data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ : واجد حسین انصاری) حکومت سندھ نے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کے احکامات کی روشنی میں مزدور کی کم از کم اجرت میں اضافے سے متعلق اہم پیش رفت شروع کردی ہے اور صوبائی محکمہ محنت نے سندھ میں مزدور کی ماہانہ اجرت کم ازکم 42ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ذرائع کے مطابق سندھ میں مزدور کی کم ازکم اجرت میں اضافے کے لئے محکمہ محنت سندھ نے اہم پیش رفت شروع کردی ہے اور محکمے کی جانب سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لئے باقاعدہ خط لکھ دیاگیا ہے جس میں کم ازکم ماہانہ اجرت 42ہزار روپے کرنیکی سفارش کی گئی ہے۔مزدوروں کی کم از کم تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ مینیمم ویج بورڈ ایکٹ کے تحت بورڈ میٹنگ میں ہوگا جس کا اجلاس (آج) بدھ کو کراچی میںطلب کرلیاگیا ہے۔محکمہ محنت سندھ کے تحریر کردہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی موجودہ شرح کا سب سے زیادہ اثر ورکنگ کلاس پرہوا ہے۔اس لئے اب مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت میں اضافہ ضروری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مینیمم ویج بورڈ کے اجلاس میں میں صنعتی انجمنوں،مالکان کے نمائندے اور لیبر لیڈرز شریک ہوں گے جبکہ سندھ حکومت کی نمائندگی محکمہ لیبر کیافسران کریں گے۔مینیمم ویج بورڈ ہنرمند اور غیر ہنرمند افرادی قوت کی اجرت کاتعین کرے گا۔واضح رہے کہ اس وقت سندھ میں مزدور کی کم ازکم اجرت 37500 روپے ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی حالیہ بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ اس میں اضافہ کیا جائے گا۔ صوبہ خیبرپختونخواہ کی حکومت نے چار ہزار روپے کے اضافے سے کم ازکم اجرت 40000روپے مقرر کی ہے جبکہ پنجاب میں مزدور کی اجرت تین ہزار روپے بڑھا کر چالیس ہزار روپے کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں مزدور کی مزدور کی کم

پڑھیں:

عدالتی فیسوں میں اضافے پر سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ بار آمنے سامنے 

عدالتی فیسوں میں حالیہ اضافے کے معاملے پر سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے درمیان اختلاف پیدا ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ فیسوں میں اضافہ بار سے مشاورت کے بعد کیا گیا، لیکن سپریم کورٹ بار نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے اعلامیے کے مطابق، عدالتی فیسوں میں اضافے کے حوالے سے ان سے کوئی مشورہ نہیں لیا گیا اور نہ ہی رولز میکنگ کمیٹی کے ساتھ کوئی اجلاس ہوا۔ اگر ایسا کوئی اجلاس ہوا ہے تو اس کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں۔
بار کا کہنا ہے کہ انہیں کسی ایسی کمیٹی کا علم نہیں جو عدالتی فیسوں سے متعلق مسائل کے حل کے لیے بنائی گئی ہو۔
سپریم کورٹ بار نے فیسوں میں اضافے کو انصاف تک عوام کی رسائی میں رکاوٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سستا اور فوری انصاف دینے کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔ بار نے مطالبہ کیا ہے کہ فیسوں میں کیا گیا اضافہ فوراً واپس لیا جائے۔

 

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت
  • محکمہ ٹرانسپورٹ کا کرایوں میں 5 فیصد تک کمی کا فیصلہ
  • عوام کیلئے خوشخبری:محکمہ ٹرانسپورٹ کا کرایوں میں کمی کا اعلان
  • حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان
  • ملک بھر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گیا
  • پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان، نئی قیمتیں کیا ہوں گی؟
  • عدالتی فیسوں میں اضافے پر سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ بار آمنے سامنے 
  • کراچی: 18 سے 23 اگست کے دوران مون سون بارشوں کا نیا اسپیل متوقع
  • ڈیزل سستا، پیٹرول کی قیمت میں اس بار کتنے روپے کا اضافہ ہوگا؟ عوام کے لئے بڑی خبرآگئی
  • گورنر سندھ کی بانی ایم کیو ایم کی واپسی سے متعلق بیان کی وضاحت