غزہ میں فلسطینی مسلسل کربلا جیسی آزمائش سے دوچار ہیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ نے کہا ہے کہ حضرت حسین ؓ نے ظالمانہ نظام کا مقابلہ کرکے امت کو پیغام دیا کہ ظلم کو کسی شکل و صورت میں بھی برداشت نہ کیا جائے ۔ خیراور شر کے معرکے میں ظلم و جبرکیخلاف نہ اٹھنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔غزہ میں فلسطینی مسلسل کربلا جیسی آزمائش اور مصائب سے دوچار ہیں،اسرائیل اور امریکا صدی کے سب سے بڑے یزیدی کردار ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کا پوری اُمت اور عالم اسلام کی قیادت کو حقیقی پیغام یہی ہے کہ مِلت اسلامیہ اتحاد کی طاقت سے باطل اور اسلام دشمن قوتوں کی جارحیت روکے ۔ پاکستان، ایران کی فتح اور غزہ کے پرعزم فلسطینیوں کی کامیابیوں کا تقاضا ہے کہ عالم اسلام اہل کفر کے خلاف متحد ہوجائے ۔انہوںنے کہاکہ امت کو اس ظلم سے بچانے کیلئے حضرت حسین نے ؓ خاندانی بادشاہت کے بجائے عوام کی حکمرانی قائم نے کیلئے جدوجہدکی ۔ ملک میں خاندانی بادشاہتوں کے بجائے آئین کی حکمرانی قائم کرنے کیلئے عوام کو ایک نئے عزم سے اٹھنا ہوگااور تحریک پاکستان کی طرز پر پاکستان کو بچانے کیلئے نئے سرے سے جدوجہد کرنا ہوگی۔آج ہمیں بھی حضرت حسین ؓ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک سے خاندانی بادشاہتوں کا خاتمہ کرکے شریعت کے تابع جمہوریت کا نظام قائم کرنا ہوگا تاکہ عوام کو زندگی کی بنیادی ضروریات مہیا کی جاسکیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عام آدمی کیلئے امید کی شمع ہے اور ان شاء اللہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے اور قوم کی لوٹی گئی دولت واپس لانے کیلئے جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کیلئے
پڑھیں:
پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاک افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحدیں غیر معینہ مدت کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق دوطرفہ کشیدگی میں اضافے کی وجہ طالبان حکام کی افغان تاجروں کو وارننگ ہے کہ وہ پاکستان پر انحصار ختم کرکے دیگر ملکوں کیساتھ تجارت کریں۔
حکام نے بتایا کہ حکومت نے اس فیصلے سے کابل کو واضح پیغام دیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ودیگر دہشتگرد تنظیموں کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات تک تجارت و دیگر سرگرمیوں کیلئے سرحدیں نہیں کھلیں گی۔
حکام نے کہا کہ سرحدی بندش معمول کا انتظامی اقدام نہیں بلکہ پالیسی میں سٹریٹجک تبدیلی ہے۔ افغان طالبان قیادت کو مطلع کر دیا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر گروپوں کیخلاف ٹھوس کارروائی تک مزید مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
ایک سرکاری افسر نے کہا کہ پاکستان اپنے موقف سے ہٹنے کے موڈ میں نہیں، ’’سکیورٹی پہلے، تجارت بعد میں‘‘ اب اسلام آباد کا نیا موقف ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاک افغان سرحدوں کی بندش کو ایک ماہ سے زائد ہو چکا ہے جس کے باعث دونوں اطراف ہزاروں ٹرک اور کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، اس وقت سرحدی گزرگاہیں صرف انسانی بنیادوں پر کھلی ہیں جوکہ افغان مہاجرین اور سرحدوں پر پھنسے افراد کی واپسی تک محدود ہے۔
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ہمارے لئے تجارت اور معیشت سے زیادہ اہم اپنے لوگوں کی زندگی ہے جس پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔