اسرائیلی فوج کے تازہ فضائی حملوں میں 72 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں متعدد وہ افراد بھی شامل ہیں جو کھانے اور امداد کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔ غزہ کی پہلے سے تباہ حال انسانی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔

معروف ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کو علی الصبح سے غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی حملے کیے گئے، جن میں غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں 47 افراد شہید ہوئے۔ الزیتون، الصبرہ اور الزاویہ مارکیٹ کے رہائشی علاقوں کو شدید نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے غزہ میں ایک ہفتے کے اندر جنگ بندی متوقع ہے،ٹرمپ کا دعویٰ

الجزیرہ کے نمائندے معاذ الکحلوت نے الاہلی اسپتال سے رپورٹ دیتے ہوئے بتایا کہ اسپتال زخمیوں سے بھر گیا ہے، بچوں سمیت درجنوں زخمی زمین پر لیٹے ہیں کیونکہ بیڈز اور طبی سہولیات دستیاب نہیں۔

غذائی امداد کے مراکز پر فائرنگ، 580 سے زائد ہلاکتیں

شہداء میں کم از کم 5 افراد وہ بھی شامل ہیں جو جنوبی غزہ کے رفح میں قائم متنازعہ غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے خوراک تقسیم مراکز کے قریب موجود تھے۔

غزہ میڈیا آفس کے مطابق، مئی کے آخر میں GHF کے امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ انتظام کے تحت امداد کی محدود تقسیم کے بعد سے، ان مراکز کے قریب 580 سے زائد فلسطینی شہید اور 4,000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی اخبار ہارٹز نے نامعلوم اسرائیلی فوجیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہیں بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے غیر مسلح شہریوں پر فائرنگ کے احکامات دیے گئے۔

بین الاقوامی مذمت اور قانونی سوالات

بین الاقوامی انسانی حقوق کے وکیل جیوفری نائس نے اپنی گفتگو میں کہا ’ یہ انتہائی ناقابلِ فہم بات ہے کہ ایک تنظیم جو امداد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، اس کے ساتھ کام کرنے والے لوگ ہی سینکڑوں افراد کو گولی مار کر ہلاک کر رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے اسرائیل اور امریکا کے درمیان 2 ہفتوں میں غزہ جنگ کے خاتمے پر اتفاق، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

جیوفری نائس سابقہ یوگوسلاویہ کے خلاف قائم بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مزید خطرات: پمفلٹس کے بعد بمباری

اسرائیلی فوج مشرقی غزہ شہر میں پمفلٹس گرا رہی ہے جن میں شہریوں کو جنوب منتقل ہونے کی ہدایت دی جا رہی ہے، تاہم اکثر ان ہدایات کے بعد شدید بمباری دیکھنے میں آتی ہے، جس سے شہری ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بین الاقوامی برادری پر دباؤ

ان واقعات کے بعد دنیا بھر سے جنگ بندی اور آزادانہ تحقیقات کے مطالبات میں تیزی آئی ہے، جب کہ امریکی قیادت اسرائیلی حکومت سے ممکنہ جنگ بندی پر بات چیت کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی حملہ غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی حملہ فلسطین

پڑھیں:

امریکا: یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس مدد فراہم کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملوں میں مدد دینے کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرے گا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انٹیلی جنس روس میں توانائی کے ڈھانچوں اور دیگر اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کو مزید جدید اور طاقتور ہتھیار فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے، جن کے ذریعے روس کے اندر مزید مقامات کو نشانہ بنایا جا سکے گا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نیٹو اتحادیوں پر بھی زور دے رہے ہیں کہ وہ یوکرین کو اس سلسلے میں تعاون فراہم کریں تاکہ اس کی عسکری صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے ٹرمپ کا غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ بمباری میں اُڑا دیا، مزید 66 فلسطینی شہید کر دیئے
  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمباری مزید تیز کردی، جبری انخلاء کا نیا حکم
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 66 فلسطینی شہید
  • حماس نے  قیدیوں کی رہائی اور اسرائیلی انخلا بدلے جنگ بندی کی شرط مان لی
  • غزہ پر اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں میں تیزی، مزید 63 فلسطینی شہید
  • غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق
  • غزہ میں مزید 53 فلسطینی شہید، اسرائیلی وزیر دفاع کا آخری الٹی میٹم
  • امریکا: یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس مدد فراہم کرنے کا فیصلہ
  • غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آگئی، مزید 77 فلسطینی شہید
  • صمود فلوٹیلا کی سرگرمیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت