اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی وزرائے خارجہ کونسل کے 51ویں اجلاس نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی بھرپور تائید کرتے ہوئے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یہ اجلاس 21 تا 22 جون 2025 کو استنبول میں منعقد ہوا، جس کا موضوع تھا: “ایک تبدیل ہوتی دنیا میں OIC کا کردار”۔

اجلاس میں منظور ہونے والا استنبول اعلامیہ اور کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس پاکستان کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، جس نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔

استنبول اعلامیہ میں اہم نکات

پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ بھارت کی جانب سے بلاجواز حملوں اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔ سندھ طاس معاہدہ سمیت دو طرفہ معاہدوں کی پاسداری کا اعادہ کیا گیا۔ تمام تنازعات کے پرامن حل کے لیے بامعنی مذاکرات پر زور دیا گیا۔

کشمیر پر دوٹوک مؤقف

مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی تجدیدِ توثیق کی گئی۔ بھارت کی غیر قانونی قبضے اور آبادیاتی تناسب کی تبدیلی کی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، سیاسی قیدیوں اور مذہبی پابندیوں کی مذمت کی گئی۔

کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس

یہ اجلاس 22 جون کو منعقد ہوا، جس میں سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، نائجر اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے شرکت کی، جبکہ اجلاس کی صدارت پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔

اسحاق ڈار نے خطاب میں کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا دار و مدار مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر ہے، اور پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

رکن ممالک کی حمایت

آذربائیجان: مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

سعودی عرب: پاکستان اور بھارت کے درمیان بامعنی مذاکرات کی حمایت کی۔

ترکی: بھارت کی آبادیاتی انجینئرنگ کی مخالفت اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور تائید کی۔

نائجر: خطے میں جنگ کے ممکنہ تباہ کن نتائج سے خبردار کیا۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی میگوئل نوس: مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال، مذہبی آزادیوں پر پابندی اور سیاسی قیدیوں کی حالت پر روشنی ڈالی۔

او آئی سی اجلاس اور کشمیر رابطہ گروپ کی متفقہ قراردادیں نہ صرف پاکستان کی سفارتی فتح ہیں بلکہ کشمیری عوام کی جدوجہد کو عالمی سطح پر تقویت دینے کا ذریعہ بھی بن رہی ہیں۔ اس پیشرفت سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر بین الاقوامی ایجنڈے پر نمایاں ہو گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر پاکستان کے بھارت کی

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی

فائل فوٹو۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ نیشنل پریس کلب میں پولیس گردی کی مذمت اور صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ 

صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلیے نیشنل پریس کلب اسلام آباد آمد کے موقع پر مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پریس کلب کے اندر دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پولیس یہاں آئی تشدد کیا اور صحافیوں کو مارا پیٹا گیا۔ 

انھوں نے کہا اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے، اس ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو، صحافی حق پر قائم ہیں، پولیس نے آئین کا تقدس پامال کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی ضروری ہے۔ صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے۔

اس موقع پر صحافی رہنما افضل بٹ نے کہا کہ  مولانا فضل الرحمان ہمیشہ عدل و انصاف کے لیے کھڑے ہوئے، وہ صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • گولارچی میں بھی مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا گیا
  • ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے
  • آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ
  • پاکستان کشمیری عوام کے وقار اور حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے؛دفتر خارجہ
  • آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • سیاست کے کندھوں پر ایشیا کپ کا جنازہ
  • پاکستان متوازن پالیسیوں کے باعث عالمی منظر نامے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے
  • عرب حکمرانوں کی امریکی فتنے سے اظہار یکجہتی