سٹی42:  دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے میں زندہ بچ جانے والے مردان کے روح الامین نے کہا ہے کہ ریسکیو والے موقع پر پہنچے لیکن ہماری کوئی مدد نہیں کی۔

دریائے سوات میں پانی کا ریلا آنے سے 17 سیاح کئی گھنٹے تک دریا کے وسط مین ایک کم اونچے ٹیلے پر پھنسے رہے ، مدد نہ پہنچی اور ٹیلا مسلسل بڑھتے پانی میں ڈوب گیا تو 18 افراد پانی میں بہہ گئے تھے، ان میں سے 4 افراد کو مقامی شہریوں نے بچالیا تھا اور 11 لاشیں  نکالی جاچکی ہیں۔

مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا

 مزید 2 افراد کی تلاش جاری ہے۔

دریائے سوات کے واقعے میں زندہ بچ جانے والے روح الامین  نے بتایا کہ ہم دریا کے کنارےکھڑے تھےکہ سیلابی ریلے نےگھیر لیا۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو والے موقع پر پہنچے لیکن ہماری کوئی مدد نہیں کی، 6 لوگ بچ گئے،باقی پانی میں بہہ گئے۔

خیال رہے کہ مردان کے روح الامین کی بیٹی اور کزن کی لاش نکال لی گئی ہے، ان کا بیٹا اب تک لاپتہ ہے۔ 

سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد علی امین نے تین افسر معطل کر دیئے

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 7 کی لاشیں مل گئیں

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء) دریائے سوات میں تیزبہاؤ کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے 18 افراد پانی میں بہہ گئے۔ریسکیو کے مطابق متاثرہ خاندان سیالکوٹ سے سوات سیر کیلئے آیا تھا جو دریا کے کنارے بیٹھا ناشتہ کررہا تھا تاہم اسی دوران بارش کی وجہ سے دریا میں تیز بہاؤ ہوا اور ایک ہی خاندان کے 18 افراد بہہ گئے۔ریسکیو حکام نے بتایا کہ 8 بجے کے قریب ان لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاع ملی، بائی پاس پر مہمان آئے ہوئے تھے جو دریا کے کنارے بیٹھے تھے، ان لوگوں کو پانی کے ریلے کا علم نہیں تھا۔

ریسکیو حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور 3 افراد کو بچالیا گیا ، 7 کی لاشیں مل گئی، اس کے علاوہ دیگر افراد کی تلاش شروع کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر سوات نے بتایا کہ دریا میں نہانے اور اس کے قریب جانے پر دفعہ 144 نافذ کررکھی ہے لیکن اس کے باوجود سیاح وہاں جاتے ہیں۔ ایک سیاح نے کہا کہ ان کے خاندان کے 10 افراد دریا میں بہہ گئے جن میں سے ایک خاتون کی لاش مل گئی ہے اور 9 بچوں کی تلاش جاری تھی۔

سیاح نے بتایا کہ ہم ناشتہ کرکے چائے پی رہے تھے اور بچے دریا کے پاس سیلفی لینے گئے، اس وقت دریا میں اتنا پانی نہیں تھا، اچانک سے پانی آیا تو بچے پھنس گئے، ریسکیو کو آگاہ کیا تو وہ ڈیڑھ سے 2 گھنٹے بعد آئے، یہ سب ان کے سامنے ہوا، ریسکیو کی موجودگی میں بچے دریا میں ڈوبے اور وہ بچا نہیں سکے۔دوسری جانب واقعہ کی خوفناک فوٹیجز بھی سامنے آئی ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت ایک درجن افراد کو مٹی کے ٹیلے پر پھنسا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور کچھ ہی دیر میں تمام افراد دریا کی نذر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ریسکیو کے مطابق امام ڈھیرئی میں 22 افراد سیلابی سیلے میں پھنس گئے تھے، جنہیں بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ادھرریسکیو کے مطابق مٹہ کے علاقہ برہ بامہ خیلہ میں 20 سے 30 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے جنہیں باحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ سوات، جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی، لواحقین کو 15 لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان
  • سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟
  • وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کی ایئرایمبولینس ریسکیو کیلئے نہیں پہنچ سکی: عظمیٰ بخاری
  • دریائے سوات سانحہ کے بعد تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند، نقصان کی تفصیلات جاری
  • دریائے سوات میں طغیانی، 80 افراد پانی میں بہہ گئے ، 9 کی لاشیں نکال لی گئی
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 7 کی لاشیں مل گئیں
  • دریائے سوات میں بارش کے بعد پانی کا ریلہ 18 افراد کو بہا لے گیا
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 5 کی لاشیں مل گئیں
  • 19 افراد دریاۓ سوات کے سیلابی ریلے میں بہہ گۓ