پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ 15 روز کے لئے پٹرول کی قیمت میں 8.36 روپے کا اضافہ کر دیا گیا، ڈیزل کی قیمت 10.39 روپے فی لٹر بڑھا دی گئی۔
ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔
حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا، پیٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے ہوگئی۔
جارہ کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں 2 روپے 50 پیسے کاربن لیوی عائد کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول پر لیوی کم کرکے 75 روپے 52 پیسے فی لیٹر کردی گئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر قیمتوں میں مصنوعات کی کے مطابق کی قیمت
پڑھیں:
کراچی میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے تک اضافے کا امکان
سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ڈیری فارمز نے کراچی میں دودھ کی سرکاری قیمت میں 40 روپے فی لیٹر تک اضافے کا مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شمالی علاقوں اور پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر ڈیری فارمز نے انوکھی منطق اپناتے ہوئے کمشنر کراچی سے قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔
کمشنر کراچی کے دفتر میں ڈیری فارمز کا اجلاس ہوا جس میں ڈیری فارمز نے کمشنر کراچی پر قیمتوں میں اضافے کے لیے دبائو بڑھاتے ہوئے اجلاس کے دوران ہی دھرنا دیا اور نئی قیمت کا نوٹی فکیشن فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں کمشنر کراچی نے سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے تک فیصلہ ٹال دیا۔ کمشنر کراچی سید حسن نقی کے زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں میں ڈیرئ فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے یک زبان ہوکر دودھ کی سرکاری قیمت میں 34 سے 40 روپے لیٹر اضافے کا مطالبہ کیا۔
ڈیری فارمرز نے حالیہ سیلاب سے مویشیوں اور چارے کی دستیابی کے مسائل کو جواز بنایا اور پیداواری تخمینہ 271 روپے ظاہر کیا جبکہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے بھی 35 روپے فی لیٹر اضافے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس کے دوران جب کوسٹنگ کی گئی تو فی لیٹر دودھ کی لاگت 271 روپے سامنے آئی۔ اس پر انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی تجویز زیر غور آئی مگر کچھ وجوہات کی بنا پر کمشنر کراچی نے فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور اجلاس کو درمیان میں ہی ختم کر دیا گیا۔
اجلاس میں دودھ کی سپلائی چین میں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی بالخصوص زنگ آلود ٹنکیوں کے استعمال کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کئی سال سے زیر التوا اس معاملے پر عمل کرکے زند آلود ٹنکیوں کو متروک کرنے کی کوئی حتمی مدت پر آمادہ نہیں ہوئے۔
ادھر شہر بھر میں آلودہ، ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری دودھ کی فروخت کی روک تھام پر بھی ڈیری فارمرز ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی نمائندہ تنظیمیں کسی قسم کی یقین دہانی نہ کروا سکیں۔
غیر معیاری ملاوٹ شدہ دودھ کے نمونوں کی رپورٹ آنے تک قیمت میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے پر ڈیرئ فارمرز ہول سیلرز اور ریٹیلرز بپھر گئے اور کمشنر ہاؤس میں ہی دھرنا دے ڈالا جو بعد ازاں فالو اپ اجلاس کی یقین دہانی پر ختم کردیا گیا۔
اجلاس میں شریک صارفین کے نمائندوں نے توجہ دلائی کہ موسم سرما کی آمد قریب ہے اس دوران دودھ کی طلب کم اور پیداوار بڑھ جاتی ہے اس مدت کے دوران سالانہ بندھی والی دکانیں بدستور مقررہ قیمت پر دودھ فروخت کرتی ہیں تاہم ہول سیل مارکیٹ سے خرید کر دودھ فروخت کرنے والے دکاندار قیمتوں میں کمی کر دیتے ہیں اس لیے موسم سرما کی دوران طلب و رسد کا کوئی مسئلہ نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے کہ کمشنر کراچی نے جون 2024 میں دودھ کی فی لیٹرقیمت کا تعین 220روپےکیا گیا تھا
ریٹیلرزکیلئےدودھ کی قیمت 220روپےلیٹرمقررکی گئی تھی ڈیری فارمرزکیلئے195روپےہول سیلرزکیلئےقیمت205روپےمقررکی گئی تھی۔