سوات میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بچوں میں سے ایک کا جسد خاکی چارسدہ سے برآمد کر لیا گیا۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی کے مطابق لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سے اسے ایمبولینس کے ذریعے آبائی علاقے روانہ کیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق واقعے میں لاپتا ہونے والے افراد میں سے اب صرف ایک بچہ باقی رہ گیا ہے، جس کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں دریائے سوات کے سیلابی ریلے کی زد میں آنے والے متعدد سیاح بہہ گئے تھے، جن میں سے متعدد کی نعشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات: خوبصورت وادی سوات ایک بار پھر قدرتی آفت کی لپیٹ میں آ گئی، جہاں دریائے سوات میں سیلابی ریلے کا شکار ہونے والے مزید ایک سیاح کی لاش نکال لی گئی، جس کے بعد المناک واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے، جب کہ تین افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز علی الصبح دریائے سوات میں اچانک پانی کا تیز ریلا آیا، جس نے مختلف مقامات پر موجود 70 افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 55 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جب کہ باقی کی تلاش کا عمل رات بھر جاری رہا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے افراد میں بیشتر کا تعلق سیالکوٹ سے تھا، جو عید کی چھٹیوں کے دوران سیر و تفریح کی غرض سے سوات آئے تھے۔ متاثرہ خاندان دریائے سوات کے کنارے ایک ہوٹل میں ناشتہ کر رہا تھا اور دریا کے نسبتاً خشک حصے میں موجود تھا کہ اسی دوران اوپر کے علاقوں میں ہونے والی بارش کے باعث اچانک پانی کا ریلا آیا اور سب کچھ بہا لے گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے بیشتر افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں پاک فوج، مقامی پولیس اور رضاکار تنظیمیں شریک ہیں، جب کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق حالیہ دنوں میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے نتیجے میں دریاؤں میں غیر متوقع ریلوں کی شدت بڑھ گئی ہے۔ ایسے حالات میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور دریا کے قریب جانے سے گریز کریں۔

ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ دریاؤں کے اطراف میں سیر و تفریح کرتے وقت خاص احتیاط برتیں کیونکہ موسمیاتی تغیرات کے باعث اس قسم کے حادثات اب معمول بنتے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سوات میں بہہ جانے والے بچے کی لاش چارسدہ میں دریا سے مل گئی
  • سوات، سیلابی ریلے میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی
  • دریائے سوات کے طوفانی ریلے میں بہہ جانے والے 11 افراد کی نعشیں نکل لی گئیں
  • سوات: سیلابی ریلے میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، مرنے والوں کی تعداد 10 ہوگئی
  • ریلے میں پھنسے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے
  • ’’دریائے سوات میں ڈوبنے والوں کو اندازہ نہ تھا جن کی ذمہ داری ہے ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں‘‘
  • دریائے سوات؛ سیلابی ریلے میں بہہ کر 3افراد جاں بحق، دیگر کی تلاش جاری