وزیراعظم سے سینیٹر ایمل ولی خان کی ملاقات، اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینیٹر ایمل ولی خان نے ملاقات کی اور وزیر اعظم کو اے این پی کی جانب سے منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
وزیراعظم نے آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے نمائندگی کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم کو مبارکباد دی، ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر گفتگو بھی کی گئی۔
ملاقات میں وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور معاون خصوصی طلحہ برکی بھی شریک تھے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینیٹر ایمل ولی خان کی ملاقات
سینیٹر ایمل ولی خان کی وزیر اعظم کو اے این پی کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
وزیراعظم کی آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے نمائندگی کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
سینیٹر… pic.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آل پارٹیز کانفرنس میں سینیٹر ایمل ولی خان کی جانب سے
پڑھیں:
سینیٹر مشتاق کی گرفتاری و آزاد کشمیر کی کشیدہ صورتحال ، حافظ نعیم الرحمن کا وزیراعظم کو فون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر گرفتار پاکستانی امدادی کارکنوں کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیاہے ۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے انہیں بتایا ہے کہ اس اہم نوعیت کے مسئلہ پر انہوں نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ذمے داری لگا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر بھی جماعت اسلامی بلکہ پوری قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے اور کسی ایسے منصوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے وزیراعظم سے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویشناک صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتا کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا موقف نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے شہباز شریف سے مزید کہا کہ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملک اور کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔