کوئٹہ ،محکمہ واسا میں اقربا پروری عروج پر، یونین کا غیر قانونی بھرتیوں پر شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ ( آئی این پی ) واسا ایمپلائز یونین کوئٹہ کے جاری کردہ اعلامیہ میں یونین ہذا کے عہدے داران نے کہا کہ محکمہ واسا کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے مٹینگ میں ایک والمین کو گریڈ گیارہ میں فریش بھرتی کے آرڈرز کی منظوری لینا غیر قانونی اقدام ہے جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں انہوں نے کہا کہ یہ ملازم آٹھ ماہ قبل لواحقین کے کوٹہ پر بطور والمین کے پوسٹ پر بھرتی ہوا اور آٹھ ماہ کے بعد اس کو کلرک کے پوسٹ پر غیر قانونی طور پر لانا ادارے میں پڑھے لکھے ملازمین کے ساتھ نا انصافی ہے اور یہ کلرک کی پوسٹ پرموشن پوسٹ ہے اس پر ایک جونیئر والمین کے آرڈرز کرنا غیر قانونی عمل ہے جو کسی صورت ادارے کی مفاد میں نہیں عہدیداران نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ محکمہ ہذا میں اقربا پروری عروج پر ہے اپنے من پسند شخص کو راتوں رات ایک گریڈ سے گیارہ گریڈ میں لانا ایک عام سی بات بن گئی ہے یونین ہذا مطالبہ کرتی ہے کہ اس غیر قانونی آرڈر کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے اور تعلیم یافتہ ملازمین کو اس کی جگہ پرموشن دی جائے بصورت دیگر اس غیر قانونی اقدام کے خلاف احتجاج سمیت قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب میں کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کیلیے نکاح خواں کیلیے سخت اقدامات
محکمہ بلدیات پنجاب نے نکاح رجسٹراروں کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کے لئے احکامات جاری کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبے میں کم عمر کی شادیوں کے حوالے سے شکایات پر محکمہ بلدیات نے نکاح خواں حضرات کیلیے احکامات جاری کیے۔
محکمہ بلدیات کے احکامات کے تحت نکاح رجسٹراروں کا ٹیسٹ ہوگا جس میں 90 فیصد نمبر لینے والے نکاح خواں کو لائسنس جاری کیا جائے گا، جس کے بعد کوئی بھی نکاح رجسٹرار اپنی متعلقہ یونین کونسل کے علاوہ کسی یونین کونسل کا لائسنس نہیں رکھنے کا اہل نہیں ہوگا۔
محکمہ بلدیات کے مطابق کوئی بھی نکاح رجسٹرار جس کے خلاف کوئی بھی مقدمہ درج ہے وہ اب نکاح رجسٹرار نہیں بن سکے گا، کوئی بھی شخص جو سمارٹ فون اور انٹرنیٹ نہیں چلا سکتا وہ نکاح رجسٹرار بننے کا اہل نہیں ہو گا۔
احکامات کے مطابق کوئی بھی غیر کوالیفائیڈ شخص نکاح رجسٹرار نہیں رہے گا، جو نکاح رجسٹرار کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی ہو گی جبکہ نکاح رجسٹرار جو بھی نکاح پڑھائے گا اس کے ساتھ باقاعدہ دلہا دلہن کے کاغذات لگا کر متعلقہ یونین کونسل میں جمع کروائے گا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جو نکاح رجسٹرار 15 دن کے اندر نکاح پرت جمع نہیں کروائے گا اس کا لائسنس منسوخ اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہو گی۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ پنجاب نے نکاح رجسٹراروں، یونین کونسلز کے سیکرٹریز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو نگرانی کے طریقہ کار کے حوالے سے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔
گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ نکاح رجسٹرار اس بات کو یقینی بنائے گا کہ شادی کرنے والے فریقین کی عمر متعلقہ چائلڈ میرج قوانین کے مطابق ہے، نکاح رجسٹرار کم عمری کی شادی کے مشتبہ کیسیز کی یونین کونسل اور متعلقہ محکموں کواطلاع کرے گا۔
گائیڈ لائن کے مطابق نکاح نامے کی کاپی 15 روز کے اندر یونین کونسل کے سیکرٹری کو فراہم کی جائے گی، شادی کی رجسٹریشن کے لئے پارٹی کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات کی تصدیق کی جائے گی۔
چائلڈ میرج کے واقعہ کی رپورٹ کو حتمی شکل دے کر محکمہ کو ارسال کیا جائے گا۔