سوات واقعہ پر خیبرپختونخوا حکومت کی وضاحت، پاکپتن سانحہ پر مریم نواز سے استعفیٰ مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس روز موسم خراب تھا اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرنے کی صورت میں حادثہ پیش آ سکتا تھا۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ سوات میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی المناک ہے، جس پر ہمیں گہرا دکھ ہے۔ تاہم حکومت خیبر پختونخوا اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس روز یہ واقعہ پیش آیا، اسی دن ہماری ریسکیو ٹیموں نے دریائے سوات سے 80 افراد کو بچایا۔ دریائے سوات ایک طویل دریا ہے جو سینکڑوں کلومیٹر پر محیط ہے۔ حادثے کے دن موسم انتہائی خراب تھا، اور ہیلی کاپٹرز کے حادثے کا بھی خطرہ موجود تھا۔
دوسری جانب بیرسٹر سیف نے پاکپتن میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال (ڈی ایچ کیو) میں آکسیجن کی مبینہ قلت سے بچوں کی اموات پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر خیبر پختونخوا میں کسی واقعے پر علی امین گنڈاپور سے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تو اس سے پہلے بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی استعفیٰ دینا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ مریم نواز کو پنجاب میں مرنے والے بچے نظر نہیں آتے، وہ سیاست چھوڑ کر صوبے میں صحت کے شعبے پر توجہ دیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی حکومت میں اسپتالوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، اور اگر وہ سیاسی اخلاقیات پر یقین رکھتی ہیں تو فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استعفے کا مطالبہ بیرسٹر سیف خیبرپختونخوا حکومت سانحہ پاکپتن سانحہ سوات مریم نواز مشیر اطلاعات وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفے کا مطالبہ بیرسٹر سیف خیبرپختونخوا حکومت سانحہ پاکپتن سانحہ سوات مریم نواز مشیر اطلاعات وی نیوز بیرسٹر سیف وزیر اعلی مریم نواز
پڑھیں:
سوات واقعہ پر ڈی سی کی معطلی کافی نہیں گنڈا پور استعفیٰ دیں، عطا تارڑ
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے سوات واقعے پر صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کیلیے مختص وسائل کو احتجاج اور دھرنوں پر ضائع کیا گیا، جبکہ قدرتی آفت کے وقت بروقت امداد فراہم نہیں کی گئی۔
صوبائی حکومت کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو نہ کر سکی۔ سوات واقعہ پر ڈی سی کو معطل کرنا کافی نہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو استعفیٰ دینا چاہئے تھا۔
وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کے ساتھ پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا گنڈا پور ورک فرام اڈیالہ کا دفتر قائم کیا ہوا ہے، کیا عوام نے انہیں اس مقصد کیلیے ووٹ دیا تھا؟ خیبرپختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم ہو رہے ہیں، کوہستان سکینڈل سمیت اربوں روپے کی کرپشن کی نشاندہی ہو چکی ہے۔
پی ڈی ایم اے کیلیے مختص فنڈز عوامی ریلیف کے بجائے سیاسی سرگرمیوں پر خرچ ہو رہے ہیں، سوات میں سیاح خواتین اور بچوں سمیت مدد کیلیے چیختے رہے لیکن ہیلی کاپٹرز اور ریسکیو سہولیات فراہم نہ کی گئیں۔
یہ سیاحوں کی نہیں، تحریک انصاف کے نظام کی موت ہے۔ عوام کو بچاناحکومت کا کام ہے، مگر وزیراعلیٰ فرماتے ہیں میرا کام خیمے دینا نہیں۔