پاکستان میں میڈیکل ٹورازم کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں ، اسلامک چیمبر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( کامر س رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ ڈیولپمنٹ (ICCD) مشترکہ طور پر ایک اہم میڈیکل ٹورازم کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں؛ جس کا مقصد پاکستان کو میڈیکل ٹوارزم کابین الاقوامی مرکز بنانا اور مریضوں کو اعلیٰ ترین معیار کی خدمات کی فراہمی ہو گا۔یہ کانفرنس 15 جولائی 2025 کو کراچی میں ICCD کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوگی اور یہ ”ٹی فار ٹوارزم سیریز” کا حصہ ہوگی ۔اس سیریز کا مقصدپاکستان کو صحت و سیاحت کے میدان میں عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے۔مزید برآں، اس کانفرنس میں پاکستان اور بیرونِ ملک سے اعلیٰ سطح کے ماہرین؛ ڈاکٹر؛ اسپتال منتظمین؛ دواساز و بایومیڈیکل کمپنیاں؛ سپلائی چین ماہرین اور حکومتی نمائندے شرکت کریں گے۔میڈیکل ٹورازم کے شعبے میں جدید رجحانات؛ چیلنجز اور مواقع پر تبادلہ خیال؛صحت کی خدمات کی بہتری کے لیے قابلِ عمل حکمت عملیاں وضع کرنا؛پاکستان اور او آئی سی ممالک کو عالمی طبی سیاحت کے نقشے پر لانا کانفرنس کا ایجنڈا ہو گا۔ کانفرنس کے ساتھ ایک خصوصی ہیلتھ کیئر ایکسپو بھی منعقد ہوگی؛ جہاں مقامی و بین الاقوامی ادارے اپنی طبی مصنوعات اور خدمات پیش کریں گے۔یہ کانفرنس ICCD اور FPCCI کے گزشتہ کامیاب سسٹین ایبل ٹورازم فورم کے تسلسل میں ایک اہم قدم ہے؛ جس میں بین الاقوامی وفود نے بھرپور شرکت کی تھی۔ FPCCI اور ICCD کی قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صحت اور سیاحت کو آپس میں جوڑ کر پاکستان نئی معاشی راہیں کھول سکتا ہے۔ دنیا بھر میں معیاری مگر کم خرچ علاج کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان اس حوالے سے ایک نمایاں بین الاقوامی مقام حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ ڈیولپمنٹ ایک بین الاقوامی ادارہ ہے؛ جو کہ، او آئی سی کے57 مسلم ممالک کے نجی شعبے کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کا ہیڈکوارٹر کراچی پاکستان میں واقع ہے۔ کے نامور ایگزیکٹو ایجوکیشن پلیٹ فارمز میں سے ایک ہارورڈ بزنس اسکول کے ایڈوانسڈ مینجمنٹ پروگرام کے فارغ التحصیل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی
پڑھیں:
پاکستان نے گریٹر اسرائیل اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی سازش مسترد کردی
پاکستان نے اسرائیلی کے گریٹر اسرائیل کی نام نہاد فرضی ریاست کے قیام اور غزہ سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کی اسرائیلی سازش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز تصورات کو یکسر مسترد کرے جو بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ایسے بیانات مقبوضہ قوت کے غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار ہیں، نیز خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے حصول کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے اسرائیل کی مکمل بے حسی کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ مقبوضہ طاقت کو خطے کو مزید غیر مستحکم کرنے سے روکا جا سکے اور فلسطینیوں کے خلاف جاری اس کے مظالم اور جرائم کو ختم کیا جا سکے۔ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے جائز حقوق، بشمول خودارادیت کے حق اور 1967 کی سرحدوں پر مبنی القدس الشریف کو دارالحکومت بناتے ہوئے ایک آزاد، مستحکم اور مربوط فلسطینی ریاست کے قیام کے حق کی مکمل حمایت کے عہد کی تجدید کرتا ہے۔