دریائے سوات حادثہ، ایک اور بچے کی لاش برآمد، ایک تاحال لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
سوات میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بچوں میں سے ایک کا جسد خاکی چارسدہ سے برآمد کر لیا گیا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی کے مطابق لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سے اسے ایمبولینس کے ذریعے آبائی علاقے روانہ کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق واقعے میں لاپتا ہونے والے افراد میں سے اب صرف ایک بچہ باقی رہ گیا ہے، جس کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں دریائے سوات کے سیلابی ریلے کی زد میں آنے والے متعدد سیاح بہہ گئے تھے، جن میں سے متعدد کی نعشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
3 کم عمر بہنیں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق
سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے کچلے کے علاقے میں تین بہنیں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نوشہروفیروز کے گاؤں نوں گوٹ کچے علاقے بکہری میں 3 سگی بہنیں سیلابی پانی میں ڈوب گئیں، جن کی عمریں 15، 13 اور 12 سال تھیں۔
لڑکیوں کے ڈوبنے کی اطلاع پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، غوطہ خوروں نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد تینوں لڑکیوں کی لاشیں نکال کر ورثا کے حوالے کردیں، جن کی شناخت 15 سالہ عمان، 13 سالہ زبیرا اور 12 سالہ حمیران کے ناموں سے ہوئی۔
عینی شاہدین کے مطابق 12 سالہ بچی کو بچانے کے لیے دو بہنوں نے چھلان لگائی اور پھر تینوں سیلابی ریلے کی نظر ہوگئیں۔