پی ایس ایل 10: آن لائن میچز دیکھنے والوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن نے نہ صرف میدان میں شائقین کو محظوظ کیا بلکہ ڈیجیٹل میدان میں بھی حیرت انگیز کارکردگی دکھاتے ہوئے اسپورٹس ویورشپ کا نیا معیار قائم کردیا۔
پی ایس ایل 10 کے دوران لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے دیکھنے والوں کی تعداد میں 647.
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا گیا، کپتان کون؟
ٹورنامنٹ کے دوران کل 48.5 ارب منٹ کی لائیو اسٹریمنگ دیکھی گئی، جو نہ صرف لیگ کے عالمی اثر و رسوخ میں اضافے کو ظاہر کرتی ہے بلکہ اس بات کی بھی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستانی شائقین کسی بھی وقت، کہیں بھی اپنی ٹیموں سے جڑے رہنا چاہتے ہیں۔
سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ پلے آف اور فائنل میچز کے دوران پاکستان میں ہی 511 ملین ویوز ریکارڈ کیے گئے، جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ پی ایس ایل اب ایک نمایاں عوامی دلچسپی کا حامل ایونٹ بن چکا ہے۔
یہ اہم سنگ میل اس وقت حاصل ہوئے ہیں جب پی ایس ایل اپنی شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے دائرہ اثر کو مزید وسعت دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ پی ایس ایل 10 کے یہ اعداد و شمار نہ صرف پی سی بی اور لیگ انتظامیہ کے لیے ایک اعزاز کی حیثیت رکھتے ہیں بلکہ مستقبل کے میڈیا رائٹس معاہدوں، اسپانسرشپ مذاکرات اور لیگ کے برانڈ کو جنوبی ایشیا سے باہر وسعت دینے کے لیے اہم اثاثہ ثابت ہوں گے۔
پی ایس ایل 10 کے اختتام پر ایک بات بالکل واضح ہوگئی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ اب صرف ٹی وی اسکرینز تک محدود نہیں رہی۔ اب اگلا قدم یہ ہوگا کہ شائقین کے بڑھتے ہوئے مطالبات کو پورا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 میں بننے والے دلچسپ ریکارڈز کونسے ہیں؟
پی ایس ایل 10 صرف لیگ کی تاریخ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ایڈیشن ہی نہیں بلکہ وہ سال تھا جس نے پاکستان میں لائیو کرکٹ دیکھنے کے انداز کو ہی بدل کر رکھ دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آن لائن میچز پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل شائقین کرکٹ لائیو اسٹریمنگ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ن لائن میچز پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل شائقین کرکٹ لائیو اسٹریمنگ وی نیوز پی ایس ایل 10 پاکستان میں
پڑھیں:
بھارت سے میچ کو مدنظر رکھنا چاہیے تھا، ٹیم پسند ناپسند کی بنیاد پر منتخب کی جا رہی ہے، سابق بیٹر
کراچی:متحدہ عرب امارات میں شیڈول سہ فریقی کرکٹ سیریز اور ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے انتخاب پر سابق کھلاڑیوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا تاہم کامران اکمل نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ میں بھارت سے اہم میچ کو مدنظر رکھ کر ٹیم کا انتخاب کرنا چاہیے تھا لیکن چند برسوں میں پسند ناپسند کی بنیاد پر ٹیم منتخب کی جا رہی ہے۔
کراچی میں منعقدہ نجی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ گزشتہ تین چار برس کے دوران پاکستان کی نئی کرکٹ ٹیم ابھر کے سامنے آرہی ہے، حسن نواز، حسین طلعت، صائم ایوب سمیت دیگر نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سہ قومی سیریز اور ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کامیابی سے ہمکنار ہو سکتی ہے، متحدہ عرب امارات کی پچز پر پاکستان کا ریکارڈ شان دار رہا ہے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ انجری سے نجات پا کر پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے والے بیٹر فخر زمان میچ ونر ہیں، یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ فخر زماں گزشتہ کچھ عرصے سے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے چلے آرہے ہیں۔
سابق کپتان نے کہا کہ اولمپک مقابلوں میں کرکٹ کا شامل کیا جانا خوش آئند ہے، پاکستان اگلے اولمپکس کے کرکٹ مقابلوں میں بھی گولڈ میڈل جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
سابق وکٹ کیپر کامران اکمل نے کہا کہ سہ قومی کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب درست ہے لیکن ایشیا کپ جیسے اہم ترین ایونٹ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کا انتخاب بہت سوچ بچار کے ساتھ کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم بنانی چاہیے تھی، میگا ایونٹ کے لیے قومی ٹیم کے انتخاب کے وقت کھلاڑیوں کی حالیہ کارکردگی کو بھی مدنظر رکھنا ضروری تھا۔
کامران اکمل نے کھلاڑیوں کے انتخاب کو ہدف بناتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ کے لیے سینیر پلیئرز کو اہمیت نہیں دی گئی، بدقسمتی سے پاکستان کرکٹ کا نظام خراب ہو کر رہ گیا ہے اور اہلیت کو قطعی طور پر فوقیت نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کافی عرصے سے بے در پے غلطیاں کی جا رہی ہیں اور اب قومی ٹیم کا انتخاب بھی اسی کا تسلسل ہے، بابراعظم اور محمد رضوان انتہائی منجھے ہوئے اور تجربے کار بیٹرز ہیں، ان کو ٹیم میں جگہ ملنی چاہیے تھی۔
کامران اکمل نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے پسند نا پسند پر ٹیم منتخب کی جا رہی ہے، چیئرمین پی سی بی اپنی دیگر ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نان کرکٹرز جب بورڈ میں آئیں گے تو ایسا ہی ہوگا۔
سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی تشکیل اہلیت کی بنیاد پر دی گئی ہے، اعتماد کرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم توقعات پر پورا اترکر اچھے نتائج پیش کرے گی، نیک تمنائیں ٹیم کے ساتھ ہیں، پاکستان کو جلد پاور ہٹرز ملیں گے۔
عبدالرزاق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں تبدیلی آئی ہے اور یہ دیکھ کر بہت دلی مسرت ہوتی ہے کہ اب پاکستان کرکٹ ٹیم نے جارحانہ انداز اپنا لیا ہے۔