شریعت محمدی ؐکے خلاف کوئی نظام قبول نہیں،حمیداللہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( پ ر ) سابق امیر ضلع و رکن سندھ اسمبلی حمیداللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو اللہ پاک کی حاکمیت اور شریعت محمدی کے خلاف کوئی نظام قبول نہیں، قرآن کریم نبی کریم صلی اللہ وسلم کا زندہ معجزہ ہے جس کی حفاظت کا وعدہ اللہ نے قیامت تک لیاہے تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مسلمانوں نے اس قرآن پر عمل کیا تو تعداد میں کم ہو جانے کے باوجود عالم کفر پر غالب رہے ۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کے زوال کا سبب قرآنی تعلیمات سے دوری ہے ، اگر ہم قرآن کریم سے اپنا رشتہ استوار کرلیں تو ایک مرتبہ پھر اس دنیا پر حکمرانی کرسکتے ہیں اور وہی عروج پاسکتے ہیں جو کسی زمانے میں امت کا خاصہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم مشکل میں، تکلیف میں ہوتے ہیں یا قرآن وقسم کھانے کی ضرورت ہوتی ہے تو پھر قرآن سب کو یاد آتا ہے آج دنیا میں امت مسلمہ کے ڈیڑھ ارب سے زاید مسلمان،57 اسلامی ملکوں کے 80 لاکھ فوج موجود ہے لیکن اللہ کے کلام پر عمل نہیں۔ جس کی وجہ سے عالم کفر ہمیں للکار رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ UC 3 مومن آباد ضلع سائٹ کے ڈیرہ حاجی سیف الرحمن میں محفل درس قرآن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر ضلع سائٹ سید سلطان روم نے تمام ذمے داران اور کارکنان سے ممبر سازی شروع کرنے اور ہربلاک کوڈ کے سطح پر جلد سے جلد عوامی کمیٹیوں کے قیام پر امیر جماعت اسلامی پاکستان کی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جماعت اسلامی کے رہنمائوں کا رئیس علی محمد نظامانی کی وفات پر اظہار تعزیت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-08-5
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ،جنرل سیکرٹری محمد یوسف، سینئر رہنمااسد اللہ بھٹو، اورسیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا نے سندھ کی سیاسی و سماجی شخصیت رئیس علی احمد نظامانی کے انتقال پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کیلیے صبر جمیل کی دعا کی ہے یاد رہے کہ مرحوم کے نانا مولانا شفیع محمد نظامانی نے جامعہ منصورہ کو 300 ایکڑ زمین عطیہ کی تھی مرحوم منصورہ اور گرد و نواح میں ایک مؤثر اور معتبر شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جاتے تھے۔