شاہ محمود قریشی نے بانی پی ٹی آئی بارے بڑی بات کہہ دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مزاحمت اور مذاکرات ساتھ ساتھ چلیں گے جس کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے، ہماری بات کا جواب نہ آئے تو پھر احتجاج کا آپشن ہی بچتا ہے۔ دو سال بعد کوٹ لکھپت جیل کے اسیروں کی متفقہ رائے ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیں.
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کوٹ لکھپت جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت اور مذاکرات دونوں عمل ساتھ ساتھ جاری رہیں گے، تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہی کریں گے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دو سال بعد جیل میں قید پی ٹی آئی رہنماؤں کی متفقہ رائے ہے کہ مذاکرات کی راہ اپنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہماری بات کا جواب نہ دیا گیا تو پھر ہمارے پاس احتجاج کا آپشن ہی باقی رہ جاتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم ہمیشہ چاہتے تھے کہ مذاکرات مقتدر حلقوں کے ساتھ ہوں لیکن اگر ان کا مؤقف یہ ہے کہ سیاست سیاسی جماعتوں کا کام ہے، تو پھر ہمیں سیاستدانوں سے ہی بات کرنی ہو گی۔ کس حکومتی شخصیت سے بات چیت کی جائے گی؟ اس کا نام وقت آنے پر بتاؤں گا۔
سینئر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ رہنمائی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے بانی پی ٹی آئی عمران خان تک ہماری رسائی ضروری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ کو بھی ہم سے جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ قانونی و سیاسی مشاورت ممکن ہو سکے۔
مزیدپڑھیں:خواجہ سراؤں کے ساتھ بیٹھنے پر باپ نے بیٹے کو کرنٹ لگا کر مار ڈالا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی بانی پی ٹی پی ٹی آئی کا کہنا
پڑھیں:
وزیراعظم کا آزادکشمیر میں ناخوشگوار واقعات پر اظہارِ تشویش، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم
سٹی 42 : وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزادکشمیر میں ناخوشگوار واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم کی ہدایت پرعوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے حکومتی مذاکراتی ٹیم مظفر آباد پہنچ گئی۔ وفد میں ڈاکٹر طارق فضل چودھری ، امیر مقام ،احسن اقبال ، رانا ثنا اللہ، سردار یوسف، راجا پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ اور سردار مسعود احمد شامل ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انورارلحق بھی وفد کے ساتھ موجود ہیں۔
پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے
حکومتی وفد احتجاج کی قیادت کرنے والی عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں سے مذاکرات کرے گا ۔تمام معاملات کو بات چیت کے ذریعے پرامن طور پر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
وزیراعظم نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مظاہرین پر غیر ضروری سختی نہ کرنے کی ہدایت کی ہے، ساتھ ہی ایکشن کمیٹی سے حکومتی ٹیم کے ساتھ تعاون کی اپیل بھی کی ہے۔
حکومتی اعلیٰ سطح وفد کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندوں سے باضابطہ مذاکرات شروع ہوگئے۔ وفاقی قیادت اور آزاد کشمیر نمائندوں میں مختلف امور پر مشاورت جاری ہے۔
ویمن گرین شرٹس آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ ٹرافی گھر لانے کیلئے پہلا قدم کل بڑھائیں گی