UrduPoint:
2025-09-18@13:21:59 GMT

کیا آج جرمنی میں گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

کیا آج جرمنی میں گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) جرمنی کی کچھ علاقوں میں شدید گرمی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ ڈی ڈبلیو ڈی کے ایک ترجمان نے منگل کی شب بتایا کہ ابتدائی پیمائشوں کے مطابق منگل یکم جون کو اب تک سال کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کٹزنگن، باویریا میں ریکارڈ کیا گیا جو 37.8 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

آج بدھ کے دن ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت 34 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا جبکہ ملک کے جنوبی حصے میں اس سے بھی زیادہ گرمی پڑنے کا امکان ہے۔

ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا، ''اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہم مقامی طور پر 40 ڈگری تک پہنچ جائیں گے۔‘‘ مزید یہ کہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے بدھ کو بھی جنگلات میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو تاہم درجہ حرارت میں کمی کی پشین گوئی ہے۔

'ریکارڈ ٹوٹنے کی توقع نہیں‘

جرمنی میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 25 جولائی 2019 کو جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ڈی ڈبلیو ڈی کے تونیس فارسٹ اور ڈوئسبرگ بیئرل کے موسمیاتی اسٹیشنوں میں ریکارڈ کیا گیا تھا جو 41.

2 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

تاہم ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیش گوئیوں سے یہ اشارہ نہیں ملتا کہ بدھ کے روز یہ ریکارڈ ٹوٹ جائے گا: ''ہم فی الحال اس کی توقع نہیں کرتے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ آج بدھ کو دوپہر تک، ملک کے جنوبی حصوں میں گرج چمک کی بھی توقع ہے، جو کہیں کہیں شدید بھی ہوسکتی ہے۔ دوپہر کے وقت شمال مغرب اور شمال کے کچھ حصوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔

کچھ جگہوں پر موسلا دھار بارش، ژالہ باری اور طوفانی ہوائیں بھی آسکتی ہیں۔ درجہ حرارت میں اضافہ، بچوں اور بزرگ افراد کے لیے نقصان دہ

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب درجہ حرارت بڑھتا ہے تو چھوٹے بچے اور بزرگ افراد خاص طور پر غیر محفوظ ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے لوگوں کی عمر بڑھتی ہے، ان کی جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت سست ہوجاتی ہے، اور ان میں پسینے کے غدود کم ہوتے جاتے ہیں، یعنی جسم کا قدرتی ٹھنڈک کا نظام کم مؤثر ہوتا ہے۔

نوزائیدہ اور چھوٹے بچوں کو بھی پانی کی کمی کا خطرہ ہوتا ہے۔

جرمنی کی فیڈرل انوائرمنٹ ایجنسی اور بیماریوں پر تحقیق کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2023 اور 2024 میں، ایک اندازے کے مطابق ہر سال گرمی سے متعلق وجوہات کی وجہ سے تقریباﹰ 3,000 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر 75 سال سے زائد عمر کے افراد تھے جو پہلے ہی ڈیمنشیا، دل کی بیماریوں، یا پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔


ادارت: رابعہ بگٹی

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈی ڈبلیو ڈی کے

پڑھیں:

لاہور کے 6 سکولوں کو سکول آف ایمی نینس کا درجہ دینے کا فیصلہ

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور کے 6سرکاری سکولوں کو سکول آف ایمی نینس کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس منصوبے پر مجموعی طور پر 60کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق گورنمنٹ کمپری ہینسو سکول گھوڑے شاہ، گورنمنٹ اے پی ایس ماڈل گرلز سکول ماڈل ٹائون، گورنمنٹ پائلٹ بوائز سکول وحدت کالونی، گورنمنٹ کنیئرڈ سکول ایمپریس روڈ، گورنمنٹ شمیم اسلام گرلز سکول بستی سیدن شاہ اور گورنمنٹ ہائی سکول رائیونڈ کو اس منصوبے میں شامل کیا گیا ہے۔

ہر سکول کے لیے 10،10کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جو سکول مینجمنٹ کونسل کے تعاون سے استعمال کیا جائے گا۔ سکول آف ایمی نینس کے تحت ان تعلیمی اداروں میں گوگل کلاس رومز، سٹیم ایجوکیشن اور جدید سائنس لیبارٹریز قائم کی جائیں گی تاکہ طلبا کو معیاری اور جدید تعلیم فراہم کی جا سکے۔حکام کے مطابق گورنمنٹ پائلٹ سکول وحدت کالونی کو سکول آف ایمی نینس میں تبدیل کرنے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • لاہور کے 6 سکولوں کو سکول آف ایمی نینس کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی
  • کراچی میں آئندہ چند روز موسم کیسا رہے گا؟
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • سکول وینز اور رکشوں میں بچوں کو حد سے زیادہ بٹھانے پر سی ٹی او کا سخت ایکشن
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
  • اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟