UrduPoint:
2025-11-04@04:55:30 GMT

کیا آج جرمنی میں گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

کیا آج جرمنی میں گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) جرمنی کی کچھ علاقوں میں شدید گرمی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ ڈی ڈبلیو ڈی کے ایک ترجمان نے منگل کی شب بتایا کہ ابتدائی پیمائشوں کے مطابق منگل یکم جون کو اب تک سال کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کٹزنگن، باویریا میں ریکارڈ کیا گیا جو 37.8 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

آج بدھ کے دن ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت 34 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا جبکہ ملک کے جنوبی حصے میں اس سے بھی زیادہ گرمی پڑنے کا امکان ہے۔

ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا، ''اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہم مقامی طور پر 40 ڈگری تک پہنچ جائیں گے۔‘‘ مزید یہ کہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے بدھ کو بھی جنگلات میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو تاہم درجہ حرارت میں کمی کی پشین گوئی ہے۔

'ریکارڈ ٹوٹنے کی توقع نہیں‘

جرمنی میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 25 جولائی 2019 کو جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ڈی ڈبلیو ڈی کے تونیس فارسٹ اور ڈوئسبرگ بیئرل کے موسمیاتی اسٹیشنوں میں ریکارڈ کیا گیا تھا جو 41.

2 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

تاہم ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیش گوئیوں سے یہ اشارہ نہیں ملتا کہ بدھ کے روز یہ ریکارڈ ٹوٹ جائے گا: ''ہم فی الحال اس کی توقع نہیں کرتے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ آج بدھ کو دوپہر تک، ملک کے جنوبی حصوں میں گرج چمک کی بھی توقع ہے، جو کہیں کہیں شدید بھی ہوسکتی ہے۔ دوپہر کے وقت شمال مغرب اور شمال کے کچھ حصوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔

کچھ جگہوں پر موسلا دھار بارش، ژالہ باری اور طوفانی ہوائیں بھی آسکتی ہیں۔ درجہ حرارت میں اضافہ، بچوں اور بزرگ افراد کے لیے نقصان دہ

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب درجہ حرارت بڑھتا ہے تو چھوٹے بچے اور بزرگ افراد خاص طور پر غیر محفوظ ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے لوگوں کی عمر بڑھتی ہے، ان کی جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت سست ہوجاتی ہے، اور ان میں پسینے کے غدود کم ہوتے جاتے ہیں، یعنی جسم کا قدرتی ٹھنڈک کا نظام کم مؤثر ہوتا ہے۔

نوزائیدہ اور چھوٹے بچوں کو بھی پانی کی کمی کا خطرہ ہوتا ہے۔

جرمنی کی فیڈرل انوائرمنٹ ایجنسی اور بیماریوں پر تحقیق کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2023 اور 2024 میں، ایک اندازے کے مطابق ہر سال گرمی سے متعلق وجوہات کی وجہ سے تقریباﹰ 3,000 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر 75 سال سے زائد عمر کے افراد تھے جو پہلے ہی ڈیمنشیا، دل کی بیماریوں، یا پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔


ادارت: رابعہ بگٹی

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈی ڈبلیو ڈی کے

پڑھیں:

پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا

وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے پیر کے روز کہا ہے کہ پورٹ قاسم کو بڑے پیمانے پر وسعت دی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کے 100 ارب ڈالر کی آمدنی کے ہدف کا کم از کم نصف حصہ پیدا کیا جا سکے۔

پورٹ قاسم کو عالمی سطح پر ’دنیا کی 9ویں سب سے زیادہ بہتری پانے والی کنٹینر بندرگاہ‘ کا اعزاز حاصل ہونے کی تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے جنید چوہدری نے کہا کہ یہ سنگِ میل بندرگاہ میں جاری جدید کاری اور انتظامی اصلاحات کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال

انہوں نے بتایا کہ پورٹ قاسم کی کارکردگی میں 35.2 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، جس سے کارگو کے قیام کے وقت میں کمی، برتھ آپریشنز کی مؤثریت، اور ڈیجیٹل مینجمنٹ ٹولز کے استعمال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

From Sea to Steel — a new industrial vision for Pakistan!
Under PM Shehbaz Sharif & Federal Minister Junaid Anwar Chaudhry, MOMA’s “Sea to Steel” corridor will integrate ship recycling & steel production — saving $13B+ in imports & reviving Pakistan Steel Mills.#MaritimePakistan pic.twitter.com/XWr3jOO1bQ

— Ministry of Maritime Affairs, Govt of Pakistan (@MaritimeGovPK) October 31, 2025

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کا ہدف پورٹ قاسم کو علاقائی تجارتی و صنعتی گیٹ وے میں تبدیل کرنا ہے جو انفراسٹرکچر میں توسیع، صنعتی ترقی اور ماحول دوست بحری منصوبوں کے ذریعے ملکی معیشت کو آگے بڑھا سکے۔

مزید پڑھیں: پورٹ قاسم اتھارٹی اراضی اسکینڈل: وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، انکوائری کمیٹی تشکیل

انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم کو ایک اہم صنعتی و تجارتی مرکز کے طور پر وسعت دی جا رہی ہے، کیونکہ اس کی صنعتی تنصیبات اور اہم شپنگ راستوں پر اس کا اسٹریٹیجک مقام قومی آمدن میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت آئندہ 10 سالوں میں 13 ارب ڈالر کی بچت کے لیے ملک کے پہلے ’سی ٹو اسٹیل گرین میری ٹائم انڈسٹریل کوریڈور‘ کا قیام کر رہی ہے، جو پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے ایک اہم اقدام ہوگا۔

مزید پڑھیں: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم

’یہ منصوبہ بندرگاہی سرگرمیوں کو صنعتی پیداوار سے جوڑے گا اور میرین لاجسٹکس سے لے کر اسٹیل مینوفیکچرنگ تک ایک مسلسل ویلیو چین قائم کرے گا۔‘

جنید چوہدری نے کہا کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں آئرن اور کول برتھ ٹرمینل کو بحال کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:پاک بحریہ کا بندرگاہوں پر خطرات سے نمٹنے کے لیے 2 روزہ مشقوں کا انعقاد

اسی طرح ایک انٹیگریٹڈ میری ٹائم انڈسٹریل کمپلیکس بھی قائم کیا جائے گا جو شپ ری سائیکلنگ کو اسٹیل پیداوار سے جوڑ کر مقامی پیداوار اور روزگار کے مواقع میں اضافہ کرے گا۔

وزیر نے مزید بتایا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی گنجائش بڑھانے اور استعداد میں بہتری کے لیے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے، جن میں نئے ملٹی پرپز اور کنٹینر ٹرمینلز، پورٹ قاسم اسپیشل اکنامک زون اور ماحول دوست ’گرین پورٹ‘ ٹیکنالوجیز کی تنصیب شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستانی بندرگاہوں سے وسطی ایشیا تک تجارت کا نیا باب کھلنے کو ہے، وزیراعظم شہباز شریف

ان کے مطابق پورٹ قاسم اسپیشل اکنامک زون ایک جدید صنعتی و لاجسٹک مرکز کے طور پر ابھرے گا جو مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ مزید برآں، سڑک، ریل اور مواصلاتی نظام کی بہتری سے لاجسٹک لاگت میں کمی اور قومی تجارتی مسابقت میں اضافہ ہوگا۔

’ہمارا وژن یہ ہے کہ پورٹ قاسم محض ایک کارگو ہینڈلنگ سہولت نہ ہو بلکہ ایک جامع میری ٹائم انڈسٹریل ایکو سسٹم بنے جو پاکستان کی مستقبل کی ترقی کو توانائی فراہم کرے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیشل اکنامک زون پاکستان اسٹیل ملز پورٹ قاسم سرمایہ کاری صنعتی و لاجسٹک مرکز غیرملکی کارگو ہینڈلنگ مواصلاتی نظام میری ٹائم انڈسٹریل ایکو سسٹم

متعلقہ مضامین

  • سوڈان میں انسانی بحران، الفاشر سے 62 ہزار سے زائد بے گھر افراد کی ہجرت
  • بھارتی ریاست تلنگانہ میں المناک بس حادثہ، 20 افراد ہلاک
  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت آج بھی زیادہ
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی