وفاقی حکومت کا 5لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے فیصلہ برقرار
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت چینی درآمد سے متعلق اجلاس میں 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔
نائب وزیراعظم کی سربراہی میں اسٹئیرنگ کمیٹی کا فالو اپ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے، چینی درآمد اور ٹی سی پی اور نجی شعبے کے ذریعے کی جائے گی۔ چینی درآمد کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں وزیر برائے قومی و غذائی تحفظ اور تینوں صوبوں کے چیف سیکریٹریز سمیت وفاقی و صوبائی سیکریٹریز بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران نائب وزیراعظم نے کہا کہ ضروری اشیا کی مناسب نرخوں پر فراہمی اور عوام کو ریلیف دینا حکومت کی ترجیح ہے۔
واضح رہےکہ موجودہ حکومت نےجون سے لے کر اکتوبر 2024 کے دوران مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور آخری بار اکتوبر میں5لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
وفاقی حکومت نے چینی کی برآمد کے وقت فیصلہ کیا تھا کہ چینی کی ریٹیل قیمت ایک 145 روپے 15 پیسے فی کلو سے زیادہ ہونے پر چینی کی ایکسپورٹ فوری روک دی جائے گی تاہم دسمبر 2024 سےفروری 2025 کے دوران چینی برآمد بھی ہوتی رہی اور قیمتیں بھی اسی دوران مسلسل بڑھتی رہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میٹرک ٹن چینی چینی درا مد کے دوران
پڑھیں:
حکومت کا بجلی کے گھریلو صارفین کو ایک اور ریلیف دینے کا فیصلہ
حکومت نے گھریلو صارفین کیلیے بجلی کے بلوں میں شامل الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ توانائی اویس لغاری نے تمام وزرائے اعلیٰ کو خط ارسال کر دیے جس میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2025 سے بجلی بلوں کے ذریعے صوبائی "الیکٹریسٹی ڈیوٹی" کی وصولی بند ہو گی۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنا چاہتے ہیں، بلوں میں متعدد چارجز اور ڈیوٹیوں سے صارفین الجھن کا شکار ہیں۔
خط میں وفاقی وزیر نے بجلی کے نرخ کم کرنے کے حکومتی اقدامات بھی اجاگر کیے۔ وفاقی وزیر نے خط میں آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی، سرکاری پاور پلانٹس کا ROE کم کرنے پر کام جاری رکھنے کا زکر کیا۔
اویس لغاری نے لکھا کہ بل صرف بجلی کے اصل خرچ کو ظاہر کریں، یہی ہمارا ہدف ہے، صوبے متبادل ذرائع سے ڈیوٹی وصولی کے طریقے تجویز کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت اضافی چارجز کا خاتمہ اور صارفین سے بلوں کے ذریعے صرف بجلی کی قیمت وصول کرنا چاہتی ہے۔