پختونخوا؛ محکمہ صحت کے پبلک ڈیلنگ دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے پبلک ڈیلنگ دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور میں ہونے والے محکمانہ جائزہ اجلاس کے دوران خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے عوامی ڈیلنگ سے متعلق تمام دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد عملے کی نگرانی کو مؤثر بنانا اور دفتری امور میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹس (ایم ایس) اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز) کے دفاتر میں کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ محکمہ صحت کے سیکرٹریٹ اور تمام ڈائریکٹوریٹس میں بھی 15 دن کے اندر اندر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں تاکہ اعلیٰ سطحکی دفتری نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔
اجلاس میں انتظامی پوسٹوں پر تقرریوں کے لیے بھی اہم فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت اب تمام تقرریاں شفاف طریقہ کار سے ہوں گی۔ اس مقصد کے لیے ایک پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جو ہر خالی پوسٹ کے لیے 3امیدواروں کے نام تجویز کرے گی، جن کا مکمل انٹرویو لینے کے بعد میرٹ پر تقرری کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
مشیر صحت احتشام علی نے واضح کیا کہ کوئی بھی تقرری سیاسی سفارش یا کسی قسم کے اثر و رسوخ کی بنیاد پر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ محکمہ صحت میں شفافیت، میرٹ اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جا رہے ہیں اور ان فیصلوں پر سختی سے عمل درآمد ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی سی ٹی وی کیمرے دفاتر میں کے لیے
پڑھیں:
پنجاب میں احتجاج، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب میں جلسے ،جلوس، دھرنوں پر پابندی برقرار ہے،اس حوالے سے حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر موجود پابندی میں ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے تحت توسیع کی گئی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ اسی طرح پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے تحت لاو ¿ڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہے جبکہ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کےلیےکیا گیا۔
حکومت پنجاب نے دہشت گردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کیے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا کہ دفعہ 144 کے تحت پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔
اسی طرح سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں پابندی سے مثتنا ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ لاو ¿ڈ ا سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کےلیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کےلیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے اور شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کےلیے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور عوامی آگاہی کیلئے نوٹیفیکیشن کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔