پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورنے باجوڑ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔ یہاں جاری بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ نے دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصلیدار سمیت 4 افراد کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔وزیر اعلیٰ نے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اورشہدا کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی کے لئے باجوڑ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، عوام کی خدمت اور حفاظت پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بزدلانہ اقدام سے حکومت اور عوام کے حوصلے پست نہیں ہونگے۔ عوام، حکومت اور ادارے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر اعلی کے لئے

پڑھیں:

آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار

عوامی حلقوں نے آزاد کشمیر میں جاری بحران کے تناظر میں وزیرِاعظم کی جانب سے اعلیٰ سطح پر ایک بااختیار کمیٹی کے قیام اور مذاکرات کی پیشکش کو ایک نہایت دانش مندانہ اقدام اور بروقت فیصلہ قرار دیا ہے،۔

رائے عامہ کے ایک عمومی سروے کے مطابق اس نوعیت کی مذاکراتی مداخلت سے موجودہ بحران کے حل کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے نامزدکردہ مذاکراتی کمیٹی مظفرآباد پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، اسلام آباد میں بھی اہم اجلاس طلب

وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر میں جاری پرتشدد احتجاج پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ احتجاج کے دوران زیادہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، عوام کے جذبات کا احترام کیا جائے اور سخت رویہ اختیار کرنے سے گریز کیا جائے۔

وزیر اعظم نے کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے تشکیل کردہ مذاکراتی کمیٹی میں توسیع کرتے ہوئے رانا ثنااللہ، سردار یوسف، احسن اقبال، قمر زمان کائرہ اور سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان کو شامل کیا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر دفاع خواجہ آصف کی آزاد کشمیر کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل

عوامی رائے کے مطابق اب حالات کو سنبھالنے اور معاملے کو درست سمت میں آگے بڑھانے کی اصل ذمہ داری جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر عائد ہوتی ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ اگر کمیٹی نے وزیرِاعظم کی اس مثبت پیشکش کو قبول نہ کیا، تو اس میں کوئی شک باقی نہیں رہے گا کہ قیادت کا ایجنڈا دراصل کچھ اور ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شہباز شریف مذاکرات مذاکراتی کمیٹی وزیر اعظم

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کابینہ میں مزید تبدیلیاں کردی گئیں
  • وفاقی حکومت نے افغانستان سے مذاکرات کی تجویز پر اتفاق کرلیا، علی امین گنڈاپور
  • مشیرِ خزانہ کے پی مزمل اسلم کا وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردِعمل
  • معافی وہ ترجمان مانگے جس نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی ، مریم نوازشریف کبھی معافی نہیں مانگے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں مزید تبدیلیاں
  • خیبر پختونخوا کی صوبائی اراکین کابینہ کے قلمدانوں میں ایک بار پھر ردوبدل
  • امن منصوبے کے نام پر 2 ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • 2 وزراء کے استعفوں کے بعد خیبر پختونخوا کابینہ میں بڑی اکھاڑ پچھاڑ
  • آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل