ڈیرہ غازی خان میں بااثر افراد کے ظلم کی ایک اور سیاہ داستان سامنے آئی ہے، جس میں  بکریاں کھیت میں چھوڑنے سے منع کرنے پر ظالموں نے کلہاڑیوں کے وار سے شہری کو قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق تونسہ شریف کے علاقے بستی سوکڑ میں معمولی تنازع نے خونی شکل اختیار کر لی، جب بااثر افراد نے ایک شہری کو صرف اس بات پر قتل کر دیا کہ اس نے اپنے کھیت میں بکریاں چھوڑنے سے منع کیا تھا۔

مقتول کی شناخت عبداللطیف کے نام سے ہوئی، جسے کلہاڑیوں کے وار کر کے بے دردی سے قتل  کردیا گیا۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے تونسہ اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں قانونی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔

مقتول کے بھائی عبدالعزیز نے بتایا کہ اس کے بھائی کو بااثر افراد نے دانستہ طور پر قتل کیا اور یہ واقعہ کھیت میں بکریاں چھوڑنے سے منع کرنے پر پیش آیا۔ ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے، اعلیٰ حکام ہمارے ساتھ انصاف کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف اپنی زمین اور فصل کو بچانے کی بات کرنا ان کے بھائی کی جان لے گیا۔

پولیس ترجمان کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور جلد ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا اور ملزمان کو کسی صورت میں رعایت نہیں دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چھوڑنے سے منع بااثر افراد کھیت میں

پڑھیں:

ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نوجوان کے قاتل تاحال آزاد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان کے قتل کا ملزمان گرفتار نہ ہوسکے، ورثاء کا پولیس پر غفلت کا الزام تفصیلات کے مطابق مہران تھانے کی حدود جمناداس کالونی میں 3 روز قبل ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان بلال بھرگڑی کو قتل کرنے والے تین نامعلوم ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہو سکے اس حوالے سے مقتول کے والد شکیل احمد نے بتایا کہ ان کا بیٹا اپنے بچوں کے لئے دوائی لینے گیا تھا کہ راستے میں ملزمان نے اسے گولی مار دی اور ڈکیتی کے دوران اس کے پیسے بھی لے گئے جس کے بعد اسے زخمی حالت میں حیدرآباد لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا انہوں نے کہا کہ واقعہ کا مقدمہ درج کرانے کے باوجود پولیس تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ان کا کہنا تھا کہ واقعے کو 4 دن گزر چکے ہیں ایس ایچ او نے پہلے دن ہی رابطہ کیا اس کے بعد کسی نے رابطہ نہیں کیا مقتول کے بھائی محمد زمان نے بتایا کہ ہم بھائی سبزی منڈی میں کام کرتے تھے ظالموں نے بھائی کی جان لے لی اور ان کا گھر تباہ کر دیا اس نے بتایا کہ اس کے بھائی کی دو چھوٹی بیٹیاں ہیں جو نابینا ہیں انہوں نے کہا کہ ملزمان سی سی ٹی وی کیمروں میں بھی نظر آ رہے ہیں لیکن پولیس نے ابھی تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی انہوں نے کہا کہ پولیس ایسے مجرموں سے پوری طرح باخبر ہے شہر بھر میں ون فائیو کیمرے نصب ہیں پولیس ایک دن میں ان کے بھائی کے قاتلوں کو گرفتار کر سکتی ہے لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوسکا ہے انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی میرپورخاص اور ایس ایس پی میرپورخاص سے مطالبہ کیا ہے کہ مقتول بلال بھرگڑی کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سیالکوٹ: خاتون کی بہن، بھائی کے ساتھ ملکر سسرال میں 2 کروڑ کی چوری
  • بکریاں کھیت میں چھوڑنے سے منع کرنے پر کلہاڑیوں سے شہری کا قتل
  • دفعہ144کے باوجود شہری موسم انجوائے کرنے ساحل پر پہنچ گئے
  • کراچی:13 کروڑ کی ڈکیتی کرنیوالے بہن بھائی ٹک ٹاکر نکلے
  • دوستی چھوڑنے پر فائرنگ: لاہور میں ٹک ٹاکرز کے خلاف مقدمہ درج
  • جڑانوالہ: بیٹے نے ماں کو قتل، باپ اور بھائی کو زخمی کردیا
  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نوجوان کے قاتل تاحال آزاد
  • چارسدہ، سُوٹ کیس سے برآمد لڑکی کی لاش کا ڈراپ سین، بھائی اور شوہر قاتل نکلے
  • چارسدہ؛ سُوٹ کیس سے برآمد لڑکی کی لاش کا ڈراپ سین؛ سگا بھائی اور شوہر قاتل نکلے