data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک مختلف شخص دکھائی دیے جب انہوں نے اپنے سروس پرووائیڈر کے بارے میں آن لائن شکایت کی۔ ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ وہ ملک بھر کے مذہبی رہنمائوں کے ساتھ کانفرنس کال کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے کال شروع نہیں کر سکے۔ریپبلکن صدر نے ایک پوسٹ میں کہا “AT&T اپنے آلات کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔یہ دوسری بار ہوا ہے۔ اگر AT&T کا باس، جو بھی ہو، ملوث ہو سکتا ہے، تو یہ بہت اچھا ہوگا، لائن پر ہزاروں لوگ موجود ہیں!”

اے ٹی اینڈ ٹی (امریکی ٹیلی فون اینڈ ٹیلی گراف کمپنی) نے کہا ہم نے وائٹ ہاو¿س سے رابطہ کیا ہے اور صورتحال کو سمجھنے اور اس کا جائزہ لینے کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاو¿س کے ایک اہلکار کے مطابق جسے عوامی طور پر بات کرنے کا اختیار نہیں تھا اور اس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، AT&T نے فوری طور پر رابطہ کیا۔ مسئلہ حل ہو گیا اور کال 20 منٹ کی تاخیر سے دوبارہ شروع ہوئی۔

AT&T نے رات کو پوسٹ کیے گئے ایک فالو اپ بیان میں کہا کہ “ایسا لگتا ہے کہ یہ خلل ہمارے نیٹ ورک کے نہیں بلکہ کانفرنس کال پلیٹ فارم کے مسئلے کی وجہ سے ہوا ہے۔ بدقسمتی سے اس کی وجہ سے تاخیر ہوئی اور ہم اس مسئلے کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے تن دہی سے کام کر رہے ہیں تاکہ ہم مستقبل میں ہونے والی رکاوٹوں کو روک سکیں۔”

ٹرمپ اپنی شکایات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے میں شاید ہی کبھی کتراتے ہیں، چاہے ان کا ہدف غیر ملکی رہنما، میڈیا تنظیمیں، منتخب اہلکار یا ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں ہوں۔ جو کال انہوں نے کرنے میں دیر کی تھی وہ ان کے عوامی طور پر جاری کردہ شیڈول میں نہیں تھی۔اس کال میں عیسائی، یہودی اور مسلم عقائد کے 8,000 سے 10,000 رہنمائوں نے شرکت کی۔ وائٹ ہاو ¿س کی طرف سے مذہبی رہنمائوں کے ساتھ ہونے والی باقاعدہ بات چیت کے سلسلے میں یہ پہلا واقعہ تھا۔

کال کے دوران اہلکار کے مطابق ٹرمپ نے تقریباً 15 منٹ تک بات کی اور اپنے ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں اور اخراجات کے بل میں کمی پیشی پر زور دیا جس میں چائلڈ ٹیکس کریڈٹ کو بڑھانا، اسرائیل،ایران جنگ بندی اور افریقی امن معاہدے، اور اسقاط حمل مخالف کارکنوں کے لیے جاری کردہ معافیاں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ مسافروں کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اگلے سال ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے سلسلے میں امریکا کا سفر کرنے والے غیر ملکی شائقین کے لیے نیا اقدامات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت انہیں ویزا انٹرویوز تیزی سے حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

اس نئے نظام کو فیفا پاس کا نام دیا گیا ہے، جو پرائیرٹائزڈ اپوائنٹمنٹ شیڈولنگ سسٹم کا مخفف ہے۔ اس کے تحت وہ افراد جنہوں نے فیفا کے ذریعے ورلڈ کپ کے ٹکٹ خریدے ہیں، امریکا کے ویزا انٹرویوز کے لیے ترجیحی وقت حاصل کرسکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی اور عالمی مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’پاکستان میں فٹبال کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے‘، فیفا نائب صدر کا اعلان

فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو، جو پیر کے روز ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے لیے موجود تھے، نے کہا کہ اگر آپ کے پاس ورلڈ کپ کا ٹکٹ ہے تو آپ کو ویزا کے لیے ترجیحی اپوائنٹمنٹ ملے گی۔ انہوں نے ٹرمپ کی جانب دیکھ کر مزید کہا کہ جناب صدر، آپ نے پہلی ملاقات میں ہی کہا تھا کہ امریکا دنیا کا خیرمقدم کرتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے شائقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوراً اپنے ویزوں کے لیے درخواست دیں۔

یہ بھی پڑھیے: فیفا ورلڈ کپ 2026 کے لیے ٹکٹس کی فروخت کا آج سے آغاز، اس بار قیمتیں کیا رکھی گئیں؟

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے دنیا بھر میں 400 سے زیادہ اضافی قونصلر افسر تعینات کیے جا رہے ہیں۔ روبیو نے بتایا کہ دنیا کے تقریباً 80 فیصد حصوں میں مسافر 60 دن کے اندر ویزا انٹرویو حاصل کر سکتے ہیں۔

نئے نظام کے تحت، فیفا کے ٹکٹ ہولڈرز کو ایک فیفا پورٹل فراہم کیا جائے گا، جس کے ذریعے ان کی ویزا درخواست اور انٹرویو کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے گا۔

روبیو نے واضح کیا کہ ویٹنگ وہی ہوگی جو سب کے لیے ہوتی ہے، فرق صرف یہ ہے کہ ہم انہیں قطار میں اوپر لے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی فٹ بال ٹیم کی بڑی کامیابی، فیفا ورلڈ کپ 2026 کے لیے کوالیفائی کرلیا

آئندہ سال کا ورلڈ کپ کینیڈا، میکسیکو اور امریکا میں مجموعی طور پر 104 میچوں پر مشتمل ہوگا۔ ٹرمپ اس ٹورنامنٹ کو اپنی انتظامیہ کی بڑی ترجیحات میں شمار کرتے ہیں، اور انفانٹینو بارہا وائٹ ہاؤس کا دورہ کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہمیں کسی بھی طرح کے مسائل کا خدشہ ہوا تو میں جیانی سے کہوں گا کہ میچ کسی اور شہر منتقل کریں۔

فیفا صدر انفانٹینو نے براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ایک کامیاب ورلڈ کپ کے لیے تحفظ اور سلامتی سب سے اہم ہے، اب تک فروخت ہونے والے ٹکٹ اس بات کا ثبوت ہیں کہ لوگ امریکا پر بھروسہ کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈونلڈ ٹرمپ فٹ بال فیفا ویزا

متعلقہ مضامین

  • خیرپورمیں بلڈرمافیا سرکاری املاک کو قبضہ کرنے میں مصروف
  • اسلام آباد ایئر پورٹ پر کارروائی، سرکاری اہلکار بن کر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے والے 3 افراد گرفتار
  • امریکی صدر کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ مسافروں کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا
  • بھارت نے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • امریکا نے سعودی عرب کو ایف-35 طیارے فروخت کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا
  • صدر ٹرمپ کی دعوت: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سرکاری دورے پر امریکا روانہ
  • روس سے کاروبار کرنے والا ملک سخت پابندیوں کا سامنا کرے گا، ٹرمپ
  • جڑواں شہروں میں چینی کا بحران، قیمتیں قابو سے باہر
  • فیروز خان کی پوسٹ پر سابقہ و موجودہ اہلیہ کی لڑائی، بہن نے حقیقت بیان کردی