اسے اپنی معاشی خودمختاری اور مفادات کا محتاط انداز میں تحفظ کرنا ہوگا، کوئی بھی ایسا منصوبہ جو کسی بھی ملک کے لیے قرض کے جال ( Trap Debt) کا باعث بنے پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔نیٹلی اے بیکر نے مزید کہا ہے کہ واشنگٹن کو پاکستان اور چین کے تعلقات کی حساس نوعیت کا مکمل ادراک ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیسے ہی اپنی مصروف بین الاقوامی ذمہ داریوں سے وقت ملا وہ پاکستان کا دورہ کریں گے، یہ دورہ جلد متوقع ہے، صدر ٹرمپ امن کے داعی ہیں اور پاکستان نے ان کے نام کو نوبل انعام کے لیے درست طور پر تجویز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکنالوجی کمپنی وائپر نے اپنی اسمبلنگ آپریشنز کو لاہور تک توسیع دیدی
  • برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل ختم کردے گا
  • ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
  • غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، امریکی قرارداد پر چین و روس کا سخت اعتراض
  • پاکستان ایک آزاد ملک، قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے: امریکی ناظم الامور
  • ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی
  • جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران
  • موضوع: عراق انتخابات، عوام کی جیت
  • پنجاب میں تھری وہیلر الیکٹرک وہیکلز پلانٹ کا افتتاح
  • ایران میں بدترین خشک سالی، شہریوں کو تہران خالی کرنا پڑسکتا ہے، ایرانی صدر