لودھراں: تیزاب پھینکنے سے 1 شخص جاں بحق، ملزمہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
—علامتی تصویر
لودھراں میں خاتون کی جانب سے ایک شخص پر تیزاب پھینکنےکا واقعہ پیش آیا ہے۔
لودھراں سے ترجمان سی سی ڈی کے مطابق تیزاب پھینکنے والی ملزمہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ترجمان سی سی ڈی نے بتایا ہے کہ ملزمہ نے 19 جون کو مقتول کو ملاقات کے بہانے گھر بلا کر اس پر تیزاب پھینک دیا تھا۔
ترجمان سی سی ڈی کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقتول عابد 25 جون کو برنس یونٹ ملتان میں دم توڑ گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اروڑ یونیورسٹی کے خلاف پروپیگنڈے کی تردید، ترجمان نے گمراہ کن قرار دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) اروڑ یونیورسٹی سکھر نے یونیورسٹی کی بابت پھیلائے جانے والے منفی پروپیگنڈے کی پرزور تردید کرتے گمراہ کن قرار دیا ھے، اروڑ یونیورسٹی آف آرٹ، آرکیٹیکچر، ڈیزائن و ہیریٹیج، سکھر کے ڈپٹی رجسٹرار سید شائق علی موسوی کیجانب سے جاری کردہ ایک وضاحت نامے میں کہا گیا ھے کہ طفیل شیخ، مالک/نمائندہ ایم/ایس ظفر انٹرپرائزز (جو پہلے آرور یونیورسٹی سکھر کے ساتھ کاروباری تعلقات رکھتے تھے) کیجانب سے پھیلائے جانے والے دعوے گمراہ کن ھیں، آرور یونیورسٹی سکھر، جو کہ سکھر کی ایک معزز و ترقی یافتہ تعلیمی ادارہ ہے، کی ساکھ کو بدنام کرنے الزام تراشی کا راستہ اختیار کیا گیا ھے، ہم واضح طور پر بیان کرتے ہیں کہ آرور یونیورسٹی سکھر نے طفیل شیخ کے تمام واجب الادا اور تصدیق شدہ واجبات جو یونیورسٹی کی خریداری کی پالیسیوں، مالیاتی قواعد، اور آڈٹ کے تقاضوں کے مطابق تھے مکمل طور پر ادا کیئے جاچکے ھیں اب انکی طرف سے کسی بھی قسم کے عدم ادائیگی کے دعوے قطعی طور پر بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ طفیل شیخ نے متعدد بار جعلی اور بڑھا چڑھا کر بنائی گئی رسیدیں جمع کروائیں اور سامان و خدمات کے لیے غیرمعمولی ریٹ چارج کیے۔ جب ان کی جانچ پڑتال کی گئی تو یہ بے ضابطگیاں یونیورسٹی کی داخلی آڈٹ و خصوصی کمیٹی نے نمایاں کیں، اور ایسے زائد واجبات کو مسترد کر دیا گیا۔ صرف وہی ادائیگیاں کی گئیں جو درست اور جائز تھیں، طفیل شیخ کو ان فیصلوں سے باقاعدہ طور پر آگاہ بھی کیا گیا اس کے باوجود وہ شفاف ادارہ جاتی طریقہ کار کے نتائج کو تسلیم کرنے کے بجائے وہ الزام تراشی کر رہے ہیں۔