فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیا، آبدوزوں سے 30 راکٹ فائر کئے گئے، جو ٹارگٹ پر لگے، خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ایٹمی پروگرام کی جانب بڑھا تو یہ ان کا آخری اقدام ہوگا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران پرامن راستے پر چلے گا تو پابندیاں ہٹا دیں گے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کے قریب تھا، ایران کو پتہ بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیا، آبدوزوں سے 30 راکٹ فائر کئے گئے، جو ٹارگٹ پر لگے، خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے۔

ٹیرف کا مقابلہ ٹیرف سے ہی کریں گے، امریکی حکومت معیشت کیلئے بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امیر لوگوں کا گروپ ٹک ٹاک خریدنا چاہتا ہے، 2 ہفتوں میں بتاؤں گا کہ ٹک ٹاک خریدنے والے کون ہیں، امریکا کی دنیا میں عزت بحال ہوئی ہے، سب قدر کر رہے ہیں، مجھ سے پہلے جو صدر تھا، وہ سیڑھیوں پر گرتا رہتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی نیویارک کا میئر ہو، اسے سیدھا چلنا پڑے گا، مجھے کینیڈا اچھا لگتا ہے، اسے امریکی ریاست ہونا چاہیئے، ایلون مسک الیکٹرک گاڑیوں کے معاملے پر ناراض تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایٹمی پروگرام ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا

وزارتِ خارجہ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ پیش رفت فوری جنگ بندی، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خون خرابے کے خاتمے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور دیرپا امن کی جانب ایک قابلِ اعتبار سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ

پاکستان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان صدر ٹرمپ کی امن کے لیے کوششوں کو سراہتا ہے اور امید رکھتا ہے کہ اس کے نتیجے میں ایک پائیدار جنگ بندی اور منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔ پاکستان اس عمل میں مثبت اور بامعنی کردار ادا کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت دہراتا ہے اور فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور

پاکستان اس جدوجہد کو فلسطینی عوام کا ناقابلِ تنسیخ حق سمجھتا ہے جو بالآخر ایک خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام پر منتج ہوگا، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہو۔

یہ موقف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امن امن منصوبہ پاکستان ٹرمپ حماس غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • حماس دائمی امن کیلئے تیار ہے، امریکی صدر ٹرمپ
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم
  • پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا
  • حماس کا جواب، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری حملے روکنے کا مطالبہ
  •  حکمران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20نکاتی فارمولے کو مکمل طور پر مسترد کر دیں، جے یو آئی ملتان 
  • ’’3 ہزار سال پرانا مسئلہ حل ہوگا؟‘‘ ٹرمپ کا غزہ امن منصوبے پر بڑا دعویٰ
  • مشرق وسطیٰ کا مسئلہ 3 ہزار سال بعد حل ہو سکتا ہے؛ غزہ کے ساتھ پورے حطے میں امن ہوگا، صدر ٹرمپ
  • وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری
  • امریکی شہری کا داڑھی کی طویل چٹیا بنانے کا انوکھا ریکارڈ
  • روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں