لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء ) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی جانب سے 26 معطل اپوزیشن ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی شروع کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے معطل ہونے والے 26 ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں سپیکر آفس نے صوبائی وزارت قانون سے مشاورت شروع کر دی ہے، اس کے علاوہ قانونی و آئینی نکات پر سینئر قانون دانوں سے بھی رائے لی جا رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی لیڈر کے فیصلے کی خلاف ورزی کو بنیاد بنا کر ان ارکان کی رکنیت ختم کیے جانے کا کیس بنایا جارہا ہے، جس کے لیے سپیکر آفس نے عاشورہ کے بعد اس حوالے سے باضابطہ ریفرنس ارسال کرنے کا عندیہ دیا ہے، جس کے تحت معطل ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی، سپیکر نے اس سلسلے میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ایک فیصلے کا بھی تفصیلی جائزہ لینا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے اپوزیشن کو طاقت سے محروم کرنے کے لیے 13 سٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے ان کی برطرفی کی تیاری کرلی، ان کمیٹیوں میں سے چار پر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 4 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ نے ان چیئرمینوں کو عہدوں سے ہٹانے کے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے، جس کے تحت انصر اقبال کو قائمہ کمیٹی برائے خصوصی تعلیم کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا، رائے مرتضیٰ اقبال کو پروفیشنل مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے فارغ کیا گیا ہے، ایم پی اے احسن علی جو سٹینڈنگ کمیٹی برائے کالونیز کے چیئرمین تھے ان کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، اس کے علاوہ صائمہ کنول کو قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی چیئرپرسن کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ بجٹ تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 26 اپوزیشن اراکین کو معطل کیا گیا جس کے نتیجے میں نا صرف اپوزیشن کی عددی قوت متاثر ہوئی بلکہ اسے آئینی طور پر اجلاس بلانے کے اختیار سے بھی محروم کر دیا گیا، اسمبلی قواعد کے تحت اپوزیشن کو اجلاس بلانے کے لیے 93 اراکین کے دستخط درکار ہوتے ہیں مگر معطلی کے بعد اب اپوزیشن کے پاس صرف 79 فعال اراکین رہ گئے ہیں، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی مجموعی تعداد 105 تھی جس میں سے اب معطلی کے بعد اکثریت فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ہے، سپیکر نے ناصرف معطل اراکین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا بلکہ بعض کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا اعلان بھی کیا تھا، 16 جون 2025ء کے بجٹ اجلاس کے دوران توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر 10 اپوزیشن اراکین پر 20 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پنجاب اسمبلی دیا گیا کے لیے کر دیا کے بعد

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا، جس میں کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی۔

پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ کیا جا چکا ہے۔ کالعدم جماعت کے ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی گئی اور جماعت کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، کالعدم جماعت کے 92 بینک اکاؤنٹس اور تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی جام کر دیے گئے، جبکہ 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد پر 31 مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، جبکہ 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کروا کر امن و قانون کے ساتھ تعلق مضبوط کیا۔ صوبے میں آئمہ کرام کی رجسٹریشن کی شرح 82 فیصد تک پہنچ گئی، جس پر وزیر اعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ پ

انچ بڑے وفاق المدارس نے بھی مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق کیا۔ وزیر اعلیٰ نے آئمہ کرام کے احترام اور ان کی پریشانی سے بچاؤ کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ وہ چندے کے لیے ہاتھ پھیلائیں۔

وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی یقینی بنائی جائے اور اسلام آباد میں حالیہ دھماکے کے پیش نظر سرویلینس بڑھائی جائے۔ ہر ضلع میں ڈرون سرویلینس کے ذریعے نگرانی اور ہراسانی کے واقعات کی نگرانی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ٹی ایل پی کیخلاف ملک بھر میں کارروائی کیلیے وفاق سے درخواست کافیصلہ
  • پنجاب حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا
  • اپوزیشن اتحاد کا آج سے آئین کی بحالی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، پنجاب میں 27 شوگر ملز نے کرشنگ شروع کردی
  • آزاد کشمیر، چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج
  • پنجاب: 27 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کردی
  • آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل، نئے قائدِ ایوان کا انتخاب متوقع
  • حکومتی وارننگ کام کرگئی، 27 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کردی
  • پنجاب: حکومتی وارننگ کام کرگئی، 27 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کردی
  • آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل