سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا فیصلہ، اب اسلام آباد کا نظام کیسے چلے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو تحلیل کرنے اور اس کے تمام اختیارات، اثاثے اور انتظامی ذمہ داریاں میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کو منتقل کرنے کا حکم دیا جا چکا ہے۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق، سی ڈی اے کے تمام اختیارات، اثاثے اور انتظامی ذمہ داریاں ایم سی آئی کو منتقل کی جائیں گی۔ ایم سی آئی 2015 میں اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی تھی اور اس کا مقصد شہری سہولیات کی فراہمی اور مقامی حکومت کے ذریعے گورننس کو فروغ دینا ہے۔
واضح رہے کہ سی ڈی اے 1960 میں وفاقی دارالحکومت کی ترقی اور منصوبہ بندی کے لیے قائم کی گئی تھی۔ تاہم، عدالت نے قرار دیا کہ سی ڈی اے کا اصل مقصد مکمل ہو چکا ہے اور اب اس کی تحلیل ضروری ہے تاکہ اسلام آباد کی انتظامیہ شفاف، قابلِ احتساب اور قانونی دائرہ کار میں رہ کر کام کر سکے۔
لیکن دوسری جانب عوام میں یہ تشویش پائی جا رہی ہے کہ سی ڈی اے کے تحلیل ہونے سے اسلام آباد کو کیا چلنجز درپیش ہو سکتے ہیں؟
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، سی ڈی اے تحلیل کرنے کی ہدایت
کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو کور کرنے والے تجربہ کار صحافی رانا غلام قادر نے اس بارے میں وی نیوز کو بتایا کہ ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ درست نہیں ہے کیونکہ سی ڈی اے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ سی ڈی اے کو ایک قانون کے تحت اختیار حاصل ہے۔ ایم سی آئی (میونسپل کارپوریشن اسلام آباد) بھی ایک قانون کے ذریعے قائم کی گئی ہے، لیکن دونوں کے اپنے اپنے دائرہ کار اور ذمہ داریاں واضح طور پر متعین ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے ایک نگران (ریگولیٹری) ادارہ ہے اور اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا نگہبان ہے اور پلاننگ ونگ، اسٹیٹ مینجمنٹ، اور انفراسٹرکچر کی ترقی سی ڈی اے کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ جبکہ ایم سی آئی کے امور میں صفائی، بلدیاتی انتظامیہ، پانی کی فراہمی، کھیل و ثقافت، سڑکوں، مارکیٹوں اور پارکوں کی دیکھ بھال شامل ہیں۔
رانا غلام قادر نے بتایا کہ عدالت قانون سازی کے اختیارات نہیں لے سکتی۔ سی ڈی اے آرڈیننس پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔ اس لیے عدالت کسی بھی آرڈیننس کو صرف اس صورت میں غیر قانونی قرار دے سکتی ہے اگر وہ آئین سے متصادم ہو۔ یہ سنگل بینچ کا فیصلہ ہے اور اسے ڈویژن بینچ میں چیلنج کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد سے پولن کے خاتمے کے لیے سی ڈی اے کا اہم فیصلہ
سابق ڈائریکٹر جنرل (سوک مینجمنٹ) شاہ جہان کا اس معاملے پر مؤقف واضح اور آئینی بنیادوں پر مبنی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بالکل درست ہے کیونکہ سی ڈی اے آرڈیننس کے سیکشن 15-اے کے مطابق، سی ڈی اے کا اصل کردار صرف سیکٹرز کی منصوبہ بندی اور ترقی تک محدود ہے، جبکہ ان سیکٹرز کے انتظامی و بلدیاتی امور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سپرد کیے جانے چاہئیں۔
شاہ جہان کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے کوئی ریونیو جنریٹ کرنے والا ادارہ نہیں، بلکہ ایک ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہے، اس لیے اس کے دائرہ کار کو محدود رکھا جانا ضروری ہے۔ اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تمام تر سی ڈی اے کے ڈیپارٹمنٹ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے زیر انتظام ہوں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2015 میں بھی اسی نوعیت کی ایک کوشش کی گئی تھی، تاہم اس وقت متعدد رکاوٹیں سامنے آئیں، جن میں سے ایک بڑی رکاوٹ سی ڈی اے کے بعض افسران کی مزاحمت تھی، جو اپنے اختیارات میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو منتقل کرنے کے حق میں نہیں تھے۔
مزید پڑھیں: سی ڈی اے کا اسلام آباد سے الرجی پیدا کرنے والے درختوں کو اکھاڑنے کا فیصلہ
شاہ جہان کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ ادارہ جاتی حدود کو واضح کرتے ہوئے، سی ڈی اے کو اس کے اصل مقصد یعنی منصوبہ بندی اور ترقی تک محدود رکھا جائے، جبکہ روزمرہ بلدیاتی معاملات مقامی حکومت کے تحت چلائے جائیں۔
وفاقی حکومت کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سی ڈی اے کی تحلیل کا عمل فوری طور پر شروع کرے اور مکمل کرے، تاکہ اختیارات کی منتقلی کا عمل شفاف اور قانونی طریقے سے مکمل ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ایم سی آئی سی ڈی اے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ ایم سی آئی سی ڈی اے ڈویلپمنٹ اتھارٹی اسلام آباد سی ڈی اے کا سی ڈی اے کو کہ سی ڈی اے سی ڈی اے کے ایم سی آئی دائرہ کار کا فیصلہ کی گئی اور اس ہے اور
پڑھیں:
جشن آزادی پاکستان: اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی پلان جاری کردیا
اسلام آباد پولیس نے یوم آزادی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے جامع سیکیورٹی پلان جاری کردیا ہے، جس کے تحت 4 ہزار سے زیادہ افسران اور اہلکار شہر کے مختلف مقامات پر تعینات ہوں گے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ پولیس کے مطابق اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ناکے قائم کیے گئے ہیں جہاں گاڑیوں اور مشکوک افراد کی سخت چیکنگ کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: معرکہ حق جشن آزادی تقریبات، اسلام آباد پولیس نے ٹریفک پلان جاری کردیا
ترجمان کے مطابق سیکیورٹی پلان کے تحت شہر میں ہلڑبازی، ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ جیسے خطرناک اور غیرقانونی اقدامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے اور اس حوالے سے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسلام آباد کی اہم شاہراہوں اور گلیوں میں پیٹرولنگ کے لیے خصوصی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں، جب کہ شہریوں اور ان کے اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے ہر طرح کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پولیس افسران یوم آزادی کے موقع پر فیلڈ میں موجود رہ کر سیکیورٹی امور کی نگرانی کریں گے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ یوم آزادی کے اہم پروگراموں کے لیے خصوصی ٹریفک پلان بھی جاری کیا گیا ہے تاکہ شہری بغیر کسی رکاوٹ کے تقریبات میں شریک ہو سکیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یوم آزادی جوش و جذبے سے منائیں، لیکن دوسروں کا خاص خیال رکھیں اور قوانین کی پابندی کریں۔
ترجمان کے مطابق والدین سے خصوصی گزارش کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کسی بھی غیرقانونی سرگرمی سے دور رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ون ویلنگ کرتے نوجوان کی ویڈیو وائرل، ’اسلام آباد پولیس انہیں نشان عبرت بنائے‘
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اس خوشی کے موقع پر شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوراً ہیلپ لائن ’پکار 15‘ پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد پولیس ترجمان اسلام آباد پولیس جشن آزادی پاکستان سیکیورٹی پلان جاری وی نیوز