data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور/ سوات (آن لائن+ صباح نیوز) سانحہ سوات میں دریا میں بہہ کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی، چیف سیکرٹری کا لواحقین کو فی کس 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان، ڈپٹی کمشنر سوات معطل، سلیم جان کو نیا ڈی سی تعینات کردیا گیا، وزیراعلیٰ پختونخوا کی ہدایت پر اجلاس، سانحہ سوات کی ابتدائی انکوائری رپورٹ پیش، اہم فیصلے اور احکامات جاری کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے سوات کا دورہ کیا اور مینگورہ بائی پاس کے قریب سانحہ دریائے سوات سے متعلق ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر جاں بحق افراد کے لواحقین کیلیے 15 لاکھ روپے فی کس کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریائے سوات میں 85 پھنسنے افراد میں سے 58 کو زندہ بچالیا گیا، غفلت برتنے پر انتظامی افسران اور ریسکیو کے ضلعی آفیسر کو معطل کیا۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیٹی واقعے کا جائزہ لیکر غفلت برتنے والوں کو سزا دی جائے، موسم کی خرابی اور وقت کی کمی ہے باعث ہیلی کاپٹر نہ پہنچ سکا، دریائے سوات میں ہر قسم کی کھدائی پر پابندی لگانے جارہے ہیں، تجاوزات کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ سیاحوں کیلیے ہر قسم کے ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں، 11 افراد کی لاشیں ملیں جبکہ مزید کیلیے آپریشن جاری ہے، افسوسناک واقعے پر خیبر پختونخوا حکومت غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔ دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے غفلت برتنے پر اہم انتظامی کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اور گریڈ 18 کے افسر سلیم جان کو نیا ڈپٹی کمشنر سوات تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کو سانحہ سوات میں انتظامی ناکامی کا براہ راست ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ضلعی سطح پر مزید کارروائیاں بھی کی گئیں، جن میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مینگورہ (ADC) اور اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی (AC) کو غفلت کا مرتکب قرار دے کر معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ انتظامی فیصلے سانحہ سوات میں جانی نقصان اور امن و امان کی بگڑتی صورت حال کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور غفلت یا لاپروائی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ دریائے سوات سے نکالی گئی لاشوں کی تعداد بارہ ہو چکی ہے، ڈسکہ اور سیالکوٹ کے ایک ایک بچے کی تلاش جاری ہے۔ ڈسکہ میں آٹھ افراد، مردان میں دو بچوں کی آہوں اور سسکیوں کے ساتھ تدفین کر دی گئی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر سوات میں حالیہ حادثے اور سیلابی صورتحال کے تناظر میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس، صوبائی وزرا، ترجمان وزیراعلیٰ، اراکین اسمبلی اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ابتدائی انکوائری رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں غیر فعال ارلی وارننگ سسٹم کو جلد از جلد مکمل فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ جائے حادثہ پر پولیس کی عدم موجودگی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سے وضاحت طلب کی گئی اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔ اجلاس میں ریسکیو 1122 کو درپیش سامان کی کمی کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سیلابی حالات میں لائف جیکٹس اور ریسکیو رسیوں کی بروقت ترسیل کیلیے جدید ڈرونز کی خریداری کی منظوری بھی دی گئی۔ اس موقع پر کشتیوں کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام ضروری ریسکیو سامان کی فوری فراہمی کی ہدایت کی گئی۔ دریائے سوات کے کنارے عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے بیریئرز نصب کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ، سیاحتی مقامات اور دریا کنارے پٹرولنگ میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں دریا سے غیر قانونی ریت ،بجری مٹی نکالنے کی سرگرمیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے بلا تفریق کارروائی کی ہدایات جاری کر دی گئی۔محکمہ آبپاشی کو ہائی الرٹ رہنے اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر پیشگی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے دریا کے قریب بغیر اجازت تعمیر شدہ ہوٹلز کو فوری طور پر ختم کرنے اور آئندہ تمام ہوٹلز کے لیے این او سی کو لازمی قرار دیا گیا ۔ ضلعی انتظامیہ کو تین دنوں میں تمام تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنانے کا ٹاسک سونپا گیا ۔ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتی ہے اور کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دریائے سوات ڈپٹی کمشنر سانحہ سوات کی جائے گی دیا گیا ہے کرتے ہوئے اجلاس میں کی ہدایت سوات میں کیے گئے

پڑھیں:

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت امن جرگہ کا آغاز

خیبرپختونخوا میں امن و استحکام کے قیام کے لیے خیبرپختونخوا اسمبلی میں اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ایک اہم امن جرگہ کا آغاز ہوا۔

اسپیکر بابر سلیم سواتی نے جرگے کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس فورم کا مقصد تمام طبقات کو اعتماد میں لے کر ایک پائیدار امن پالیسی تشکیل دینا ہے۔

اپنے خطاب میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ امن کے لیے سب کو ایک ساتھ بیٹھنا ہوگا کیونکہ امن سیاست سے بالاتر ہے۔

’ہمیں وفاق کے سامنے ایک قومی پالیسی پیش کرنی ہے تاکہ دیرپا امن کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اپنائی جا سکے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ معاملات کو صبر، استقامت اور سفارتی طریقے سے حل کرنا چاہیے، کیونکہ یہاں امن ہوگا تو افغانستان میں بھی امن ہوگا، ہمارا ایک دوسرے کے بغیر گزارہ ممکن نہیں۔

اسد قیصر نے 27ویں ترمیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم نے آئین و قانون کا جنازہ نکال دیا۔

تحریک انصاف کے رہنما جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ امن جرگہ کے لیے 20 سیاسی جماعتوں کو دعوت دی گئی تھی اور تمام پارٹیوں نے شرکت کی حامی بھری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل رونما ہونیوالے دہشت گردی کے واقعات افسوسناک ہیں، جن کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان واقعات کے پیچھے کسی نہ کسی کا ہاتھ ہے، جبکہ افغانستان نے کبھی بھی پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔

جرگے میں شریک مختلف مکاتبِ فکر کے رہنماؤں نے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع میں امن کے قیام کے لیے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔

جرگے میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سمیت، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما، سول سوسائٹی کے نمائندے، قبائلی مشران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز شریک ہیں۔

ذرائع کے مطابق جرگے میں دہشت گردی کی روک تھام، قیامِ امن اور پائیدار استحکام کے لیے جامع لائحۂ عمل پر تفصیلی غور کیا جا رہا ہے۔

اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق جرگے کے لیے 400 نشستوں کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ غیر متعلقہ افراد کی شرکت پر پابندی عائد ہے۔

شرکا کو خصوصی پاسز جاری کیے گئے ہیں۔ اعلامیہ کی تیاری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو وزیرِاعلیٰ اور اسپیکر کی مشاورت سے حتمی مسودہ جاری کرے گی۔

اجلاس کے اختتام پر سفارشات پر مشتمل ایک اعلامیہ تیار کیا جائے گا، جسے وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کو ارسال کیا جائے گا تاکہ ان سفارشات پر عملی اقدامات کیے جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر اعلامیہ افغانستان امن جرگہ بابر سلیم سواتی تحریک انصاف جنید اکبر حکمت عملی قبائلی اضلاع

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت امن جرگہ کا آغاز
  • سوات میں اے این پی رہنما کی گاڑی کے قریب بم دھماکا
  • امریکا کا غزہ میں فوجی موجودگی سے انکار، مگر بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی تیاری
  • کل سینیٹ اجلاس میں سینیٹر عرفان صدیقی کیلئے تعزیتی ریفرنس پیش کیا جائے گا
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے سینیٹ کا اجلاس جاری، حکومت کا نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ
  • سندھ: ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں بڑا اضافہ، ایک دن میں 727 نئے کیسز رپورٹ
  • سوات، پولیس اور پاک آرمی کی مشترکہ کارروائیاں جاری
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے‘ شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز
  • سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں آئینی ترمیم منظوری کیلیے پیش کی جائے گی
  • وزارتوں، ڈویژنوں اور ماتحت دفاتر میں تعینات ملازمین کی تفصیلات طلب