اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کو ایک اور اہم خط ارسال کر دیا ہے جس میں ججز کی سنیارٹی کے تعین کے معاملے پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز  ذرائع کے مطابق یہ خط جسٹس منصور علی شاہ نے گزشتہ روز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے قبل تحریر کیا۔

خط کے مندرجات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ججز کی سنیارٹی جیسے اہم اور حساس معاملے پر چیف جسٹس یا دیگر متعلقہ حکام سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، جو آئین کے تقاضوں کے برخلاف ہے۔

سابق پی ٹی وی سینیئر افسران کا اجلاس ، حکومتی پالیسیوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا

جسٹس منصور نے اپنے خط میں واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت صدرِ مملکت چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند تھے، لیکن اس کے برعکس انہوں نے جلدبازی میں ازخود سنیارٹی کا تعین کر لیا۔

خط میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ سنیارٹی کا یہ معاملہ پہلے ہی انٹرا کورٹ اپیل میں زیر التوا ہے، اس لیے اس پر یکطرفہ فیصلہ کرنا مناسب نہیں تھا۔ جسٹس منصور کا کہنا ہے کہ ان کی رائے میں اس اہم معاملے پر باضابطہ مشاورت ناگزیر تھی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ

پڑھیں:

صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش ملنے کا معاملہ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

کراچی کے صحافی خاور حسین کی لاش ملنے سے قبل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے صحافی خاور حسین کی لاش ملنے کے معاملے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) شہید بینظیر آباد فیصل بشیر میمن کا بیان اور فوٹیج سامنے آگئی ہے۔شہید بینظیر آباد فیصل بشیر میمن نے کہا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج مل چکی ہے. جس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے، عینی شاہدین گولی چلنے کی آواز کسی نے نہیں سنی۔ڈی آئی جی فیصل بشیر نے کہا کہ گاڑی کے شیشے چڑھے ہوئے تھے قریب کسی کے ہونے کے شواہد نہیں ملے اس کے علاوہ سی ڈی آر کا ڈیٹا چوبیس گھنٹے میں حاصل کر لیا جائے گا۔ڈی آئی جی فیصل بشیر نے بتایا کہ گاڑی سے ملنے والا پستول ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر خاور حسین کا ہی تھا، خاور نے حفاظتی نکتہ نظر سے پستول رکھا ہوا تھا، خاور حسین گاڑی پارک کرکے 2 بار واش روم گئے۔سی سی ٹی وی کے مطابق خاور تنہا تھے، خاور نے ہوٹل کے منیجر سے جاکر واش روم کا پوچھا، پھر واپس گاڑی میں آکر بیٹھ گئے، خاور دوبارہ گاڑی سے اترے اور پھر چوکیدار سے واش روم کا پوچھا، خاور پھر واش کے پاس گئے اور واپس آکر دوبارہ گاڑی میں بیٹھ گئے۔ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ لاش کو حیدر آباد سرد خانے میں رکھا گیا ہے. تاہم اب تک پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے، پستول اور گاڑی فرانزک کے لیے بھیج دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش ملنے کا معاملہ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • جوڈیشل کمیشن میں تحریک انصاف نو مئی میں ملوث ثابت ہو تو ضرور معذرت کریں گے، ترجمان پی ٹی آئی
  • نواز، شہباز ملاقات، سیاسی صورتحال، ضمنی انتخابات پر مشاورت
  • سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کیخلاف شکایات خارج کر دیں
  • 27ویں ترمیم کا معاملہ صرف خبروں کی حد تک ہے، بیرسٹر عقیل ملک
  • ایشیا کپ، 3 ملکی سیریز: اسکواڈ کے انتخاب کیلئے ابتدائی مشاورت
  • ’ایران کا ٹرانزٹ روٹس تک رسائی کے معاملے پر شدید حساس رویہ‘
  • اکثریتی ججز نے 26ویں ترمیم آئینی بنچ کے سامنے لگانے کا کہا تھا، چیف جسٹس: جسٹس منصور، جسٹس منیب کے خط کا جواب
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب منظرِ عام پر آ گیا
  • اترپردیش فتح پور مقبرے میں توڑ پھوڑ کے معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی