مہنگائی کی ستائی مظلوم عوام پر حکومت نے پیٹرول بم گرا دیا، پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
مہنگائی کی ستائی مظلوم عوام پر حکومت نے پیٹرول بم گرا دیا، قیمتوں میں بڑااضافہ کردیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن وزارتِ خزانہ نے جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 43 پیسے سے بڑھ کر 266 روپے 79 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 262 روپے 59 پیسے سے بڑھ کر 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ زرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں 2 روپے 50 پیسےکاربن لیوی عائد جبکہ پیٹرول پر لیوی 78روہے 52 پیسے کم کر دی گئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی74 روپے 51 پیسے مقررکردی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر قیمتوں میں کی قیمت
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ ‘ آٹے کی فی کلو قیمت میں3روپے کا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-01-6
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ میں گندم کے وافر سرکاری و نجی ذخائر کے باوجود گندم اور آٹے کی تھوک و خوردہ قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا رحجان پیدا ہوگیا ہے۔ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فرید قریشی نے صحافیو ں کو بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے 22 ستمبر کو فی کلو گرام آٹے کی تھوک قیمت 94روپے اور خوردہ قیمت 98روپے مقرر کی گئی تھی لیکن گزشتہ چند روز میں گندم کی فی کلو تھوک قیمت 86روپے سے بڑھ کر 93روپے کی سطح پر آنے سے ڈھائی نمبر اور فائن آٹے کی فی کلو ریٹیل قیمتوںمیں3روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلور ملوں سے اگر مقررہ 94روپے فی کلو کے حساب سے آٹا سپلائی ہو تو ریٹیلرز 98روپے فی کلو کے حساب سے آٹا فروخت کر سکتے ہیں۔ فی الوقت فلور ملیں زائد قیمتوں پر آٹا سپلائی کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے خوردہ سطح پر آٹے کی قیمتوں میں من مانے انداز میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا ہے۔فرید قریشی کا کہنا تھا کہ فلور ملوں کی ایکس ملز فی کلو گرام ڈھائی نمبر آٹا 104روپے اور فائن آٹا حکومت کے مقررہ 100روپے کی قیمت کے برخلاف 112روپے میں فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اپنی رٹ قائم کرے۔دوسری جانب، آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالجنید عزیز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی کلو گرام گندم کی اوپن مارکیٹ قیمت میں 7روپے کے اضافے سے 93روپے کی سطح پر آگئی ہیں لیکن اس کے باوجود مقامی فلور ملیں فی کلو گرام ڈھائی نمبر بلحاظ کوالٹی 100روپے سے 101روپے میں سپلائی کر رہے ہیں جبکہ فائن آٹا 107روپے تا 107روپے 50پیسے میں فراہم کر رہے ہیں۔عبدالمجید عزیز کا کہنا ہے کہ فی الوقت گندم کا کوئی بحران نہیں ہے لیکن اس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ طلب و رسد کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی غیر اعلانیہ صوبہ بندی برقرار ہے لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت کے پاس فی الوقت 1کروڑ 30لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں جبکہ نجی شعبے اور فلور ملوں کے پاس بھی گندم کے ذخائر موجود ہیں البتہ سندھ کی فلور ملوں کو دسمبر اور جنوری میں گندم کے وافر ذخائر کی ضرورت پڑے گی۔