اسلام آباد، مصنف و تجزیہ کار سردار فہیم کے قتل کا معمہ حل، دو ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد، مصنف و تجزیہ کار سردار فہیم کے قتل کا معمہ حل، دو ملزمان گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 1 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد پولیس نے دفاعی تجزیہ کار اور سرکاری تھنک ٹینک سے وابستہ سردار فہیم کے قتل کا معمہ حل کرلیا، انہیں دوران ڈکیتی قتل کیا گیا جس میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔یہ بات وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور آئی جی اسلام آباد نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے لوگوں کی جان ومال کا تحفظ ہو، سردار فہیم نامی شخص کا اندھا قتل ہوا جو کہ افسوسناک ہے، اسلام آباد پولیس نے جس فرض شناسی سے ان اندھے قاتلوں کے مجرمان کو گرفتار کیا اس پر یہ شاباش کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس کے ملزمان گزشتہ روز گرفتار کرلیے گئے تھے، ساتھ اسلامیہ یونیورسٹی کی طالبہ کے قتل کا معاملہ بھی حل کرلیا گیا، ثنا یوسف قتل کیس کے ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا، کئی واقعات کے ملزمان کو چوبیس گھنٹوں سے بھی کم وقت میں گرفتار کیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا کہ سردار فہیم قتل کیس ہمارے لئے ایک ٹیسٹ کیس تھا، 25جون کو سردار فہیم کی لاش ان کے گھر سے ملی اس پر تفتیش کیلئے 11ٹیمیں تشکیل دی گئیں، سی آئی اے کی بڑی سپرئیر ٹیم بھی اس کیس کی تفتیش میں شامل کی گئی اور 6 دن میں ہم نے یہ کیس حل کرلیا۔
آئی جی نے بتایاکہ 57 مشتبہ لوگوں کو ہم نے شامل تفتیش کیا، اس کیس میں اڈیالہ جیل سے ہم نے انفارمیشن لی، 271 کیمروں کو مانیٹر کیا، 9 جگہوں پر چھاپے مارے، 29 جگہوں کی جیو فینسنگ کی، 4100 کال ڈیٹیلز کو چیک کیا جس کے بعد گوجرانوالہ، سرگودھا اور چنیوٹ سے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
آئی جی نے بتایا کہ ایک ملزم پر 20 سے زائد مقدمات درج ہیں، یہ ملزم دو مرتبہ پہلے جیل جاچکا ہے، یہ دونوں ڈکیتی کی نیت سے گھر میں داخل ہوئے، سردار فہیم کی مزاحمت پر ان لوگوں نے لوہے کے راڈ سے ان پر حملہ کیا، اس کے بعد ملزمان نے مقتول کو رسیوں سے باندھ دیا اور تشدد کرتے رہے، ملزمان مقتول پر تشدد کرکے ان سے پوچھتے رہے کہ قیمتی سامان کہاں رکھا ہوا ہے بعدازاں ملزمان قتل کے بعد گھر سے قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے۔یاد رہے کہ مقتول سردار فہیم سرکاری تھنک ٹینک سے وابستہ تھے جو دفاعی اور قومی سلامتی کے معاملات کے لیے کام کرتا ہے، وہ کئی کتب کے مصنف بھی تھے، جب کہ ان کے والد بھی ریٹائرڈ بریگیڈئیر تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسوات، وفاقی وزیر کا ہوٹل زد میں آنے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن روک دیا گیا سوات، وفاقی وزیر کا ہوٹل زد میں آنے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن روک دیا گیا پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان نوجوانوں کے تعاون کے فروغ کے لیے تاریخی مفاہمتی یادداشت پر دستخط چھبیسویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے کیا جائے، جسٹس منصور کا جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران اعتراض جنگ بندی کے بعد بڑی پیشرفت، پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے جسٹس سرفراز اور پشاور ہائیکورٹ کیلئے جسٹس عتیق کا نام منظور مستونگ: فتنہ الہندوستان کا تحصیل دفتر، بینکوں پر حملہ، لڑکا شہید، 2دہشت گرد ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد سردار فہیم کے قتل کا
پڑھیں:
پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد ہوشیار ہوجائیں!
حیدرآباد : پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد ہوشیار ہوجائیں! جعلسازوں کا نیٹ ورک سرگرم ہے اور شہریوں کو دھوکہ دے کر رقم بٹورنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے حیدر آباد زون نے پاسپورٹ ایجنٹ مافیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کمپوزٹ سرکل لاڑکانہ کی ٹیم کے ساتھ قمبر سٹی پاسپورٹ آفس پر چھاپہ مارا، جس کے دوران 2 ایجنٹ گرفتار کر لیے گئے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت نور محمد اور امجد علی کے ناموں سے ہوئی ہے، ملزمان شہریوں کو فوری پاسپورٹ بنوانے کا جھانسہ دے کر رقم بٹور رہے تھے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چھاپے کے دوران ملزمان سے 21 پاسپورٹس، 2 لیپ ٹاپ اور ایک کمپیوٹر برآمد کیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کے کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس سے پاسپورٹ درخواست گزاروں کا ریکارڈ بھی برآمد ہوا جبکہ ان کے قبضے سے مختلف ممالک کی کرنسی بھی ملی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایف آئی اے نے واضح کیا ہے کہ پاسپورٹ ایجنٹ مافیا کے خلاف ملک گیر کارروائیاں جاری ہیں اور تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔