نادیہ خان محلے کی عورت بن کر نہ چیخیں، وقار سے بات کریں: ثروت گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکارہ اور سماجی کارکن ثروت گیلانی نے حال ہی میں میزبان نادیہ خان کے رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ساتھی فنکاروں کے خلاف جس انداز میں بول رہی ہیں، وہ ناصرف غیر مناسب ہے بلکہ فنکار برادری کی بےتوقیری بھی ہے۔
نادیہ خان نے حالیہ دنوں میں بھارت اور پاکستان کے تناؤ کے بعد پاکستانی فنکاروں فواد خان، ہانیہ عامر، راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم پر تنقید کی تھی کہ انہوں نے کھل کر بھارت کے خلاف مؤقف نہیں اپنایا۔
نادیہ نے بالی ووڈ میں کام کرنے والے تمام فنکاروں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کافی سخت الفاظ استعمال کیے۔
اپنے نپے تلے بیانات اور مہذب انداز کے لیے مشہور ثروت گیلانی نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے ہی فنکاروں کو نیچا دکھا کر کیا ثابت کر رہی ہیں؟ میں نے نادیہ خان کو چیختے ہوئے دیکھا جیسے وہ اپنے اسٹاف سے بات کر رہی ہوں، یہ بالکل مناسب نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے سی والے کمرے میں بیٹھ کر دوسروں کو تنقید کا نشانہ بنانا آسان ہوتا ہے، کیا وہ خود سڑکوں پر نکلی تھیں؟ ہم میں سے بہت سے لوگ نکلے۔
انہوں نے کہا کہ آپ ان فنکاروں سے پاکستان کے حق میں پوسٹ کرنے کی درخواست ضرور کریں، مگر عزت اور وقار کے ساتھ محلے کی عورت بن کر جھگڑا مت کریں۔
ثروت کا مؤقف تھا کہ موجودہ حالات میں فنکاروں کو ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے بجائے، متحد ہو کر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک کام کرنے والے فنکاروں کو بدنام کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا بلکہ قوم کی یکجہتی متاثر ہوتی ہے۔
مزیدپڑھیں:گوجرانوالہ: مضر صحت کھانا، انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کا ایک اور بچہ جاں بحق، تعداد 3 ہوگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فنکاروں کو نادیہ خان کہا کہ
پڑھیں:
ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
صدر نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستی، امن اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا، جمہوریہ اسلامی ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے، حکومت کے آغاز سے ہی کچھ بدخواہ قوتیں اس مثبت سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے نئے آسٹریا کے سفیر فردریش اشتیفت سے اسنادِ سفارت وصول کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے آپ ایران کی ایک درست، منصفانہ اور حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کریں گے اور غلط اور گمراہکن پروپیگنڈے کو بے اثر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ تسنیم کے مطابق صدر پزشکیان نے ایران اور آسٹریا کے درمیان طویل، مثبت اور تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے روابط ہمیشہ دوستانہ، تعمیری اور باہمی احترام پر قائم رہے ہیں، اور ایران ہر شعبے میں ان تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔
صدر نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستی، امن اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا، جمہوریہ اسلامی ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے آغاز سے ہی کچھ بدخواہ قوتیں اس مثبت سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ پزشکیان نے مغربی دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک بے بنیاد اور جھوٹے الزامات اور میڈیا مہمات کے ذریعے ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں، حالانکہ ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھا، ہمارا جوہری پروگرام ہمیشہ عوام کی صنعتی، طبی، زرعی، سائنسی اور تکنیکی ضروریات کی تکمیل کے لیے پُرامن مقاصد کے تحت جاری رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سفیر اپنے مشاہدے کی بنیاد پر ایران کی درست اور منصفانہ تصویر پیش کرے تاکہ ایران کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا سدِباب ہو سکے۔ صدر پزشکیان نے داخلی سطح پر مختلف اقوام اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور یکجہتی بڑھانے کی حکومتی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے اور دنیا میں بھی ایسے ہی احترام، تعاون اور تعمیری تعلقات کا خواہاں ہے اور ہم پڑوسی ممالک کی علاقائی خودمختاری کے مکمل حامی ہیں۔ نئے آسٹریائی سفیر فردریش اشتیفت نے اپنے صدر کے گرمجوش سلام پہنچاتے ہوئے کہا کہ میری پہلی سفارتی تعیناتی بھی ایران میں تھی اور وہ دور برجام مذاکرات کا زمانہ تھا، امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی نے اس عمل کو تلخ نتیجے تک پہنچایا۔
سفیر نے کہا کہ حالیہ ایرانی سرزمین پر حملوں نے مجھے، جو ایران کا دوست ہوں، گہرے دکھ اور افسوس میں مبتلا کیا، آسٹریا نے کبھی ایسے اقدامات کی تائید نہیں کی اور ہمیشہ مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریا ہر وقت مذاکرات کی میزبانی اور سفارتی عمل کی حمایت کے لیے تیار ہے۔ سفیر نے مزید کہا کہ میں ایران کے ساتھ ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے اپنی پوری کوشش کروں گا، امید ہے آنے والے برس دنیا کے لیے، خصوصاً ایران اور اس کے عوام کے لیے، امن، استحکام اور ترقی کا باعث ہوں۔