’بہت امیر خریدار TikTok خریدنے کو تیار ہے‘، صدر ٹرمپ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ TikTok کے لیے خریداروں کا ایک بہت امیر گروپ سامنے آ چکا ہے، تاہم اس معاہدے کے لیے غالباً چین کی منظوری بھی درکار ہوگی۔
فاکس نیوز کے پروگرام سنڈے مارننگ فیوچرز میں ماریہ بارتی رومو سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس TikTok کے لیے ایک خریدار گروپ ہے جس میں بہت امیر لوگ شامل ہیں۔ صدر نے خریداروں کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ قریباً 2 ہفتوں میں ان کے نام عام کریں گے۔
TikTok کی ملکیت چین کی کمپنیByteDance کے پاس ہے، اور امریکا میں اس پر ممکنہ پابندی کا سامنا ہے جس کی وجہ اس کے چین سے مبینہ روابط اور قومی سلامتی کے خدشات ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے غالباً چین کی منظوری بھی چاہیے ہوگی، اور میرا خیال ہے صدر شی جن پنگ شاید یہ منظوری دے دیں گے۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت، پابندی تیسری مرتبہ مؤخر
یاد رہے کہ سابق امریکی قانون کے مطابق TikTok کو یا تو فروخت ہونا تھا یا ملک میں پابندی کا سامنا کرنا تھا، اور یہ مہلت 20 جنوری، ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے ایک دن قبل ختم ہو رہی تھی۔ تاہم، صدر نے اس قانون پر عمل درآمد مؤخر کردیا تھا۔
ٹرمپ، جن کی 2024 کی انتخابی مہم نے سوشل میڈیا پر گہرا انحصار کیا، نے حالیہ مہینوں میں TikTok کے لیے نرم گوشہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے دل میں TikTok کے لیے تھوڑی سی نرمی ہے۔ اگر اسے مہلت درکار ہوئی تو میں اسے مہلت دے دوں گا۔
ٹیکنالوجی ماہرین اس تنازع کو امریکا اور چین کے مابین بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی جنگ کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ ByteDance نے بھی امریکی حکومت سے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی اہم معاملات ابھی حل طلب ہیں، اور کوئی بھی معاہدہ چینی قوانین کی منظوری سے مشروط ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
TikTok امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین سنڈے مارننگ فیوچرز فاکس نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین فاکس نیوز TikTok کے لیے
پڑھیں:
آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا
چین کے صوبے اینہوئی کے شہری نے محض 17 سال کی عمر میں آئی فون خریدنے کی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنا گردہ بیچا تھا اور اب کئی سال بعد اس کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں طبی حوالے سے تاحیات معذور قرار دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اینہوئی کے شہری وانگ شینگکون 2011 میں 17 سال کے تھے اور انہیں آئی فون 4 خریدنے کا شوق تھا لیکن غربت کی وجہ سے وہ اپنا خواب پورا نہیں کر پا رہے تھے اور اس وقت آئی فون 4کو اسٹیٹس اور دولت کا نمونہ سمجھا جاتا تھا۔
وانگ شینگکون کو آن لائن پوسٹس پڑھنے کے بعد اپنا خواب پورا کرنے کے لیے کچھ غیرمعمولی کام کرنے کی سوجھی اور غیرقانونی سرجری کے ذریعے اپنا ایک گردہ بیچنے کے لیے تیار ہوگیا اور اس آپریشن کے بدلے انہیں 20 ہزار یوآن دیے گئے۔
انہوں نے اس رقم سے آئی فون 4 اور آئی پیڈ 2 خریدا لیکن جلد ہی ان کی صحت بگڑنے لگی، انہیں تشویش ناک انفیکشن ہوا، جس کے نتیجے میں ان کا دوسرا گردہ بھی کمزور ہونے لگا۔
رپورٹ میں بتایا کہ اس وقت جب ان کی والدہ نے دیکھا کہ بیٹے کے پاس انتہائی مہنگا فون ہے تو ان سے پوچھا تو وانگ شینگکون نے سچ بتایا دیا اور اپنی والدہ کو دکھی کردیا اور دوسری جانب خود ان کی صحت مزید خراب رہنے لگی اور بعد ازاں ڈاکٹروں نے انہیں طبی بنیاد پر تاحیات معذور قرار دیا۔
حکام نے کارروائیوں کے دوران غیرقانونی سرجریز کرنے والے گینگ کو پکڑ لیا اور مدد کرنے پر وانگ شینگکون کو 1.48 ملین یوآن معاوضہ دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایاگیا کہ آج 14 سال بعد وانگ شینگکون کے واحد گردے اس حد تک کمزور ہوگیا ہے کہ 25 فیصد کام نہیں کر رہا ہے اور انہیں اپنی زندگی کے باقی ایام ڈائیلیسز میں گزارنے پڑیں گے اور اب وہ آئی فون کے لیے اپنا گردہ بیچنے کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے پشیمان ہیں۔