مودی سرکار نے بھارتی مسلمانوں کی مذہبی آزادی پامال کرتے ہوئے  ممبئی میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکروں پر پابندی کے بعد اذان پر بھی عملاً پابندی لگادی۔

رپورٹ کے مطابق اذان سننے کے لیے ممبئی کے مسلمانوں نے  ’آن لائن اذان‘ ایپ کا استعمال شروع کردیا، نماز کے اوقات معلوم کرنے کے لیے بھی اب یہی موبائل ایپ استعمال کی جا رہی ہے۔

ایپ تامل ناڈو کی کمپنی نے تیار کی ہے جو اب ممبئی کی مساجد اور نمازیوں کے ذریعے استعمال کی جا رہی ہے، لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کے بعد ممبئی کی کئی مساجد نے 'آن لائن اذان' ایپ پر رجسٹریشن کروالی۔

نماز کے اوقات بھی اب ایپ کے ذریعے معلوم کیے جا رہے ہیں، پانچوں نمازوں کا وقت اور اذان کی اطلاع ایپ دیتی ہے،  نمازیوں کو باجماعت نماز کے لیے بھی موبائل نوٹیفکیشن کے ذریعے اطلاع دی جاتی ہے۔ 

ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کے مطابق ممبئی شہر اب مکمل طور پر لاؤڈ اسپیکرز سے پاک ہو چکا ہے۔

دیوین بھارتی  نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے تمام مذہبی مقامات سے پبلک ایڈریس سسٹمز ہٹانے کی کارروائی کامیابی سے مکمل کر لی ہے۔

ممبئی پولیس نے دعویٰ  کیا کہ "اب ممبئی شور سے پاک ہو چکا ہے۔

مودی سرکار کا مسلمانوں پہ یہ نیا وارکیا بھارت کےمسلمانوں کی مذہبی پہچان مٹانے کی پالیسی کا حصہ ہے؟

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ذریعے

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال

بھارت کے  یومِ آزادی 15 اگست سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی نگرانی غیر معمولی حد تک سخت کر دی گئی ہے، جہاں لوگوں کو اس دن کی تقریبات میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے کثیر سطحی تلاشی مہمات، ’ایریا ڈومینیشن‘ مشقیں، اور صفائی کے نام پر سکیورٹی آپریشن جاری ہیں۔

آزادی کا دن، خوف کا ہتھیار

مقبوضہ وادی میں بھارت کے لیے آزادی کا دن، کشمیری عوام کے لیے خوف اور جبر کا ہتھیار بن چکا ہے۔ مودی حکومت نے ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمروں اور ہزاروں نیم فوجی اہلکار تعینات کر کے مقامی آبادی کو قیدیوں جیسا سلوک سہنے پر مجبور کر دیا ہے۔

کشمیری عوام کا سوال: قابض کا جشن ہم کیوں منائیں؟

مقبوضہ جموں و کشمیر کے مقامی لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب وہ خود بھارتی تسلط سے آزاد نہیں تو قابض قوت کا جشن آزادی کیوں منائیں؟ بھارتی یومِ آزادی کی تقریبات میں شرکت کو مقامی لیفٹیننٹ گورنر نے لازمی قرار دے دیا ہے تاکہ دنیا کو یہ تاثر دیا جا سکے کہ کشمیری قوم بھارت کا حصہ ہے، لیکن کشمیری عوام اس مسلط شدہ بیانیے کو مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ مزید سخت

سخت سکیورٹی، عوامی زندگی مفلوج

شہری علاقوں اور حساس مقامات پر روڈ بلاکس، سرچ آپریشنز اور مسلح ناکے قائم ہیں، جن کا مقصد عوام کو خوفزدہ کر کے خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ رات کے اوقات میں مزید سخت ناکہ بندی، کرفیو اور نگرانی عام زندگی کو مفلوج کر دیتی ہے۔

جبر کے سائے میں جشن

کشمیری عوام کو آزادی سے محروم کرنے والے ملک کے جشن میں شامل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت کے نام نہاد سکیورٹی اقدامات دراصل عسکری طاقت کے مظاہرے اور ہر مخالف آواز کو دبانے کا ذریعہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارت: کشمیر کے یوم شہدا پر وزیر اعلیٰ بھی مقید

آزادی کا تاثر، غلامی کی حقیقت

بھارت دنیا میں آزادی کا جشن مناتا ہے، مگر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقیقت یہ ہے کہ لوگ جبر، نگرانی اور قابض طاقت کی مسلط کردہ آزادی کے رسم و رواج نبھانے پر مجبور ہیں۔ اس تمام تر عمل کا پیغام واضح ہے:

’قبضے کے خلاف مزاحمت کی قیمت خوف، جبر اور اجتماعی سزا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کا یوم آزادی کشمیری قوم مقبوضہ جموں و کشمیر

متعلقہ مضامین

  • حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کی بیٹی کا عالمی برادری سے والد کی جان بچانے کا مطالبہ
  • مودی کے ذریعے آر ایس ایس کی تعریف جدوجہد آزادی کی توہین ہے، اسد الدین اویسی
  • مودی کو بھارتیوں کے موٹاپے کی فکر ستانے لگی، کوکنگ آئل کا استعمال کم کرنے کا مشورہ دیدیا
  • مودی حکومت نے فوجی افسران کو گیم شو میں شامل کر کے ادارے کے وقار کو مجروح کردیا
  • رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی فرانس سے معاہدے کی کوشش
  • مودی سرکار کی آپریشن سندور میں ناکامی اور جانی نقصان چھپانے کی کوششیں بے نقاب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال
  • 75 سالہ شخص خاتون اے آئی کی محبت میں گرفتار، اہلیہ کو طلاق دینے کا فیصلہ
  • رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی فرانس سے مزید معاہدے کی کوششیں
  • آپریشن سندور : مودی سرکار کا  جانی نقصان سے انکار، بھارتی فضائیہ کی تصدیق