پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ، نئی قیمتوں کا اطلاق آج سے
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
وفاقی حکومت نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کی روشنی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج یکم جولائی 2025 سے ہو گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق:
ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
پرانی قیمت: 262.
نئی قیمت: 272.98 روپے فی لیٹر
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اہم فیصلہ، پیٹرولیم لیوی کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل
پیٹرول (MS) کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
پرانی قیمت: 258.43 روپے فی لیٹر
نئی قیمت: 266.79 روپے فی لیٹر
حکومت کے مطابق یہ اضافہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ملکی مالی ضروریات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا پیٹرولیم مصنوعاتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوگرا پیٹرولیم مصنوعات روپے فی لیٹر کی قیمت گیا ہے
پڑھیں:
اب چاندی بھی عوام کی پہنچ سے دور
پاکستان میں سونے کی قیمتوں کے بعد اب چاندی کی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جو سرمایہ کاروں اور صارفین دونوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ ملکی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت مختلف عوامل جیسے بین الاقوامی طلب و رسد، ڈالر کی قدر، مہنگائی، عوامی مانگ اور حکومتی پالیسیوں پر منحصر ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔
مختلف بڑے شہروں بشمول کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں چاندی کی قیمتیں تقریباً یکساں ہیں، جہاں 10 گرام چاندی کی قیمت تقریباً 4,389 روپے جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 5,114 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔
چاندی کو نہ صرف زیورات بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے بلکہ اسے محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، چاندی مہنگائی کے خلاف ایک مضبوط ہیج (حفاظتی اثاثہ) ہے، کیونکہ مہنگائی میں اضافہ ہونے پر چاندی کی قیمتیں بھی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔
مزید برآں، چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، جہاں قیمت میں وقتی اتار چڑھاؤ کے باوجود، طویل عرصے میں اچھی آمدنی ممکن ہے۔ سونے کے مقابلے میں چاندی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کم خطرناک سرمایہ کاری تصور کی جاتی ہے۔
موجودہ عالمی اور مقامی صورتحال کے پیش نظر چاندی کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ چاندی کی مارکیٹ پر نظر رکھیں تاکہ بہتر موقع پر سرمایہ کاری کی جا سکے۔