پاکستان شوبز کی اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے ماؤں کی ذہنی اور جسمانی صحت کو سب سے اہم قرار دے دیا۔

نادیہ جمیل نے ایک سیشن کے دوران ماں کے کردار سے متعلق بدلتے ہوئے نظریات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی ماں کو خود کو نظرانداز کرنے کے بجائے اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ وہ ایک متوازن اور مؤثر والدہ ثابت ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف نسلوں میں ماں کے تصور میں واضح تبدیلی آئی ہے۔ پہلے ماں کو صرف قربانی دینے والی اور ہر حال میں بچوں کو خود پر مقدم رکھنے والی ہستی تصور کیا جاتا تھا، لیکن اب یہ شعور بڑھ رہا ہے کہ ایک خوش، صحت مند اور خودمختار ماں ہی بہتر انداز میں اپنی اولاد کی پرورش کر سکتی ہے۔

https://www.

instagram.com/reel/DLkxh5mtX3A/?utm_source=ig_web_copy_link&igsh=MzRlODBiNWFlZA==

نادیہ جمیل کے مطابق عورت کو چاہیے کہ وہ صرف ماں ہونے کے کردار تک خود کو محدود نہ کرے بلکہ اپنی ذات، خواہشات، مشاغل اور زندگی کے دیگر پہلوؤں پر بھی توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سوچ اب اہمیت اختیار کر رہی ہے کہ ماں کا اپنے لیے وقت نکالنا نہ صرف اس کی اپنی صحت کے لیے ضروری ہے بلکہ اس کا مثبت اثر بچوں کی نشوونما اور گھریلو فضا پر بھی پڑتا ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط ماں ہی مضبوط نسل کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔

سوشل میڈیا پر نادیہ جمیل یہ ویڈیو گردش کر رہی ہے جس پر صارفین انہیں سراہا رہے ہیں تاہم کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ماں ایک ایسی ہستی ہے جس کیلئے اولین ترجیح صرف اس کی اولاد ہی رہتی ہے چاہے زمانہ کتنا ہی بدل کیوں نہ جائے۔ 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نادیہ جمیل

پڑھیں:

رجب بٹ اور سامعہ حجاب کی نامناسب گفتگو وائرل، انٹرنیٹ پر شدید ردعمل

کراچی:

متنازع یوٹیوبر اور انفلوئنسر رجب بٹ ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے۔

تنازعات میں گھرے یوٹیوبر رجب بٹ کچھ عرصے سے برطانیہ میں مقیم ہیں جہاں وہ پاکستان میں درج متعدد کیسز کے بعد منتقل ہوئے تھے اور وہیں سے اپنا مواد بنا رہے ہیں۔

دوسری جانب سامعہ حجاب بھی ایک معروف مگر متنازع انفلوئنسر ہیں۔ وہ اُس وقت شہرت میں آئیں جب انہوں نے اپنے سابق منگیتر پر اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ بعدازاں عدالت سے باہر ہونے والے تصفیے کے باعث انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ سمیہ اس وقت دبئی میں رہتی ہیں۔

حال ہی میں سامعہ حجاب نے فیشن اور اپنے بولڈ لباس کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوگوں کی چھوٹی سوچ کی وجہ سے انکے کپڑے بھی چھوٹے ہورہے ہیں۔ انہوں نے رجب بٹ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جس طرح عوام نے رجب کا ساتھ نہیں دیا، ویسا ہی سلوک اُن کے ساتھ بھی کیا جا رہا ہے۔

اسی دوران سامعہ حجاب اور رجب بٹ نے ٹک ٹاک پر ایک ساتھ لائیو سیشن کیا جہاں دونوں کے درمیان ہونے والی ’’نامناسب گفتگو‘‘ کلپ کی شکل میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ دوران گفتگو رجب بٹ نے سامعہ کے جسم سے متعلق نامناسب تبصرے کیے جن کا سامعہ نے بھی بے تکلف انداز میں جواب دیا۔

رجب بٹ نے سامعہ کے جسم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا باڈی شیپ خوبصورت ہے، جس پر سامعہ نے جواب دیا کہ اُن کا پیٹ نکلا ہوا ہے اور وہ اسے کم کرنے کے لیے جم جانا چاہتی ہیں۔ سامعہ نے مزید کہا کہ وہ ٹائٹ کپڑے پہنتی ہیں اور سب اُن کا پیٹ دیکھ چکے ہیں۔ اس پر رجب نے کہا کہ وہ اُن کا پیٹ نہیں بلکہ باقی حصے دیکھتے ہیں۔

یہ کلپ وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا۔ صارفین نے گفتگو کو انتہائی نامناسب، غیر اخلاقی اور ’’سستا مواد‘‘ قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’’یہ سب بے شرم لوگ ہیں، وہ لڑکی کی باڈی پر اتنے گھٹیا تبصرے کر رہا ہے۔‘‘

ایک صارف نے رجب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسے اپنی بیوی کی کوئی پروا نہیں، یہاں مزے لے رہا ہے۔ جبکہ ایک اور نے کہا کہ "بہت ہی سستا کانٹینٹ۔"

سوشل میڈیا پر جاری تنقید اور ردعمل نے دونوں انفلوئنسرز کو ایک بار پھر تنازعات کی زد میں لا کھڑا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پائیدار ترقی کے خواب کے لیے امن و استحکامت ضروری ہے، اسحاق ڈار
  • رجب بٹ اور سامعہ حجاب کی نامناسب گفتگو وائرل، انٹرنیٹ پر شدید ردعمل
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق
  • ٹرمپ کا جیفری ایپسٹین سے متعلق فائلوں کے اجراء کیلئے اپنی جماعت سے ووٹ دینے کا مطالبہ
  • دہشت گردی خاتمہ کیلئے گاڑیوں پر شناختی نمبرز، ایم ٹیگ ضروری: عطا تارڑ
  • ڈیٹا کی حفاظت کی ذمے داری ریاست کی ہے: عطاء اللّٰہ تارڑ
  • ڈیٹا حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے: عطاء اللّٰہ تارڑ
  • گاڑیوں پر ای ٹیگز، ایم ٹیگز لگانا اور شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا کیوں ضروری؟ وزیراطلاعات نے بتا دیا