عمران خان کو مائنس کیا جارہا ہے، علی امین گنڈاپور ایم پی ایز کو لے کر اڈیالہ کے باہر بیٹھ جائیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کو مائنس کرنے کی کوشش کررہی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ایم پی ایز کو لے کر اڈیالہ جیل کے باہر آکر بیٹھ جائیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ وہ ایم پی ایز کو لے کر اڈیالہ جیل آئیں گے، اس لیے ہم ان کا انتظار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جب اراکین اسمبلی اڈیالہ جیل کے باہر آکر بیٹھ جائیں گے تو اس کا اثر پڑےگا، عمران خان نے تو کہا ہے کہ عدالتوں میں جائیں اور اسمبلیوں میں قراردادیں پیش کریں۔
ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے کہاکہ حکومت عمران خان کو مائنس کرنے کی کوشش کررہی ہے، میں نہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہاکہ ان تمام رکاوٹوں کا مقصد مجھے سیاسی طور پر مائنس کرنا ہے۔ میں نے 26 ویں آئینی ترمیم پر بات کی تھی، جس کے اثرات اب سب کے سامنے آ رہے ہیں۔ اگر آپ لوگوں کا ووٹ چوری کرلیں اور کہیں کہ ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں، تو یہ مارشل لا ہی ہے۔ اگر عدلیہ کو حکومت کا محکمہ بنا دیا جائے اور ججوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے وہ جاری رہا تو ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو جائےگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے 10 محرم الحرام کے بعد پارٹی کو حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کی ہدایت کردی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف علیمہ خان عمران خان مائنس وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بانی پی ٹی ا ئی پاکستان تحریک انصاف علیمہ خان وی نیوز اڈیالہ جیل علیمہ خان نے کہاکہ کے باہر
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا، انہوں نے صوبے میں امن و امان کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عرفان سلیم اور عائشہ بانو کو آگے کہیں پر اکاموڈیٹ کریں گے، عرفان سلیم اور عائشہ بانو سمیت کسی کو بھی شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بنی گالہ نیلامی کی خبر جب آئی تو میں نے لیگل گروپ میں شیئر کر دی، بعد میں نیب نے بھی وضاحت کی کہ یہ پراپرٹی بانی پی ٹی آئی کی نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی کی پراپرٹی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک چلانے کے لیے وہ خود کافی ہیں، ان کے بیٹوں کو آنے کی ضرورت نہیں، اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو ان کا اچھا استقبال ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے ساتھ ڈائریکٹ ڈیل نہیں کرتے، ان کے ساتھ فیملی والے رابطے میں ہوتے ہیں، ہم نے ان سے کوئی بات چیت نہیں کی نہ ان کا ہمیں پتہ ہوتا ہے۔ پارٹی کبھی بھی بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے ساتھ رابطے میں نہیں رہی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا مطلب تھا کہ صوبے میں آپریشن نہ ہو، صوبائی حکومت آپریشن کے حق میں نہیں ہے، گرینڈ الائنس ابھی تک 6 پارٹیوں پر مشتمل ہے، لیکن وہ گرینڈ الائنس میں شامل نہیں ہوئے۔بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتجاج کے لیے پورا ملک نکل آیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے لانگ مارچ سے منع کیا تھا، گرینڈ الائنس میں مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی۔