ایران نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
ایران نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
تہران (سب نیوز)ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے )کے سربراہ رافیل گروسی کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی۔
ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کیجوہری نگران ادارے(آئی اے ای اے )کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کو ایران میں داخل ہونے اور آئی اے ای اے کو جوہری تنصیبات پر نگرانی کے لیے کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انادولو ایجنسی نے ایرانی قومی خبر رساں ایجنسی ارناکے حوالے رپورٹ کیا کہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں کہاکہ ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اپنی جوہری تنصیبات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، اور ایجنسی کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ یہ اعلان اسرائیل اور امریکا کے ساتھ حالیہ فوجی تنازعات کے بعد نگرانی تک رسائی اور شفافیت پر تہران اور اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے۔
یہ اقدام ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے بدھ کے روز آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی قانون سازی کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کی کوئی یونیورسٹی سرفہرست 350 یونیورسٹیوں میں جگہ نہ بنا سکی ،رینکنگ جاری پاکستان کی کوئی یونیورسٹی سرفہرست 350 یونیورسٹیوں میں جگہ نہ بنا سکی ،رینکنگ جاری ایران چند ماہ میں یورینیئم افزودہ کرنے کا آغاز کرسکتا ہے، سربراہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی دوستی ہو تو ایسی، میاں منظور وٹو نے گاڑی میں بیٹھ کر اپنے دوست کی نماز جنازہ ادا کی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل اسلام آباد میں 1سال میں 1427ریسٹورنٹس پر 3کروڑ 30لاکھ روپے جرمانہ، رپورٹ جاری اسرائیلی فوج کی غزہ میں بڑے فوجی آپریشن کی تیاری، شمالی علاقوں میں انخلا کے احکامات جاری پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت میں شمولیت کا امکان،اعلی عہدیداروں میں رابطےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے ملک میں داخلے پر پابندی جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے اقوام متحدہ کے سربراہ
پڑھیں:
امریکا نے ایران پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیئے
سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں امریکا نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت ختم کرنا ہدف تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے ایران پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دے دیئے۔ سلامتی کونسل کو لکھے خط میں امریکا نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت ختم کرنا ہدف تھا۔ امریکی خط میں کہا گیا کہ ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری تھا۔ ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے پرعزم ہیں۔ خط اقوام متحدہ میں امریکی سفیر ڈروتھی نے تحریر کیا۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ اگر مستقبل میں انٹیلی جنس رپورٹس میں ایران کی جانب سے یورینئیم کی افزودگی سے متعلق تشویش ناک نتائج آئے تو کیا وہ ایران پر بمباری کرنے پر غور کریں گے۔؟ صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کروں گا، اگر ایران نے اس سطح پر یورینیئم افزودہ کی، جس پر امریکا کو تشویش ہوئی تو وہ بمباری پر بالکل غور کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کار یا کسی دیگر قابل احترام ادارے کے اہلکار ایران کی ان نیوکلیئر تنصیبات کا معائنہ کریں، جن پر پچھلے ہفتے امریکا نے بمباری کی تھی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اس بیان پر جلد ردعمل دیں گے، جس میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ قطر میں امریکی فوج کے اڈے پر حملہ کرکے ایران نے امریکا کے چہرے پر تھپڑ مارا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ہم نے ایران کی 3 نیوکلیئر سائٹس پر حملہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر کی گئی پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا ہے۔ ہم نے ایران کی 3 نیوکلیئر سائٹس پر کامیاب حملہ کیا ہے اور فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔ ایرانی کی جوہری تنصیبات پر حملے میں امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے حصہ لیا۔