پشاور:

خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے پبلک ڈیلنگ دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صوبائی دارالحکومت پشاور میں ہونے والے محکمانہ جائزہ اجلاس کے دوران خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے عوامی ڈیلنگ سے متعلق تمام دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس اقدام کا مقصد عملے کی نگرانی کو مؤثر بنانا اور دفتری امور میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹس (ایم ایس) اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز) کے دفاتر میں کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ محکمہ صحت کے سیکرٹریٹ اور تمام ڈائریکٹوریٹس میں بھی 15 دن کے اندر اندر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں تاکہ اعلیٰ سطحکی  دفتری نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔

اجلاس میں انتظامی پوسٹوں پر تقرریوں کے لیے بھی اہم فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت اب تمام تقرریاں شفاف طریقہ کار سے ہوں گی۔ اس مقصد کے لیے ایک پلیسمنٹ کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جو ہر خالی پوسٹ کے لیے 3امیدواروں کے نام تجویز کرے گی، جن کا مکمل انٹرویو لینے کے بعد میرٹ پر تقرری کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

مشیر صحت احتشام علی نے واضح کیا کہ کوئی بھی تقرری سیاسی سفارش یا کسی قسم کے اثر و رسوخ کی بنیاد پر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ محکمہ صحت میں شفافیت، میرٹ اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جا رہے ہیں اور ان فیصلوں پر سختی سے عمل درآمد ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سی سی ٹی وی کیمرے دفاتر میں کے لیے

پڑھیں:

خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت

خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت سامنے آگئی۔

سندھ پبلک سروس کمیشن کا کہنا ہے کہ اسامیوں کی تشہیر اور امتحانات ریگولیشنز 2023 کے تحت کیے جاتے ہیں۔ ایس پی ایس سی بھرتی عمل میں اہلیت کے معیار کی مکمل پاسداری ہے، جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس پی ایس سی بھرتی کا عمل صرف سندھ ڈومیسائل امیدواروں کے لیے ہے۔ دیگر صوبوں کے امیدوار قبول نہیں کیے جاتے، ایسی افواہوں کو مسترد کرتے ہیں۔

ایس پی ایس سی کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈومیسائل اور دیگر سرٹیفکیٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں ہے۔ ڈومیسائل اور پی آر سی کا اجرا صرف ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کا اختیار ہے۔

اپنے بیان میں ایس پی ایس سی نے کہا کہ امیدواروں کی ڈگری و ڈومیسائل کی تصدیق بھی ایس پی ایس سی نہیں کرتا۔ متعلقہ محکمہ ذمہ دار ہیں۔ امیدواروں کے اسناد کی جانچ انتظامی محکموں کی ذمہ داری ہے۔ آفر لیٹر سے پہلے تمام کوڈل کارروائیاں متعلقہ انتظامی محکمے مکمل کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت
  • محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی
  • محکمہ ٹرانسپورٹ کا کرایوں میں 5 فیصد تک کمی کا فیصلہ
  • عوام کیلئے خوشخبری:محکمہ ٹرانسپورٹ کا کرایوں میں کمی کا اعلان
  • ملک کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
  • خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا ٹورازم پولیس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ
  •  موبائل فون سروس معطل رکھنے کا فیصلہ  
  • کوئٹہ میں 15 اگست کو موبائل فون سروس معطل رکھنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کے دفاتر،ہوائی اڈوں اورپروازوں میں جشن آزادی کی تقریبات