امپورٹ ڈیوٹی میں تخفیف کے بعد پاکستان میں لگژری گاڑیوں کی قیمت میں بڑی کمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
عالمی سطح پر لگژری گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان میں لگژری ایس یو وی ماڈلز لیکسسایل ایکس 570 اور ایل ایکس 600 کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔
حکومت کی جانب سے درآمدی ڈیوٹی (RD) میں 40 فیصد اور اضافی کسٹمز ڈیوٹی (ACD) میں ایک فیصد کمی کے بعد ان ماڈلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
کمی کی وجوہاتحکومت کی جانب سے درآمدی ڈیوٹی میں یہ کمی ایک اہم قدم ہے جو نہ صرف مقامی خریداروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی بلکہ اس سے لگژری گاڑیوں کے صارفین کی تعداد میں بھی اضافے کی امید کی جا رہی ہے۔ اگرچہ اضافی کسٹمز ڈیوٹی میں کمی کا اثر کم نظر آ رہا ہے لیکن مجموعی طور پر قیمتوں میں کمی ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔
یہ کمی خاص طور پر ایسے صارفین کے لیے فائدہ مند ہوگی جو لکسیس ایل ایکس600 اور ایل ایکس 570 جیسے لگژری ماڈلز خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان ماڈلز کی جدید خصوصیات، شاندار ڈیزائن اور بہترین آف روڈ صلاحیتیں صارفین کو مزید راغب کر سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کمی لیکسس کے شوقین افراد کے لیے ایک سنہری موقع ثابت ہو سکتی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ قیمتوں میں کمی ملک میں لگژری گاڑیوں کی مارکیٹ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ اس سے نہ صرف مقامی مارکیٹ میں مقابلہ بڑھے گا بلکہ صارفین کے لیے زیادہ انتخاب بھی ممکن ہو گا۔
دوسری جانب عالمی سطح پر لگژری گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم پاکستان میں اس کمی کے باعث صارفین کے لیے بہترین وقت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لگژری گاڑیاں لگژری گاڑیوں کی قیمت میں کمی لیکسس لیکسس سستی ہوگئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لگژری گاڑیاں لیکسس کی قیمتوں میں کے لیے
پڑھیں:
کیا موٹر سائیکلز کے لیے ای ٹیگ کی ضرورت نہیں؟
اسلام آباد کی انتظامیہ شہر میں داخل ہونے والی ٹریفک کو منظم کرنے اور گاڑیوں کی درست شناخت کے لیے مرحلہ وار ای ٹیگ اور ایم ٹیگ نظام متعارف کرا رہی ہے۔
ابتدائی مرحلے میں صرف گاڑیوں کو ای ٹیگ جاری کیے جا رہے ہیں، جبکہ آئندہ دنوں میں اس نظام کا دائرہ مزید بڑھایا جائےگا۔
مزید پڑھیں: گاڑیوں پر ای ٹیگز، ایم ٹیگز لگانا اور شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا کیوں ضروری؟ وزیراطلاعات نے بتا دیا
ای ٹیگنگ کہاں سے ہوگی؟ اس کا طریقہ کار کیا ہے؟ جہاں شہریوں کے دماغ میں یہ سوالات ہیں۔ وہیں ایک یہ سوال بھی گردش کررہا ہے کہ کیا یہ پابندی موٹر سائیکلوں پر بھی لاگو ہوگی؟
’ابھی تک ای ٹیگ نظام 4 پہیوں والی گاڑیوں پر نافذ کیا جارہا ہے‘اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بلال اعظم نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ای ٹیگ نظام صرف 4 پہیوں والی گاڑیوں پر نافذ کیا جا رہا ہے اور یہی پائلٹ فیز کا حصہ ہے۔
ان کے مطابق ابتدائی مرحلے میں 2 مقامات ایکسائز آفس ایچ ایٹ اور کچنار پارک آئی ایٹ پر ای ٹیگنگ کا عمل جاری ہے، جبکہ مزید مراکز 18 نومبر سے بحال ہو جائیں گے۔ اس کے ذریعے شہریوں کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے اور نظام کی افادیت کو جانچا جا رہا ہے۔
شہریوں کی بڑی تعداد یہ سمجھنے میں کنفیوژن کا شکار ہے کہ آیا انہیں اپنی موٹرسائیکلوں کے لیے بھی فوری طور پر ٹیگ بنوانا ہوگا یا نہیں؟
’موٹرسائیکلوں کے لیے ٹیگنگ کا الگ منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے‘موٹر بائیکس کے حوالے سے سوال پر بلال اعظم نے وضاحت کی کہ موٹرسائیکلوں کے لیے ٹیگنگ کا الگ منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے، تاہم اسے فوری طور پر شروع نہ کرنے کی بڑی وجہ موسمی اثرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکلوں پر عام ای ٹیگ اسی طرح نہیں لگایا جا سکتا جیسے گاڑیوں پر لگایا جاتا ہے، کیونکہ بارش یا پانی لگنے سے ٹیگ کے اترنے، خراب ہونے یا پھٹ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
’اسی وجہ سے محکمہ اس بات پر غور کررہا ہے کہ موٹر سائیکل پر ٹیگ کس جگہ اور کس میٹیریل کے ساتھ لگایا جائے تاکہ وہ موسم کی سختی میں بھی محفوظ رہے اور سسٹم اسے درست طور پر پڑھ سکے۔‘
انہوں نے بتایا کہ موٹرسائیکلوں کے لیے ٹیگنگ کا حتمی طریقہ کار تیار کیا جا رہا ہے، اور جیسے ہی موزوں تکنیکی حل طے پا جائے گا، موٹر سائیکلوں کے لیے بھی ٹیگنگ کا مرحلہ شروع کردیا جائے گا۔
ای ٹیگ حاصل کرنے کے لیے گاڑی مالک کے پاس کونسی دستاویزات ہونی ضروری ہیں؟ایک مذید سوال پر بلال اعظم نے بتایا کہ ای ٹیگ حاصل کرنے کے لیے گاڑی کے مالک کے پاس گاڑی کے تمام کاغذات، رجسٹریشن کارڈ اور شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے۔
’یہ ٹیگ خاص کوڈ شناختی نمبر پر مبنی ہوتا ہے اور محکمہ ایکسائز کے ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے تاکہ گاڑی کی معلومات اور مالک کی تصدیق کی جاسکے۔ اس کے علاوہ نئے ٹیگ کو شہر کی نگرانی کرنے والے نظام (سیف سِٹی) کے ساتھ بھی جوڑا جائے گا، اور اس کی فیس 250 روپے ہے۔ ‘
یہ بھی پڑھیں: موٹر وے ایم ٹیگ کی حامل گاڑیوں کو نیا ای ٹیگ لگانے کی ضرورت نہیں، ڈائریکٹر ایکسائز اسلام آباد کی وضاحت
اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ مرحلہ وار نظام اس لیے اختیار کیا جا رہا ہے تاکہ شہر میں داخل ہونے والی ٹریفک کو منظم طریقے سے ڈیٹا بیس میں لایا جا سکے۔
واضح رہے حکام کا کہنا ہے کہ اس نظام سے نمبر پلیٹس کی جعل سازی یا تبدیلی جیسے مسائل کافی حد تک کم ہوں گے کیونکہ جعلی ٹیگز سسٹم میں پڑھ ہی نہیں سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ٹریفک پولیس اسلام آباد انتظامیہ ای ٹیگ ایم ٹیگ موٹرسائیکل ای ٹیگز وی نیوز